ہر انسان کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ و ہ معاشرے میں ایسا بن کر رہے کہ ہر دلعزیزی اس کے مقدر میں ہو۔ ہر کوئی اس سے محبت کرے ، عزت کرے ،احترام کرے اورسرآنکھوں پربٹھائے ۔ یہ خواہش مردو زن دونوں میں بدرجہ اتم پائی جاتی ہے ۔ بلکہ اگر کہاجائے کہ خواتین میں زیادہ پائی جاتی ہے توبے جا اورمبالغہ نہ ہوگا۔ موجودہ میڈیا خاص طور پر اخبارات ورسائل اور الیکٹرانک سکرین پر نوجوان نسل مختلف مغرب زدہ، حیاباختہ، بے پردہ بے دین خواتین کودیکھتی ہے تو شیطان اس موقع پر ان کو گمراہ کرتا ہے ۔وہ ان فلم سٹار، فنکار،گلوکار،موسیقار، اور ثقافت وکھیل جیسے شعبوں سے تعلق رکھنے والی چڑیلوں کوان کی نظر میں خوبصورت وپرفریب اور دیدہ زیب بناکرپیش کرتا ہے ۔ تو ایسے مواقع پرلڑکیوں کےدل میں نادانی اور دین سے لاعلمی کی بناء پر خواہش پیدا ہوتی ہے کہ کاش! ہم بھی ایسی ہوں۔بعض لڑکیوں نے تواس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے حادثاتی طور پرسامنے آنے والے یا ٹی وی اور اخبار میں متعارف ہونے والے لوگوں کواپنا آئیڈل بنایا ہوتاہے اور وہ ان جیسا بننے کے جنون میں ان جیسی شکل وشباہت ، وضع قطع ،بولنے چالنے کا رنگ ڈھنگ اپنا لیتی ہیں اور سمجھتی ہیں کہ ہم نے اپنی منزل کو پالیا ہے۔لیکن درحقیقت ایسی لڑکیاں سراب میں بھٹک رہی ہیں اور سراب کے بھٹکے ہوؤں کا اذیت ناک انجام ساری دنیا جانتی ہے ۔ زیر نظر کتاب’’ ہم بھی ایسی بنیں‘‘ محترم مائل خیر آبادی کی تصنیف ہے۔جس میں انہوں نے آئیڈل کی تلاش میں سرگرداں پیاری پپاری بیٹیوں کےلیے کا میاب زندگی گزارنے کےلیے عالمِ اسلام کی مشہور شخصیات کی خوبصورت تصاوریر کاالبم پیش کیا ہے آپ کو جو خوشنما،مسحو رکن دیدہ زیب ،دلربا ، دلپسند او ردلکش تصویر پسند آئے آپ اسی کو اپنا آئیڈیل بنالیں۔ اس کے رنگ میں رنگ جائیں۔ آپ کی زندگی میں بہار کےمہکتے گلابوں کی خشبو کےسنگ سنگ جوق درجوق کشاں کشاں چلے آئیں گے۔آپ کو ایسی عزت ووقار حاصل ہوگا کہ جو ظاہری خوبصورتی ،رنگ وبو دولت وعہدے کا محتاج نہ ہوگا بلکہ جب تک آپ کی زندگی ہے اسے دوام اور ہمیشگی ملے گی۔اس مقصد کےلیے حصول کےلیے کتاب میں بیان کی گئی ہستیوں کےدلنواز تذکرے کوپڑھیں اور عمل کریں۔کامیابی آپ کےقدم چومے گی۔ آپ یقیناً اس کتاب کے مطالعے کے بعد یہ کہنے پر مجبور ہوجائیں گی کہ کاش ! ہم بھی ایسی بنیں۔اللہ تعالیٰ اس کتاب کو خواتین اسلام کےلیے نفع بخش بنائے اور اس میں مذکور طیبات صالحات کوآئیڈیل بنانے کی توفیق عطا فرمائے ۔ اللہ تعالیٰ جزائے خیر عطافرمائےمحترم محمد طاہر نقاش ﷾ کو اور ان کے علم وعمل ،کاروبار میں برکت او ران کو صحت وتندرستی والی زندگی عطائے فرمائے کہ انہوں نے اپنے ادارے’’ دار الابلاغ‘‘ کی تمام مطبوعات مجلس التحقیق الاسلامی کی لائبریری اور کتاب وسنت ویب سائٹ پر پبلش کرنے کے لیے ہدیۃً عنائت کی ہیں (آمین) (م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
سچی بات |
|
9 |
قبول اسلام کے نمونے |
|
11 |
اسلام قبول کرنے کے بعد |
|
15 |
اسلام کی جرات مندانہ حمایت |
|
19 |
اولاد کی تربیت |
|
34 |
علم سیکھنا |
|
39 |
تبلیغ |
|
45 |
رسول اللہ ﷺ سے محبت |
|
50 |
قرآن پر عمل |
|
61 |
گھریلو زندگی |
|
74 |