شریعتِ اسلامیہ میں دعا کو اایک خاص مقام حاصل ہے او رتمام شرائع ومذاہب میں بھی دعا کا تصور موجود رہا ہے ۔صرف دعا ہی میں ایسی قوت ہے کہ جو تقدیر کو بدل سکتی ہے۔ دعا ایک ایسی عبادت ہے جو انسا ن ہر لمحہ کرسکتا ہے اور اپنے خالق ومالق اللہ رب العزت سے اپنی حاجات پوری کرواسکتا ہےقرآن مجید میں انبیاء کرام کے واقعات کے ضمن میں انبیاء کی دعاؤں او ران کے آداب کاتذکرہ ہوا ہے۔ ان قرآنی دعاؤں سے اندازہ ہوتا ہے کہ اللہ کے سب سے برگزیدہ بندے کن الفاظ سے کیا کیا آداب بجا لاکر کیا کیا مانگا کرتے تھے ۔ انبیاء کی دعاؤں کو جس خوبصورت انداز سے قرآن مید نے پیش کیا ہے یہ اسلوب کسی آسمانی کتاب کے حصے میں بھی نہیں آتا۔ ان دعاؤں میں ندرت کاایک پہلو یہ بھی ہے کہ ہر قسم کی ضرورت کے بہترین عملی اور واقعاتی نمونے بھی ہماری راہنمائی کے لیے فراہم کردیئے گئے ہیں ۔آپﷺ اور انبیاء کی دعائیں اس قدر جامع اور اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں مقبول ہیں کہ ان کےہوتےہوئے بزرگوں کے تجربات اورمن گھڑت فضائل کے حوالے سےمصنوعی وظائف کرنا قرآن وسنت کی دعاؤں اوراذکار پر عملاً بے اعتمادی اور شرکیہ وذظائف اللہ تعالیٰ اوراس کے رسول ﷺ سےبغاوت کاثبوت ہے۔ رب کریم نےانبیاء کےمسائل اور مصائب کے حوالے سےہماری مشکلات کا جو حل تجویز فرمایا ہے اس کے حضور ان سے زیاہ کوئی دعا اوروظیفہ مستجاب نہیں ہو سکتاہے ۔مگر یہ یاد رہے انسان کی دعا اسے تب ہی فائدہ دیتی ہے جب وہ دعا کرتے وقت دعا کےآداب وشرائط کوبھی ملحوظ رکھے۔دعاؤں کے حوالے سے بہت سے کتابیں موجود ہیں جن میں علماء کرام نے مختلف انداز میں میں دعاؤں کو جمع کیا ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب’’ انبیاء کا طریقہ دعا‘‘ محترم میاں محمد جمیل﷾ کی کا وش ہے ۔اس مختصر کتاب میں موصوف نے انبیاء اور آپﷺکی مختصر اور ضروری دعاؤں کو پیش کرنے کےعلاوہ دعا کےاحکام آاداب اور اہمیت وضرورت کو بھی آسان فہم انداز میں پیش کردیا ہے ۔ میاں صاحب اس کتاب کے علاوہ قرآن مجید کی تفسیرسمعیت دیگر کئی کتب کے مصنف ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کی تمام مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے ۔ آمین( م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
دعا کا معنیٰ و مفہوم |
|
10 |
دعا بمعنیٰ عبادت |
|
13 |
دعا اور پکار |
|
14 |
دعا کرنا فرض ہے |
|
14 |
ہر کوئی اس کی بارگاہ کا محتاج |
|
15 |
بندہ پروری کی انتہا |
|
18 |
دعا کی فضیلت |
|
19 |
حمد وستائش |
|
20 |
درود پاک |
|
21 |
پہلےمعذرت کیجیے |
|
22 |
عاجزی درماندگی |
|
23 |
معذوریاں ،مجبوریاں |
|
24 |
رفعتیں اورقربتیں |
|
25 |
غلط فہمی دورکیجیے |
|
27 |
رحمتیں اور وسعتیں |
|
28 |
رحمت کےبغیر چارہ کار ہی نہیں |
|
29 |
گلشن حیات کی شادابیاں |
|
29 |
رحمت کی بے قراریاں |
|
31 |
ہاتھ آگےبڑھائیے ، اللہ کوان کی بڑی حیا ہے |
|
32 |
کیاہاتھ اٹھائے بغیر دعا قبول نہیں ہوتی ؟ |
|
34 |
ہاتھ اٹھانا عادت اور رسم نہ بنائیں |
|
34 |
دعا میں غلو عاجزی میں زیادتی کرنے کےمترادف ہے |
|
35 |
دعا میں بھی میانہ روی فرض ہے |
|
36 |
مانگنےکے لیے کوئی شرط نہیں |
|
36 |
عطاؤں کےبعد شرط |
|
37 |
مانگنا مگر پہلے کس کے لیے ؟ |
