تیرہ سو سال پر محیط برصغیر میں اسلام اور اسلامی شخصیات کی داستان تاریخ اسلام میں ایک خاص اہمیت رکھتی ہے ۔ اس کی ابتدا محمد بن قاسم الثقفی جیسے مہم جو اور انتہائی قابل قائد سے ہوتی ہے اور پھر سندھ کے راستے پورے برصغیر میں اسلام پھیل جاتا ہے ۔ جس کی ایک زندہ تصویر پاکستان اور جنوبی ایشیا کے مشرقی حصے میں بنگلہ دیش کی موجودگی ہے ۔ جو آبادی کے لحاظ سے دنیا کی دوسری اور تیسری بڑی آزاد مسلمان ریاستیں ہیں ۔ برصغیر میں اسلام کے موضوع پر کئی مصنفین نے اپنی اپنی استطاعت کے مطابق لکھا ہے ۔ لیکن اب بھی کافی تحقیقی کام ہونا باقی ہے ۔ زیرنظر کتاب ڈاکٹر مجیب الرحمان کی اسی موضوع پر ایک قابل قدر اضافہ ہے ۔ پھر اس پر مستزاد یہ ہے کہ محترم ڈاکٹر صاحب کا تعلق بنگال سے ہے ۔ اور بنگال کی راج شاہی یونیورسٹی میں ایک طویل عرصہ تدریس و تحقیق کے لیے زندگی بسر کرتے رہے ۔ اس کتاب میں چند ایسے علما اور اسلامی شخصیات کے سوانح اور علمی کارنامے بیان کیے گئے ہیں جن کے متعلق اس سے پہلے اردو میں زیادہ کچھ نہیں لکھا گیا ۔ اسی لیے یہ کتاب قارئین کے لیے زیادہ اہمیت رکھتی ہے ۔ (ع۔ح)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
انتساب |
|
iii |
اظہار تشکر |
|
iv |
پیش لفظ |
|
vi |
ڈاکٹر محمد مجیب الرحمن چند تعارفی کلمات |
|
viii |
سخنی گفتنی |
|
xi |
امام صاغانی لاہوری |
|
3 |
علامہ نواب صدیق حسن خان |
|
12 |
مولانا محمد جونا گڑھی دہلوی |
|
32 |
مولانا محمد اکرم خان اور ان کی قرآنی خدمات |
|
79 |
بنگال کے ایک نامور اردو شاعر احسن احمد اشک |
|
101 |
مولانا محی الدین احمد قصوری رحمۃ اللہ علیہ |
|
107 |
مولانا عطاء اللہ حنیف بھوجیانی اور ان کے چہیتے شاگرد رشید! |
|
128 |
مولانا صفی الرحمان مبارکپوری |
|
137 |
ضمیمہ |
|
154 |
دہلی کی معروف درسگاہ دارالحدیث رحمانیہ |
|
154 |
اشاریہ |
|
175 |
مصادر ومراجع |
|
189 |