(اتوار 03 نومبر 2024ء) ناشر : مکتبہ قدوسیہ،لاہور
استخارہ در حقیقت مشورے کی ایک اعلیٰ ترین شکل ہے۔ دونوں میں فرق یہ ہے کہ مشورہ اپنے ہم جنس افراد سے کیا جاتا ہے تاکہ ان کے علم و تجربہ سے فائدہ اٹھا کر مفید سے مفید تر قدم اٹھایا جائے، جبکہ استخارہ میں اللہ تعالیٰ سے عرض کیا جاتا ہے کہ اے اللہ! ہمارے اس معاملے کے مفید اور مضر تمام پہلوؤں سے آپ بخوبی واقف ہیں، آپ کے علم میں جو پہلو ہمارے لئے ،مفید اور بہتر ہو اسے ہمارے سامنے روشن کر کے ، ہمارے دلوں کو اس کی طرف مائل و مطمئن کر دیجئے۔لہذا کسی جائز معاملہ میں جب تردد ہو تو اس کی بہتری والی جہت معلوم کرنے کے لیے استخارہ کرنا مسنون عمل ہے،حضور اکرم ﷺ کی احادیث سے اس کی ترغیب ملتی ہے۔ زیر نظر کتابچہ ’’استخارہ کتاب و سنت کی روشنی میں ‘‘ محترم جناب عمر فاروق قدوسی حفظہ اللہ کا مرتب شدہ ہے ۔انہوں نے اس کتابچہ میں قرآن مجید اور سنت صحیحہ کی روشنی میں مسائل استخارہ کو آسان فہم انداز میں پیش کیا ہے اور استخارہ کے متعلق بعض غلط تصورات کو بھی واضح کیا ہے ۔(م۔ا)