#4475

مصنف : محمد علی جانباز

مشاہدات : 14024

سنن ابن ماجہ اور اس کی شرح انجاز الحاجۃ

  • صفحات: 51
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 1020 (PKR)
(پیر 22 مئی 2017ء) ناشر : مکتبہ رحمانیہ ناصر روڈ سیالکوٹ

مولانا محمد علی جانباز ﷫ ۱۹۳۴ء میں مشرقی پاکستان کے ضلع فیروز پور (بھارت) کے قصبہ بُدھو چک میں پیدا ہوئے۔ آپ نے تعلیم کا آغاز اپنے قصبہ ہی کی مسجد سے کیا۔ یہاں آپ کے استاد مولانا محمد﷫ تھے۔ قرآن مجید کے ساتھ ساتھ علوم دینیہ کی ابتدائی کتابیں بھی انہیں سے پڑھیں اور بعد ازاں اپنے استاد محترم محمد﷫ کی ترغیب پر1951ء میں آپ مدرسہ تعلیم الاسلام اوڈانوالہ ضلع فیصل آباد میں داخل ہوئے۔ یہاں پر آپ نے مولانا محمد صادق خلیلاور شیخ الحدیث مولانا محمد یعقوب قریشی  سے مختلف فنون کی کتابیں پڑھیں۔ ۱۹۵۳ء میں آپ جامعہ اسلامیہ گوجرانوالہ میں تشریف لے گئے۔ وہاں پر آپ نے شیخ العرب والعجم استاد العلماء حضرت العلام حافظ محمد محدث گوندلویاور استاد العلماء مولانا ابو البرکات احمد مدراسیسے کسبِ فیض کیا۔ یہاں سے فراغت کے بعد ۱۹۵۸ء میں جب جامعہ سلفیہ کا باقاعدہ آغاز ہوا تو آپ حضرت العلام حافظ محمد گوندلوی  کے ہمراہ جامعہ سلفیہ فیصل آباد تشریف لے گئے۔ جامعہ سلفیہ میں آپ نے حافظ محمد گوندلوی سے صحیح بخاری، مؤطا امام مالک، حجۃ اللہ البالغہ، سراجی اور کئی ایک کتابوں کا درس لیا۔ حافظ محمد گوندلوی کے علاوہ آپ نے جامعہ سلفیہ میں ہی مولانا شریف اللہ خان سواتی اور حضرت مولانا پروفیسر غلام احمد حریری رحمہما اللہ سے بھی استفادہ کیا۔ اور اِسی اثناء میں آپ نے پنجاب یونیورسٹی سے فاضل عربی اور فاضل فارسی کے امتحانات بھی پاس کئے۔۱۹۵۸ء میں حضرت مولانا محمد اسماعیل سلفی ﷫ کی تحریک پر آپ نے جامعہ سلفیہ فیصل آباد سے ہی اپنے تدریسی دور کا آغاز کیا۔ ۱۹۶۲ء میں مولانا جانباز سیالکوٹ تشریف لے گئے ۔ وہاں پر آپ نے پہلے پہل مدرسہ دار الحدیث جامع مسجد اہلحدیث ڈپٹی باغ میں درس و تدریس شروع کی دو سال بعد یہ مدرسہ ڈپٹی باغ والی مسجد سے مسجد اہل حدیث ابراہیمی میانہ پورہ منتقل ہو گیا۔ اور مدرسہ کا نام دار الحدیث سے تبدیل کر کے جامعہ ابراہیمیہ رکھا گیا اور مولانا محمد علی جانباز ﷫ کے درس و تدریس کا سلسلہ جاری و ساری رہا اور آپ کی شب و روز کی محنت کی وجہ سے جامعہ ابراہیمیہ ترقی کے منازل طے کرتا رہا۔ ۱۹۷۰ء میں مولانا محمد علی جانباز  نے جامعہ ابراہیمیہ کو جامع مسجد اہل حدیث محلہ لاہوری شاہ ناصر روڈ پر منتقل کیا۔ ۱۹۷۹ء تک آپ اسی مسجد میں درس و تدریس کا کام سر انجام دیتے رہے اور ۱۹۸۰ء میں جامعہ ابراہیمیہ کو مستقل طور پر الگ عمارت میں منتقل کیا او بعد میں اس کا نام ابراہیمیہ سے تبدیل کر کے جامعہ رحمانیہ رکھا گیا۔ جو اب بھی کتاب و سنت کی تعلیمات کو پھیلانے کے لئے سرگرم عمل ہے۔ مولانا جماعت اہلحدیث کے ممتاز عالمِ دین ہونے کے ساتھ ساتھ محقق، مؤرخ، مجتہد، فقیہ، ادیب اور دانشور تھے۔ آپ کی ذات محتاجِ تعارف نہیں۔ تفسیر، حدیث، فقہ، اصول فقہ، اسماء الرجال، تاریخ و سیر، منطق و فلسفہ، لغت و ادب اور صرف و نحو پر آپ کو کامل عبور تھا۔ حدیث اور اسماء الرجال پر آپ کی نگاہ وسیع تھی ۔علومِ اِسلامیہ میں جامع الکمالات ہونے کے ساتھ ساتھ مولانا صاحب عادات و خصائل کے اعتبار سے نہایت پاکیزہ انسان اور زُہد و ورع، تقویٰ و طہارت اور شمائل و اخلاق میں سلف صالحین اور علماءِ ربانیین کے اوصاف کے حامل تھے۔موصوف نے تدریس وتقریراور مختلف مضامین کے علاوہ متعدد عنوانات پر مستقل کتابیں بھی لکھی ہیں جن میں سے شُہرہ آفاق کتاب اِنجاز الحاجہ شرح اِبن ماجہ (۱۲ جلدیں)، اہمیت نماز، صلوۃُ المصطفیٰ ﷺ، معراجِ مصطفیٰ، آلِ مصطفیٰ ﷺ، توہین رسالت کی شرعی سزا، احکامِ نکاح، احکامِ طلاق، حرمتِ متعہ بجوابِ جواز متعہ اور تاریخ پاکستان اور حکمرانوں کا کردار قابل ذکر ہیں۔مولانا 2008ء میں اپنے خالق حقیقی سے جاملے ۔ اللہ تعالیٰ آپ کی تمام تر محنتوں اور کاوشوں کو شرفِ قبولیت سے نوازے اور آپ کو اپنی جوار رحمت میں جگہ دے ۔ زیر تبصرہ کتاب’’سنن ابن ماجہ اور اس کی شرح انجاز الحاجۃ ‘‘ وطن عزیز کے معروف مضمون نگار ، سیرت نگار مصنف کتب کثیرہ محترم جنا ب عبدالرشید عراقی ﷾ کی تحریر ہے ۔ اس کتاب میں انہوں نے شیخ الحدیث مولانا محمد علی جانباز ﷫ کی سنن ابن ماجہ کی عظیم شرح انجاز الجاجۃ ، امام بن ماجہ اور سنن ابن ماجہ پر مختصر روشنی ڈالی ہے اور شیخ الحدیث مولانا جانباز ﷫ کی مختصر سوانح حیات ،برصغیر میں علمائے اہل حدیث کی خدمات حدیث کا اختصار کے ساتھ تذکرہ کیا ہے ۔(م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

