#761

مصنف : محمد ابو زہرہ مصری

مشاہدات : 33247

حیات شیخ الاسلام ابن تیمیہ

  • صفحات: 907
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 27210 (PKR)
(پیر 14 نومبر 2011ء) ناشر : المکتبہ السلفیہ شیش محل روڈ، لاہور

شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ ؒ کی ذات مجمع علوم و فنون، منبع حرب و پیکار اور ذخیرہ گفتار و کردار تھی۔ امام صاحب ؒ نے علم منطق میں وہ دسترس حاصل کی کہ ارسطو کی منطق ایک بے حقیقت چیز بن گئی، فلسفہ میں وہ کمال حاصل کیا کہ اس کی تلوار سے اس کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیے، تفسیر میں وہ نکات پیدا کیے اور وہ حقائق آشکار کیے کہ ایک نئے مدرسہ فکر کے بانی بن گئے، حدیث و نقد روایت میں ایسی دقت نظر کا نمونہ پیش کیا کہ دنیا انگشت بدنداں رہ گئی، فقہ میں وہ مجتہدانہ کمال پیدا کیا کہ حنبلی نسبت ہونے کے باوجود اپنے اختیارات و اجتہادات میں وہ کسی متعین فقہ کے پابند نہیں تھے، تقابلی فقہ میں ایک انسائیکلو پیڈیا کی حیثیت رکھتے تھے، علم کلام میں درجہ اجتہاد پر فائز ہوئے اور نام نہاد فکری تصوف نا قابل بیان علمی تردید فرمائی، فن جدال و مناظرہ میں قدم رکھا تو عیسائیوں، روافض، فلاسفہ اور مناطقہ اور متکلمین کے فکر کی دھجیاں بکھیر دیں، ایک عالم باعمل کی حیثیت سے ملوک و سلاطین کے درباروں میں کلمہ حق بلند کیا، وہ محض صاحب قلم نہ تھے بلکہ صاحب شمشیر بھی تھے، ان کے قلم نے جو نقوش بنائے وہ کتابوں کے اوراق میں محفوظ ہیں لیکن ان کی نوک شمشیر نے دشمنان اسلام کے سر و سینہ پر جو لکیریں کھینچیں، تاریخ نے انہیں بھی ناقابل فراموش بنادیا ہے، وہ صرف بزم کے میر مجلس نہ تھے، رزم کے امیر عساکر بھی تھے، وہ علم کا ایک بحر زخار تھے، معلومات کا ایک بے بہا خزانہ تھے۔ امر واقعہ یہ ہے کہ ایسی جامع صفات کی حامل شخصیت پر قلم اٹھانا کوئی آسان بات نہیں ہے لیکن شیخ ابو زہرۃ مصری ؒ نے اس موضوع پر کتاب مرتب کر کے سیر حاصل مواد فراہم کیا ہے اور ایسے خوبصورت پیرائے میں مضامین کو پرو دیا ہے کہ پڑھنے والا ذرا بھی اکتاہٹ محسوس نہیں کرتا ہے۔ شیخ ابو زہرہ ؒ کی اس کتاب کا ترجمہ سید رئیس احمد جعفری ندوی نے کیا ہے اور مولانا عطاء اللہ حنیف بھوجیانی ؒ کے حواشی، تنقیحات اور اضافوں نے تو اس کتاب کو چار چاند لگا دیے ہیں۔(ت۔م)
 

عناوین

 

صفحہ نمبر

تصدیر

 

1

مقدمہ

 

16

تقدیم

 

28

افتتاحیہ

 

33

تمہید

 

35

حصہ اول

 

 

شیخ الاسلام ابن تیمیہ ؒ کی سرگذشت حیات

 

51

ابن تیمیہ ؒ کی مسند درس

 

66

محراب علم سے میدان قتال کی طرف

 

76

امام صاحب کا دور ابتلاء

 

98

ابتلاء کا پہلا دور

 

105

ابتلاء کا دوسرا دور

 

121

ابتلاء کا تیسرا دور

 

144

ابتلاء کا آخری دور

 

147

اجل کی منزل

 

157

اخلاق وعادات

 

163

امام ابن تیمیہ کا علم اور اس کے مصادر

 

172

امام ابن تیمیہ کے صفات وکمالات

 

179

شیوخ واساتذہ

 

194

امام ابن تیمیہ اور علم کی خدمت واشاعت

 

205

عصر ابن تیمیہ

 

211

عہد ابن تیمیہ کے سیاسی حالات

 

214

عہد ابن تیمیہ کے اجتماعی حالات

 

236

عہد ابن تیمیہ کے فکری حالات

 

242

مسلمانوں کے اعتقادی فرقے

 

271

اشاعرہ

 

287

حصہ دوم

 

 

امام صاحب کی فقہ اور ان کے افکار وآراء

 

321

کتاب وسنت

 

333

عقائد

 

383

مسئلہ خلق قرآن

 

462

وحدانیت عبادت

 

490

فقہ ابن تیمیہ

 

539

عقود وشرائط

 

579

مصالح مرسلہ

 

724

ذرائع

 

730

تلامیذ شیخ

 

761

ضمیمہ

 

793

اشاریے

 

845

اشخاص واعلام

 

847

کتب

 

861

فرق واقوام

 

871

اماکن

 

875

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 40157
  • اس ہفتے کے قارئین 227233
  • اس ماہ کے قارئین 801280
  • کل قارئین110122718
  • کل کتب8838

موضوعاتی فہرست