#2423

مصنف : محمد فیروز الدین شاہ کھگہ

مشاہدات : 10975

اختلاف قراءات اور نظریہ تحریف قرآن

  • صفحات: 361
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 14440 (PKR)
(ہفتہ 21 مارچ 2015ء) ناشر : شیخ زاید اسلامک سنٹر لاہور

قرآن مجید اللہ تعالی کی طرف سے نازل کی جانے والی آسمانی کتب میں سے سب سے آخری  کتاب ہے ۔جسےاللہ تعالی نے امت کی آسانی کی غرض سے قرآن مجید کو سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں،عالم اسلام کے ایک بڑے حصے پر قراءت امام عاصم بروایت حفص رائج ہے، جبکہ مغرب ،الجزائر ،اندلس اور شمالی افریقہ میں قراءت امام نافع بروایت ورش ، لیبیا ،تیونس اور متعدد افریقی ممالک میں روایت قالون عن نافع ،مصر، صومالیہ، سوڈان اور حضر موت میں روایت دوری عن امام ابو عمرو بصری رائج اور متداول ہے۔ہمارے ہاں مجلس التحقیق الاسلامی میں ان چاروں متداول روایات(اور مزید روایت شعبہ) میں مجمع ملک فہد کے مطبوعہ قرآن مجید بھی موجود ہیں۔مگر افسوس کہ بعض مستشرقین ابھی تک اس وحی سماوی کے بارے میں شکوک وشبہات پیدا کرنے اور اس میں تحریف ثابت کرنے میں لگے ہوئے ہیں تاکہ مسلمانوں کو اس سے دور کیا جا سکے۔اہل علم نے ہر دور میں ان دشمنان اسلام کا مقابلہ کیا ہے اور مستند دلائل سے ان کے بے تکے اعتراضات کا جواب دیا ہے۔ زیر نظر کتاب ''اختلاف قراءات اور نظریہ تحریف قرآن'' محترم محمد فیروز الدین شاہ کھگہ کا ایم فل کا مقالہ ہے جو انہوں نے شیخ زید اسلامک سنٹر پنجاب یونیورسٹی لاہور سے ایم فل کی ڈگری کے حصول کے لئے لکھا تھا۔اس میں انہوں نے قراءات قرآنیہ کا تعارف، تدوین وارتقاء،سبعہ احرف اور اختلاف قراءات،اختلاف قراءات اور استشراقی نظریہ تحریف کے موضوعات پر تفصیلی بحث کی ہےاور مدلل دلائل سے مستشرقین کے اعتراضات کا جواب دیا ہے۔ اللہ تعالی قراء ات قرآنیہ کے دفاع کے حوالے سے سر انجام دی گئی ان کی ان خدمات جلیلہ کو قبول فرمائے۔آمین(راسخ)

عناوین

 

صفحہ نمبر

ابتدائیہ

 

i

حرف اول

 

iii

مقدمہ

 

vii

باب اول

 

تعارف قراءات وتاریخ نشووارتقاء

 

1

فصل اول : علم القراءات کی اہمیت اور علوم قرآنیہ پر اس کے اثرات

 

2

علم القراءات کاتعارف

 

9

تلاوت اور قراءت میں فرق

 

10

’’قراءت‘‘ کی اصطلاحی تعریف

 

11

قراءت ، روایت اور طریق میں فرق

 

13

قراءت اور تجوید میں فرق

 

14

حواشی

 

16

فصل دوم : علم القراءات کا آغاز واتقاء ( مرحلہ نقل وورایت )

 

19

نزول قراءات کا دور

 

19

حفاظت قرآن اور قراءات کےطریق

 

23

قرآن کےتدریجی نزول کے مقاصد

 

24

عہد نبوی میں حفاظ صحابہ کی تعداد

 

25

مصحف صدیقی کی ترتیب میں خصوصی ملاحظات

 

29

قراء صحابہ کے تلامذہ

 

33

قراءات سبعہ کی شہرت کی وجوہات

 

37

قراءات کی سماعی حیثیت

 

36

حواشی

 

38

فصل سوم : علم القراءت کی تدوین ( مرحلہ تالیف )

 

42

پہلی صدی ہجری

 

43

دوسری صدی ہجری

 

43

تیسری صدی ہجری

 

44

چوتھی صدی ہجری

 

45

پانچویں صدی ہجری

 

46

چھٹی صدی ہجری

 

47

ساتویں صدی ہجری

 

48

آٹھویں صدی ہجری

 

49

نویں صدی ہجری

 

49

دسویں صدی ہجری

 

50

گیارہویں صدی ہجری

 

50

بارہویں صدی ہجری

 

50

تیرہویں صدی ہجری

 

51

چودھویں صدی ہجری

 

51

حواشی

 

52

فصل چہارم : نقد قراءات کا ضابطہ و معیار

 

57

صحت سند

 

61

موافقت رسم مصحف

 

65

وجہ عربی یا نحوی کی موافقت

 

69

حواشی

 

