امام شافعی کے فقہی مسلک کو مذہب شافعی کہتے ہیں۔ آپ کا نام محمد بن ادریس الشافعی ہے۔ امام ابوحنیفہ کا سال وفات اور امام شافعیکا سال ولادت ایک ہی ہے آپ 150ھ میں فلسطین کے ایک گاؤں غزہ میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی زمانہ بڑی تنگدستی میں گزرا، آپ کو علم حاصل کرنے کا بڑا شوق تھا۔ 7 سال کی عمر میں قرآن مجید حفظ کر لیا تھا، 15 برس کی عمر میں فتویٰ دینے کی اجازت مل گئی تھی۔ آپ امام مالک کی شاگردی میں رہے اور ان کی وفات تک ان سے علم حاصل کیا۔ آپ نے اصولِ فقہ پر سب سے پہلی کتاب ’’الرسالہ‘‘ لکھی ’’الام‘‘ آپ کی دوسری اہم کتاب ہے۔ آپ نے مختلف مکاتیب کے افکار و مسائل کو اچھی طرح سمجھا اور پرکھا پھر ان میں سے جو چیز قرآن و سنت کے مطابق پائی اسے قبول کر لیا۔ جس مسئلے میں اختلاف ہوتا تھا اس پر قرآن و سنت کی روشنی میں مدلل بحث کرتے۔ آپ صحیح احادیث کے مل جانے سے قیاس و اجتہاد کو چھوڑ دیتے تھے۔ فقہ شافعی کے ماننے والوں کی تعداد فقہ حنفی کے بعد سب سے زیادہ ہے اور آج کل ان کی اکثریت ملائشیا، انڈونیشیا، حجاز، مصر و شام اور مشرقی افریقہ میں ہے۔ فقہ حنفی کی طرح فقہ شافعی بھی کافی وسیع ہے۔ فقہ شافعی کی ایک بڑی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں بڑے بڑے محدثین پید ا ہوئے انہوں نے اپنی تحریر سے اس دبستان فقہ کی خوب خوب خدمت کی اور فقہی تالیفات کے ڈھیر لگا دیئے۔امام شافعی نے 204ھ میں مصر میں وفات پائی۔ زیر تبصرہ کتاب ’’فقہ شافعی تاریخ وتعارف‘‘ فقہ اکیڈمی انڈیا کی طرف سے 2013ء میں امام شافعی اور فقہ شافعی کے تعارف کے سلسلے میں منعقد کیے گئے ایک سیمینار کی روداد ہے اس سیمینار میں اچھی خاصی تعداد میں اہل علم نے اپنے مقالات پیش کیے ۔یہ مجموعہ انہی مقالات پر مشتمل ہے۔ جس میں امام شافعی کے حالات وخصوصیات ،فقہ شافعی کی تاریخ، اس کے امتیازات اور فقہ شافعی کی توضیح کرنے والی تالیفات نیز اس سلسلے میں علما ہند کی خدمات پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی ہے ۔اردو زبان پر اپنے موضوع پر اولین منفرد کتاب ہے۔ اس کتاب کو مفتی سراج الدین قاسمی نے مرتب کیا ہے اور فقہ اکیڈمی ہند نے حسنِ طباعت سے آراستہ کیا ہے۔
عناوین |
صفحہ نمبر |
پیش لفظ |
7 |
پہلا باب:اما م شافعی ۔حیات وخدمات |
|
امام محمد بن ادریس الشافعی کاسوانحی خاکہ |
13 |
مسند الامام الشافعی ایک تعارف |
22 |
الرسالہ پر ایک تحقیقی نظر |
32 |
الرسالہ تعارف وخصوصیات |
40 |
کتاب الام تعارف وخصوصیات |
56 |
کتاب الام کی خصوصیات اوراس کاتعارف |
108 |
احکام القرآن للشافعی ایک تعارف |
123 |
اما م شافعی بحیثیت محدث |
128 |
امام شافعی کی تصنیفی خدمات |
145 |
امام شافعی کاتعلیمی وتصنیفی سفر |
157 |
امام شافعی اوران کاتجدیدی کارنامہ |
166 |
دوسراباب:فقہ شافعی کاارتقائی سفر |
|
فقہ شافعی کی اولیات وخصوصیات |
183 |
فقہ شافعی کی ترویجواشاعت |
191 |
فقہ شافعی کی ترویج میں فقہاء شوافع کااہم کردار |
195 |
فقہ شافعی کے بنیادی مراجع مختصر تعارف |
245 |
اصول فقہ اورقواعد میں فقہاء شوافع کی خدمات |
258 |
فقہ شافعی کی عربی کتابوں کاتعارف |
273 |
تیسرا باب:فقہ شافعی اورعلماء ہندکی خدمات |
|
امام شافعی اورہندوستان میں فقہ شافعی ایک تعارف |
259 |
فقہ شافعی میں علماء ہندکی خدمات |
313 |
فقہ شافعی کی ترویج میں ندوہ کاکردار |
322 |
حیدرآباد میں علماء شوافع کی علمی خدمات |
325 |
بارکس کےحضرمی علماء کی فقہی خدمات |
349 |
کیرالہ کےہم مدارس ایک تعارف |
359 |
فقہ شافعی سےمتعلق تدریب افتاء کےاہم مراکز |
374 |
شافعی دبستان فقہ سےمتعلق استفتاء کےاہم مراکز |
380 |
فقہ شافعی کی تدریس جائز ہ اورتجویز |
387 |
ہندوستان میں فارسی زبان مین فقہ شافعی کی کتابیں |
395 |
ہندوستان میں بہ زبان عربی لکھی ہوئی شافعی کی کتابیں |
406 |
علماءکوکن حیات وخدمات |
413 |
محمد بن عبدالرحیم بن محمد صفی الدین حیات وخدمات |
430 |
مخدوم علی مہائمی حیات وخدمات |
437 |
ہندوستان میں عربی میں کتابیں |
438 |
حیدرآباد میں مسلمانوں کی آمد |
439 |