|
38 |
فوت شدگان کےلیے دعاکرنا ضروری ہے |
|
39 |
یقین کےساتھ مانگئے |
|
40 |
اخلاص |
|
41 |
حضور قلب |
|
42 |
جلدبازی سےاجتناب |
|
42 |
رزق حلال |
|
43 |
ہعزم و استقامت |
|
44 |
ہر دعا قبول ہونےکی گارنٹی |
|
45 |
آخرت میں اجر عظیم |
|
45 |
پھر دعا قبول کیوں نہیں ہوتی؟ |
|
46 |
قبولیت کےاوقات ،خصوصی اوقات کا فلسفہ |
|
49 |
حق تو یہ ے کہ حق ادا نہ ہوا |
|
50 |
جبین نیاز کااحترام |
|
51 |
سیدالایام میں مانگئے |
|
53 |
تلاوت قرآن دعا کی قبولیت کا وقت |
|
54 |
لیلۃ القدر کی قدر کیجیے |
|
54 |
ابر باراں فضل و کرم کا وقت |
|
56 |
کامیابی اور کشادگی کےوقت مانگئے |
|
56 |
وقت وفات |
|
59 |
مستجاب الدعوات حضرات |
|
60 |
ماں باپ کی دعائیں سب سے افضل |
|
61 |
علماء اور نیک لوگوں کی دعائیں |
|
62 |
معذور اور مجبور بندے کی مناجات |
|
63 |
عدل و انصاف کرنےوالے افسران کی دعا کی قدر و منزلت |
|
64 |
حاجی اور مجاہد سےدعا کروائیے |
|
67 |
اسباب اور وسیلہ کی حقیقت |
|
68 |
خالق و مخلوق کےدرمیان کوئی واسطہ نہیں |
|
69 |
وسیلہ کیوں نہیں چاہیے؟ |
|
70 |
بندے کوخالق سےدوررکھنے کے گھٹیابہانے |
|
71 |
مولانا امین احسن اصلاحی کا نقطہ نگاہ |
|
73 |
مولانا پیرکرم شاہ الازہری بریلوی کی تفسیر |
|
74 |
مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی کی وضاحت |
|
76 |
وسیلہ مولانا مفتی محمد شفیع کی نظر میں |
|
77 |
شیخ الاسلام مولانا ثناءاللہ امرتسری کی تشریح |
|
79 |
وسیلے کےملکوتی نقصانات |
|
83 |
اس کے نزدک قانون اور ضابطے کی حیثیت کیا ہو گی؟ |
|
85 |
قدیمی اور بین الاقوامی شرک |
|
86 |
اس عقیدے کی کوئی دلیل نہیں |
|
87 |
مرحوم و مدفون نہیں سنتے |
|
88 |
قبروں کی عبادت نہیں !زیارت |
|
89 |
اللہ نے کسی کو اختیارات تفویض نہیں کیے |
|
90 |
آپﷺ کی وہ دعائیں جو شرف بازیابی نہ پا سکیں |
|
93 |
جناب ابو طالب کی وفات کےوقت آپ کی کوشش |
|
94 |
دین و دانش کے فیصلے |
|
97 |
قیامت کےدن ایک دوسرے پرپھٹکار کریں گے |
|
98 |
عظیم ترین وسیلہ اختیار کیجیے |
|
99 |
محبوب ترین وسیلہ اپنائیے |
|
100 |
نیک اعمال کاوسیلہ |
|
101 |
انبیاء کا طریقہ دعا |
|
104 |
انسان کی بڑی بڑی حاجات انبیاء کے حوالے سے |
|
104 |
حضرت آدم کی بے تابیاں |
|
105 |
انبیاء کاطریقہ دعا ۔ از قلم میاں محمد جمیل |
|
|
حضرت نوح کی کامیابی کےلیےدعا |
|
107 |
حضرت ابراہیم نے جبرائیل امین کو بھی وسیلہ نہیں بنایا! |
|
108 |
حضرت یعقوب کی آہ وزاریاں |
|
109 |
حضرت یوسف جیل کی کال کوٹھڑی میں |
|
110 |
حضرت موسیٰ کی مجبوریاں |
|
111 |
حضرت یونس کی بےقراریاں |
|
112 |
دنیا کے سب سے بڑے حکمران حضرت سلیمان کاطریقہ دعا |
|
115 |
حضرت ایوب کی معذوریاں |
|
116 |
انتہائی ناتواں اور ضعیف پیغمبر کی دعا |
|
117 |
طاہر طیبہ حضرت مریم ؑ نےکسی کا صدقہ قرار نہیں دیا |
|
118 |
شفاعت اور اس کے ضابطے |
|
120 |
حضرت ابراہیم کی شفاعت نامنظور |
|
122 |
ابن مریمؑ کی معذرت |
|
123 |
تمام انبیاء کی معذرتیں |
|
125 |
کافر اور مشرک کےسوا سب کے لیے آپﷺ کی شفاعت منظور |
|
126 |
انبیاء ؑ اور آپ ﷺ کی مقبول دعائیں |
|
128 |
مصنف کےساتھ چند لمحات |
|
141 |
تعارف کتب |
|
144 |
|
|
|