اہل اسلام میں یہ بات روز اول ہی سے متفق علیہ رہی ہے کہ شرعی علم کے حصول کے قابل اعتماد ذرائع صرف دو ہیں:ایک اللہ کی کتاب اور دوسرا اللہ کے آخری رسول ﷺ کی حدیث وسنت ۔امت میں جب بھی کوئی گمراہی رونما ہوتی ہے اس کا ایک بڑا سبب یہ ہوتا ہے کہ ان دونوں ماخذوں میں سے کسی ایک ماخذ کی اہمیت کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے ۔ہماری بدقسمتی ہے کہ موجودہ زمانے میں بعض لوگوں نے ’حسبنا کتاب اللہ ‘کے قول حق کو اس گمراہ کن تصور کے ساتھ پیش کیا کہ کتاب اللہ کے بعد سنت رسول ﷺ کی ضرورت ہی نہیں رہی۔اس طرح بعض افراد رسول مقبول ﷺ کے بارے میں یہ تصور پیش کرتے رہے ہیں کہ ان کا کام محض قاصد کا تھا۔(معاذ اللہ)فتنہ انکار حدیث کی تاریخ کے سرسری مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ حدیث نبوی کی حجیت و اہمیت کے منکرین دو طرح کے ہیں ۔ایک وہ جو کھلم کھلا حدیث کا انکار کرتے ہیں اور اسے کسی بھی حیثیت سے ماننے کے لیے تیار نہیں ہیں۔دوسری قسم ان لوگوں کی ہے جو صراحتاً حدیث کے منکرین ،بلکہ زبانی طور پر اس کو قابل اعتماد تسلیم کرتے ہیں لیکن انہوں نے تاویل و تشریح کے ایسے اصول وضع کر رکھے ہیں جن سے حدیث کی حیثیت مجروح ہوتی ہے اور لوگوں پر یہ تاثر قائم ہوتا ہے کہ سنت نبوی کو تشریعی اعتبار سے کوئی اہم مقام حاصل نہیں ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب" حدیث ثقلین "محترم مولانا محمد نافع صاحب کی تصنیف ہے۔آپ نے اس کتاب میں حدیث وسنت نبوی کی اہمیت وضرورت اور حجیت پر تفصیلی بحث کی ہے اور منکرین حدیث کے اعتراضات کا کافی وشافی جواب دیا ہے۔اللہ تعالی دفاع سنت نبوی کی ان کی اس کوشش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔آمین(راسخ)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
مقدمہ |
|
6 |
دین اور شریعت کی اصطلاحات |
|
6 |
اسلام کی اصولی ہدایت |
|
6 |
مسٹر پرویز کا مرکز ملت |
|
7 |
مسٹر پرویز کےہاں حدیث کا مقام |
|
8 |
مرکز ملت کی بجائے مرکز امامت |
|
8 |
فتنہ انکار حجیت رسول ؐ |
|
|
حجیت پیغمبر کا قرآنی نظریہ |
|
10 |
مرتبہ امامت مرتبہ نبوت کی نظر |
|
11 |
اقرار امامت ختم نبوت کےمنافی |
|
13 |
قطعی عقائد کے لیےقطعی دلائل کی ضرورت |
|
15 |
قرآن میں بارہ اماموں کی نص نہیں |
|
17 |
روایت من کنت مولاہ |
|
19 |
امامی حضرات کی حدیث ثقلین |
|
20 |
اہل سنت کے ہاں اہل بیت ؓ کا مقام |
|
22 |
حضرت علامہ افغانی کی رائے گرامی |
|
25 |
تقریظ از حضرت استاذ شاہ صاحب |
|
27 |
مؤلف کی ایک ضروری گزارش |
|
28 |
تمہید کلام |
|
29 |
حصہ اول |
|
31 |
دس ضروری تمہیدات |
|
32 |
روایت صحیفہ امام علی رضا |
|
36 |
روایت طبقات ابن سعد |
|
42 |
عطیہ عوفی سنی کتب رجال میں |
|
43 |
عطیہ شیعہ کتب رجال میں |
|
43 |
روایت مصنف ابن ابی شیبہ |
|
45 |
شریک بن عبداللہ پر کلام |
|
48 |
روایت مسند اسحق بن راہویہ |