73

باب دوم

 

 

سبعہ احرف اور اختلاف قراءات

 

77

فصل اول : سبعہ احرف قرآن حکیم کا نزول ۔ اسباب و فوائد

 

78

روایت نمبر 1

 

78

روایت نمبر2

 

89

روایت نمبر3

 

80

روایت نمبر4

 

80

روایت نمبر5

 

80

روایت نمبر6

 

81

سبعہ احرف پر نزول قرآن کی حکمتیں

 

81

حواشی

 

87

فصل دوم : حدیث سبعہ احرف کی استنادی حیثیت

 

89

حدیث سبعہ احرف کااستنادی درجہ اور گولڈزیہر کےالزامات

 

90

حدیث سبعہ احرف کےبارے میں وضعیت

 

94

حواشی

 

97

فصل سوم : مصاحف عثمانیہ میں سبعہ احرف کا وجود

 

99

ابن جریری طبری وغیرہ کی رائے

 

100

طبری وغیرہ کی رائے غیر صحیح ہونے کی وجوہات

 

101

فقہاء اور قراء کی ایک جماعت کانقطہ نظر

 

101

مذکورہ نقطہ نظر پروارد اشکالات

 

102

جمہور علماء کانظریہ

 

103

مذکورہ رائے کی مقبولیت کے چند دلائل

 

103

دلیل اول

 

103

دلیل دوم

 

104

دلیل سوم

 

104

حواشی

 

106

فصل چہارم : حدیث سبعہ احرف کا مفہوم ومصداق

 

107

1۔سبعہ احرف بمعنی سبعہ معانی

 

109

2۔سبعہ احرف بمعنی سبعہ ابواب

 

110

3۔ سبعہ احرف بمعنی سبعہ کلمات مترادفات

 

113

4۔سبعہ احرف بمعنی سبعہ لغات

 

117

5۔سبعہ احرف بمعنی سبعہ انواع اختلافات قراءات

 

123

انواع قراءات کے بارے میں امام مالک کا موقف

 

124

امام ابوالفضل رازی کی بیان کردہ انواع قراءات

 

125

حواشی

 

131

فصل پنجم: سبعہ احرف اور قراءات کی باہمی نسبت

 

136

قول اول

 

137

قول ثانی

 

137

قراءات سبعہ کی تحدید کی وجوہات

 

141

حواشی

 

144

باب سوم

 

 

اختلاف قراءات اور استشراقی نظریہ تحریف

 

147

فصل اول: تحریک استشراق اور اس کے اہداف و مقاصد

 

148

استشراق کا مفہوم

 

148

تحریک استشراق : آغاز وارتقاء

 

150

تحریک استشراق کا پس منظر

 

151

نص قرآنی اوراستشراقی فکر کےمدارج

 

152

تحریک استشراق کےمحرکات

 

155

الف۔ مشنری محرک

 

155

ب۔ سیاسی محرک

 

155

ج۔ اقتصادی محرک

 

155

د۔ علمی و تحقیقی محرک

 

155

اسلامی علوم کی تحقیقی میں استشراقی اسلوب

 

156

استشراقی ابحاث کاحاصل

 

157

شریعت اسلامیہ مستشرقین کی نظر میں

 

158

آنحضورﷺ کی شخصیت وسیرت

 

158

تاریخ اسلام اور مستشرقین

 

159

قرآن کریم کےخلاف جدید استشراقی اقدامات

 

160

حواشی

 

161

فصل دوم: قرآنی متن کے حوالے سے مستشرقین کا زاویہ نگاہ

 

163

تھوڈر نولڈ

 

164

ریجس بلاشیر

 

166

گولڈز یہر

 

168

گستاؤلیبان

 

170

منٹگمری واٹ

 

171

ڈی ایس مارگولیتھ

 

173

جان برٹن

 

175

جارج سیل

 

177

آرتھری جیفری

 

178

آتھر جیفری کا غیر تحقیقی رویہ

 

180

حواشی

 

182

فصل سوم ، متن قرآنی سےمتعلق استشراقی فکر کےماخذ

 

186

ماخذ اول :کفار عرب کےدعوے اور دلائل

 

186

قرآنی قراءات اور مستشرقین کےاستدلال

 

188

ماخذ دوم : آیات و روایات سے استدلال

 

189

ماخذ سوم :مصاحف عثمانیہ پر تنقید

 

190

قرآن کریم میں’’ لحن ‘‘کی حقیقت

 

190

ماخذ چہارم : صحابہ کے ذاتی مصاحف سے استدلال

 

191

ماخذ پنجم: شاذہ قراءات سےاستدلال

 

192

ابن محیصن کا اختیار قراءات میں نقطہ نظر

 

192

ابن شنوذ سے منسوب قراءات کی چند مثالیں

 

193

ابن شنبوذ کا رجوع

 

194

ماخذ ششم ابن مقسم العطار کا موقف

 

195

ماخذ ہفتم :شیعہ روایات سےاستدلال  

 