سنن ابی ماجہ اوراس کی شرح ’’انجار الحاجہ‘‘

6

اما م ابن ماجہ ﷫

6

ابتدائی حالات اورآغاز تعلیم

8

سماع حدیث کےلیے سفر

8

حدیث میں امتیاز

9

اعتراف کمال

9

فقہی مسلک

10

اخلاق وعادات

11

وفات

11

تصانیف

12

التفسیر

12

التاریخ

12

السنن

12

شروح وتعلیقات

14

برصغیر میں علمائے اہل حدیث کی خدمات حدیث

15

صحاح ستہ کےعربی زبان میں شروح حواشی تعلیقات

19

صحیح بخاری

19

صحیح مسلم

20

سنن ابی داؤد

20

جامع ترمذی

21

سنن نسائی

21

سنن ابن ماجہ

21

انجازالحاجۃ فی شرح سنن ابن ماجہ

22

مولانا محمد علی جانباز

27

مسکن ومولد

30

ابتدائی تعلیم

30

مدرسہ تعلیم الاسلام اوڈانوالہ

30

وزیرآباد میں

31

جامعہ اسلامیہ گوجرانوالہ میں

31

اساتذہ کرام

32

مولانا پیرمحمد یعقوب قریشی

32

مولانا ابوالبرکات احمد مدراسی

33

مولانا حافظ محمد محدث گوندلوی 

33

پروفیسر غلام احمد حریری 

34

فراغت تعلیم

34

تدریس

35

سیالکوٹ آمد

35

جامعہ ابراہیمہ کاقیام

35

جامعہ کےاساتذہ کرام

36

مولانا عطاء لرحمن اشرف

37

مولانا محمدیونس

37

قاری عبدالرحمن

37

تصانیف

37

تصانیف کامختصر تعارف

38

انجاز الحاجہ شرح سنن ابن ماجہ کی تقریب رونمائی

44

مولانا سیدمحمد اکرم شاہ

44

مولانا حکیم محمود احمد ظفر

44

مولانا محمد بشیر سیالکوٹی

45

مولانا حافظ صلاح الدین یوسف

45

محمد ارشد بگوایڈوکیٹ

45

پروفیسر ڈاکٹر فضل الہیٰ

46

پروفیسر میاں محمد یوسف سجاد

47

پروفیسر حافظ مطیع الرحمنٰ

48

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 40097
  • اس ہفتے کے قارئین 227173
  • اس ماہ کے قارئین 801220
  • کل قارئین110122658
  • کل کتب8838

موضوعاتی فہرست