ہمارے معاشرے میں شراب نوشی اور اس کی شرعی سزا کے حوالے سے نت نئے شبہات پیدا کئے جاتے رہتے ہیں کہ یہ سزاقرآنِ کریم میں موجودنہیں، کبھی اس سزا کی شرعی حد ہونے اور اس میں کوڑوں کی تعداد پر اعتراض عائد کردیا جاتا ہے۔جبکہ حقیقت یہ ہے کہ احادیث مبارکہ میں بڑے مؤثر انداز میں شراب نوشی کی حُرمت اور دیگر منشیات کے اَحکام بیان کردیے گئے ہیں۔دین اسلام نفس انسانی کا تزکیہ کرنا چاہتا ہے،اس لیے وہ اس بات پر اصرار کرتا ہے کہ باطن کی تطہیر کے ساتھ کھانے اور پینے کی چیزوں میں بھی خبیث و طیب کا فرق ملحوظ رکھا جائے۔اسلام میں شراب کی ممانعت کا حکم اسی بنا پر ہے کہ یہ چیز طیبات میں نہیں آتی، بلکہ یہ خبائث میں آتی ہے۔اللہ تعالی فرماتے ہیں: ’’ایمان والو ،یہ شراب اور جوا اور تھان اور قسمت کے تیر، سب گندے شیطانی کام ہیں، اس لیے ان سے الگ رہو تاکہ تم فلاح پاؤ۔‘‘ (المائدہ:90) زیر تبصرہ کتاب " حرمت شراب، ایک شبہ کا ازالہ " عالم عرب کے معروف عالم دین محترم الشیخ عثمان بن عبد القادر الصافی کی عربی تصنیف کا اردو ترجمہ ہے۔ترجمہ محترم ابو عبد اللہ ریاض شیخ نے کیا ہے۔مولف موصوف نے شراب کی حرمت وعدم حرمت کے حوالے سے پائے جانے والے تما م اعتراضات وشبہات کا مدلل جواب دیا دیا ہے اور یہ ثابت کیا ہے کہ دین اسلام میں شراب پینا حرام ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف موصوف کی اس محنت کو قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
حرمت شراب |
|
2 |
مقدمہ |
|
2 |
اصل مسئلہ |
|
4 |
باب اول عام احکام |
|
6 |
باب دوم تحریم کے صیغے |
|
13 |
باب سوم تحریم کی احادیث |
|
32 |
شراب کی حقیقت و مضرات |
|
45 |