196

جدید شیعہ علماء کاموقف

 

197

’’الکافی‘‘ میں وارد روایات تحریف کی حیثیت

 

198

حواشی

 

203

فصل چہارم: تورات و انجیل میں وقوع تحریف کے شواہد

 

206

قرآن کریم اور دیگر کتب سماویہ میں فرق

 

206

تورات کا مقام

 

207

زبور کا مقام

 

207

کتاب انجیل کی حیثیت

 

208

تحریف کالغوی مفہوم

 

209

تحریف کی اصطلاحی تعریف

 

210

قرآن میں تحریف بائبل کےدلائل

 

211

احادیث میں بائبل کے محرف ہونے کےشواہد

 

211

اہل کتاب کے نزدیک تحریف بائبل کےدلائل

 

212

بائبل میں تحریف لفظی کےچند شواہد

 

213

الف۔ تحریف بالتبدیل

 

213

ب۔ تحریف بالزیادت

 

216

د۔تحریف بالنقصان

 

216

کتب عہدین میں تحریف کےاسباب

 

217

عیسائی محققین اور تحریف کی صورتیں

 

217

بائبل میں تحریف کے چار اسباب

 

218

حواشی

 

221

باب چہارم

 

 

اختلاف قراءات پر مبنی شبہات کاعلمی جائزہ

 

225

فصل اول : گولڈزیہر اور قراءات قرآنیہ ۔ ایک ناقدانہ جائزہ

 

226

گولڈزیہر کی تحقیقی نگارشات کا دائرہ

 

227

تفسیر وقراءات اورگولڈزیہر

 

229

پہلاشبہ: اختلاف قراءات ، نص قرآنی میں سبب اضطراب

 

231

اختلاف قراءات کےباعث پیدا ہونےوالے اضطراب کی نوعیت

 

233

قراءات کےمابین اختلاف کی ممکنہ صورتیں

 

236

دوسرا شبہ : وحدت نص قرآنی

 

237

عہد عثمانؓ میں جمع قرآن کی نوعیت

 

238

تیسرا شبہ : اختلاف قراءات کا سبب مصاحف میں عدم نقط وحرکات

 

240

رسم قرآن اوراختلاف قراءات

 

242

قراءات کی منقولی حیثیت

 

244

حواشی

 

245

فصل دوم : اختلاف قراءات اور آرتھری جیفری

 

250

کتاب المصاحف میں جیفری کےمنہج تحقیق کی تقییم

 

250

مقدمہ کتاب المصاحف ... شبہات کانقد و تجزیہ

 

258

عہد نبوی میں جمع قرآن

 

260

جیفری کی رائے ناقص ہونے کی وجوہات

 

265

ترتیب قرآن

 

267

قرآن کریم کی ترتیب نزولی اور مستشرقین

 

267

ترتیب قرآن کےبارے میں مسلم محققین کاموقف

 

268

صحابہ کےذاتی مصاحف کا مصحف عثمانی سےتقابل اور اس کی حقیقت

 

274

تعددمصاحف اور ان کی حقیقت ... جمہور علماءکاموقف

 

276

حواشی

 

282

فصل سوم : صحابہ سے منسوب مصاحف اور جیفری کانقطہ نگاہ

 

288

مصحف ابن مسعود اورآرتھری جیفری

 

289

حضرت ابن مسعود کی طرف منسوب قول کی حقیقت

 

290

ابن مسعود کےقول کی ممکنہ تاویلات

 

292

تاویل سفیان بن عیینہ

 

293

تاویل : ابن قتیبہ

 

293

قاضی ابو بکرالباقلانی کی ذکر کردہ تاویل

 

294

صاحب کتاب المبانی کی ذکر کردہ تاویل

 

295

ابن مسعودؓ کی دیگر اختلافی قراءات

 

295

مصحف ابی بن کعب اور آرتھری جیفری کانقطہ نظر

 

297

مصحف علی کےبارے میں جیفری کا نقطہ نظر اور اس کی حقیقت

 

302

حواشی

 

316

فصل چہارم : قراءات قرآنیہ اورمسلم متجددین ۔ایک تجزیاتی مطالعہ

 

318

ڈاکٹر علی عبد الواحد وافی

 

319

ڈاکٹر طہ حسین

 

320

قراءات کے فرشی اختلافات کا مشاہدہ

 

321

قراءات کے اصولی اختلافات کا مشاہدہ

 

322

قبائل کے لہجات اختلافات اور قراءات کی حدود

 

324

نبوت قراءات میں حدیث کی اہمیت

 

325

ڈاکٹر جوا د علی

 

326

تمنا عمادی

 

327

مولانا امین احسن اصلاحی

 

327

حواشی

 

331

خاتمہ البحث

 

335

مراجع ومصادر

 

342

 

 

 

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 63350
  • اس ہفتے کے قارئین 97178
  • اس ماہ کے قارئین 1713905
  • کل قارئین111035343
  • کل کتب8851

موضوعاتی فہرست