اللہ کے آخری رسولﷺ نے آسمانی ہدایات کے مطابق اس امت کی شکل میں ایک تحریک کھڑی کی تھی جس کا سب کچھ قیامت تک باقی رہنا یقینی امر ہے او اس تحریک کو زندہ و قائم رکھنے والے لوگوں کا بھی ہر دور میں ایک مستقل اور مسلسل انداز سے باقی رہنا آسمانی خبر کی رو سے قطعی اور حتمی ہے۔ اب وہ کون لوگ ہیں جو اس پیشگوئی کا مصداق بن کر اس عظیم ترین شخصیت کی دعوت برحق کا فکری تسلسل رہے۔ ان کی وہ آئیڈیالوجی کیا ہے جو ان کے امتیاز کی اصل بنیاد رہی؟ اس تحریک کی تاسی کن لوگوں کے ہاتھوں ہوئی اور کن کے ہاتھوں اس کی ترجمانی و تجدید کا کام ہوتا رہا ہے؟ اس کے پیروکاروں کی درجہ بندی اور تقسیم مراتب کیونکر ہوتی رہی؟ اس سے انحرافات کو کس طرح ضبط میں لایا جاتا رہا اور ا س کے مخالفوں کے بارے میں کیا پالیسی اختیا کی جاتی رہی؟ پھر موجودہ دور میں اس کے دائرہ کی حدود کیا ہیں؟ اس کی ترجیحات کا محور کیا ہے؟ اس سے انحرافات کی شکل کیا ہے اور اس کو درپیش اصل چیلنج کون سے ہیں۔ فکر و عمل میں اس کے کردا کو زندہ کرنے کے لیے آغاز کہاں سے ہوا اور زاد راہ کی صورت کیا ہو؟ یہی سوالات اس کتاب کا موضوع ہیں۔(ع۔م)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
ابتدائیہ |
|
2 |
عرض مترجم |
|
4 |
پیش لفظ |
|
10 |
پہلا باب |
|
26 |
تاریخ انحراف |
|
27 |
ضرروی تعریفات |
|
88 |
اہلسنت کے نام کی تاریخ |
|
115 |
دوسرا باب اہل سنت کے امتیازات |
|
123 |
نصوص کے فہم وقبول میں اہلسنت والجماعت کا منہج |
|
125 |
اہلسنت والجماعت کےاوصاف عمومی |
|
135 |
خصائل اخلاق وسلوک |
|
148 |
اہلسنت کے متفقہ اصول |
|
162 |
وہ امور جن میں اہلسنت والجماعت کے ہاں اختلاف قابل قبول ہے |
|
181 |
مفارقین(اہل) سنت وجماعت کے عمومی خصائل |
|
187 |
مخالفین اہل سنت کا حکم |
|
202 |
مخالفین اہل سنت کے مہا فرقے |
|
225 |
خلاف سنت بدعات اور ان کے حاملین کے بارے میں اہلسنت کا موقف |
|
258 |
اہل بدعات کے ساتھ اہلسنت والجماعت کا رویہ و سلوک |
|
273 |
تیسرا باب |
|
306 |
نتائج تحقیق |
|
307 |
مراحل اور حالات |
|
321 |
موجودہ صورتحال ایک جائزہ |
|
337 |
اختتام |
|
365 |