|
48 |
مسند احمد کی آٹھ روایات |
|
51 |
روایت مسند عبد بن حمید |
|
55 |
یحییٰ بن عبد الحمید راوی |
|
56 |
روایت سنن دارمی |
|
57 |
نوادر الاصول حکیم ترمذی کی روایات |
|
58 |
زید بن حسن انماطی |
|
59 |
معروف بن خربوذ مکی |
|
61 |
نوادر الاصول کی بحث کاضمیمہ |
|
65 |
مسلم کی روایت میں حقوق اہلبیت کےاحترام کاحکم |
|
66 |
روایت مسلم کےمتعلق ضروری امور |
|
68 |
ثقل ثانی ’’اہلبیت ‘‘ نہ ہونے کے قرائن |
|
71 |
ترمذی شریف کی روایات |
|
74 |
علی بن المنذر الشیعی |
|
76 |
محمد بن فضیل الشیعی |
|
77 |
مسند بزار کی روایات |
|
79 |
الحارث الاعور |
|
82 |
اسانید امام نسائی |
|
84 |
ابومعاویہ غالی شیعہ |
|
88 |
مولیٰ کےمعنی اورحدیث ولایت کی بحث |
|
89 |
روایت مسند ابی یعلیٰ |
|
92 |
اسناد طبری بحوالہ کنز العمال |
|
93 |
کثیر بن زید |
|
94 |
روایت مسند ابی عوانہ بحوالہ طبقات |
|
95 |
روایت امام طحاوی |
|
97 |
اسناد ابی القاسم بغوی بحوالہ طبقات |
|
99 |
ابن عقدہ شیعی کےاسانید ہشتگانہ |
|
101 |
ابن عقدہ کا ذکر خیر ( قابل دید) |
|
105 |
روایت و علج بن احمد سنجری |
|
110 |
محمد بن سلمہ بن کھیل |
|
132 |
روایت ابن جعابی |
|
111 |
روایت ابی بکر القطیعی |
|
112 |
اسانید طبرانی 6عدد صغیر ۔ اوسط ۔ کبیر |
|
112 |
عباد ابن یعقوب امامی |
|
113 |
کثیر بن اسماعیل النواء |
|
115 |
یونس بن ارقم |
|
117 |
ہارون بن سعد |
|
118 |
روایات مستدرک حاکم4عدد |
|
126 |
ابو بکر محمد بن الحسین مجہول الحال |
|
127 |
جریر بن عبد الحمید الضبی |
|
127 |
عبدالملک الرقاشی |
|
130 |
خلف بن سالم مخرمی |
|
130 |
اسناد ازمفسر ثعلبی |
|
137 |
بحث مستدرک کا تتمہ |
|
137 |
احمد بن الاحجم کذاب |
|
137 |
اسناد از حلیۃ الاولیاء لابی نعیم |
|
138 |
اسناد از تاریخ بغداد |
|
139 |
اسناد ابی بکر البیہقی |
|
141 |
تذکرہ اخطب خوارزم |
|
143 |
ابوجعفر محمد بن علی مجہول |
|
143 |
ابن المغازلی کےاسانید 5عدد |
|
145 |
روایت حمیدی |
|
153 |
روایت ابو المظفر السمعانی |
|
154 |
روایت کتاب الفردوس للدیلمی |
|
155 |
اسناد محی السنۃ بغوی |
|
156 |
روایت العبدری |
|
159 |
روایت بنقل قاضی عیاض |
|
160 |
روایت ابی محمد العاصمی |
|
161 |
اسناد اخطب خوارزم |
|
163 |
ایک نام کےمختلف بزرگوں کا اشتباہ |
|
166 |
اسناد ابن عساکر بحوالہ ابن کثیر |
|
167 |
روایت ابی موسیٰ اصفہانی |
|
168 |
روایت اسد الغابہ لابن اثیر |
|
170 |
روایت المختارہ للضیاء المقدسی |
|
173 |
تذکرۃ الخواص سبط ابن الجوزی |
|
174 |
تذکرہ سبط ابن الجوزی |
|
179 |
روایت از کفایت الطالب للکنجی |
|
181 |
بیع المؤدۃ کی روایات پر بحث |
|
183 |
روایات سلیم بن قیس ہلالی |
|
193 |
تنبیہات |
|
200 |
ثقل ثانی ’’محل محبت ہیں واجب التمسک نہیں |
|
|
ثقل ثانی کوواجب التمسک کہنے کےنتائج |
|
|
اہل بیت کے معنی اور تعیین |
|
|