آج ملت اسلامیہ کے سامنے سب سےبڑا چیلنج یہ ہےکہ وہ اپنی مکمل زندگی کی تشکیل نو اسلام کے مطابق کرے۔ اس جدوجہد کا اہم ترین محاذ نظام تعلیم کا میدان ہے۔ اور اس میدان میں کلیہ اور مرکز کی حیثیت معلم کو حاصل ہے۔ اگر ایک معلم اپنی صلاحیت اور طاقت کو محسو س کر لے اور تعلیم و تعلم کے ساتھ اخلاص پیدا کرتے ہوئے معاشرے کو اسلام کے سانچے میں ڈھالنا شروع کردے تو دنیا کی کوئی طاقت اسلام کا راستہ نہیں روک سکتی۔ اس لیے تعلیم ہی وہ ذریعہ ہےجس کے ذریعے مغرب اور مغربی تہذیب کا تسلط مسلمانوں پر قائم ہے۔ سیاسی بیداری کا یہ تو نتیجہ ہو اکہ غلامی کے جو طوق گردن میں تھے وہ ایک حدتک اتر گئے لیکن تعلیم کے ذریعے مغرب کے جو نظریات وتصورات ہمارے رگ و پے میں اتر چکے ہیں ان کا نکالنا اتنا آسان ثابت نہ ہوا۔ اس کے لیے بہت جدوجہد کی ضرورت ہے۔ زیر نظر کتاب "احیائے اسلام اورمعلم" خرم جاہ مراد کی تعلیم و تعلم سے وابستہ افراد کے لیے ایک نادر تحفہ ہے۔ جس میں معلمین کا اپنے مقام کو پہچاننا، مقصد کی لگن، تعلیمی محاذ پر احیائے اسلام کو اجاگر کرنا اوراپنے تلامذہ کو اسلامی تعلیمات سے بہرور کرتے ہوئے ایک اسلامی معاشرہ کی تشکیلِ نو کا تصور دیا گیاہے۔ اللہ رب العزت ان کی محنت و لگن کو قبول فرمائے۔ آمین(عمیر)
عناوین |
صفحہ نمبر |
تعارف |
5 |
پیش لفظ |
7 |
تعلیم اور استاد کا مقام |
9 |
تشکیل ذات |
|
مقصد زندگی |
11 |
مقصد کی لگن |
15 |
مقصد اور قربانی |
16 |
مقصد اور قربانی |
16 |
دنیا سے بے نیازی |
17 |
صلاحیتوں کا نشوونما |
19 |
تعلیم قرآن |
20 |
محنت اور کوشش |
21 |
تنظیم |
|
تنظیم کی اہمیت |
22 |
منصوبہ بندی |
23 |
قوت اجتہاد |
24 |
احیائے اسلام اور تعلیم |
|
تعلیم کا مقام |
27 |
احیائے اسلام |
28 |
تعلیم کا محاذ |
28 |
مغرب کا تعلیمی حملہ |
29 |
عصر حاضر کا چیلنج |
31 |
اساتذہ کے لیے دعوت انقلاب |
33 |
استاد کے چار میدان عمل |
35 |
اسلامی نظام تعلیم کی اہم خصوصیات |
35 |
استاد اور علم |
|
اعلیٰ علمی معیار |
37 |
تنقید اور اجتہاد |
38 |
نصابی کتب کی تیاری |
39 |
تخلیقی قوت |
40 |
استاد اور شاگرد |
|
ذاتی تعلق |
41 |
اپنا کردار |
41 |
بنیادی اقدار |
|
استاد اور تعلیم گاہ |
|
اسلام کے حق میں رول |
45 |
وسیع تر ماحول |
46 |