اعمال ِ صالحہ کی قبولیت کامدار عقائد صحیحہ پر ہے اگر عقیدہ کتاب وسنت کے عین مطابق ہے تو دیگر اعمال درجۂ قبولیت تک پہنچ جاتے ہیں اللہ تعالیٰ نے انبیاء ورسل کو عام انسانوں کی فوز وفلاح اور رشد وہدایت کے لیے مبعوث فرمایا ۔تو انہوں نے سب سےپہلے عقیدۂتوحید کی دعوت پیش کی کیونکہ اسلام کی اولین اساس و بنیاد توحید ہی ہے عقیدہ کاحسن ہی جو انسان کو کامیاب و کامران بناکر اللہ کی رضامندی او رخوشی کاسرٹیفکیٹ فراہم کرتا ہے ۔اگر عقیدہ قرآن وحدیث کے مطابق ہوگا تو قیامت کے دن کامیاب ہوکر حضرت انسان جنت کا حقدار کہلائےگا،اوراگر عقیدہ خراب ہوگا تو جہنم میں جانے سے اسے کوئی چیز نہ روک سکے گی۔ عقیدے کی سلامتی ایک اہم چیز اور زبردست فریضہ ہے دوسرے فرائض کا درجہ اس کے بعد ہے ۔اسلامی عقیدے میں بعض لوگوں کی طرف سے کچھ ایسی خرابیاں اور علطیاں واقع ہوئی ہیں جواسے ختم کردیتی ہیں ۔ زیر نظر کتابچہ ’’ عقیدہ کی خرابیاں اور ان سے بچنے کے طریقے ‘‘ سماحۃ الشیخ ابن باز کی ایک تقریر بعنوان’’ القوادح فی لعقیدۃ ووسائل السلامۃ منہا‘‘ کا سلیس اردو ترجمہ ہے۔ ترجمہ کی سعات محترم اسرار الحق عبید اللہ صاحب نے حاصل کی ہے ۔شیخ نے اس میں عقیدہ کےسلسلے میں دو قسم کی خرابیوں کو بیان کیا ہے ۔اول: ایسی قسم جو عقیدے کوبرباد اور ختم کردیتی ہے جس کا مرتکب۔ نعوذ بااللہ کافر ہوجاتاہے ۔ اور دوسری قسم وہ ہے جو اس عقیدے میں کمی اور کمزوری پیدا کر دیتی ہے ۔ اللہ تعالیٰ کتابچہ کو اہل ایمان کےعقائد کی اصلاح کاذریعہ بنائے (آمین)(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
اللہ تعالیٰ کا فرمان |
3 |
خرابیاں دو قسم کی ہیں |
8 |
کافر بنا دینے والی خرابیاں |
9 |
قول کے سبب مرتد ہونا |
10 |
ارتداد فعلی |
11 |
ارتداد اعتقادی |
13 |
شک سے مرتد ہونا |
17 |
وہ خرابیاں جو دائرہ اسلام سے خارج تو نہیں کرتیں لیکن ایمان میں کمی اور کمزوری پیدا کر دیتی ہیں |
18 |
(لا الہ الا اللہ) کی شہادت |
26 |
محمد ﷺ اللہ کے رسول ہونے کی گواہی |
29 |
|
|