مسلمان دیگر مذاہب کے بالمقابل علمِ حدیث میں ممتاز تھے۔ ہندوؤں‘ عسائیوں‘ آتش پرستوں اور دیگر اقوام عالم کے پاس ان کی مذہبی کتابیں تو تھیں لیکن ان کتابوں کے گرد ان کے مذہبی پیشواؤں کا پہرہ نہ تھا۔ ان کی روایات‘ ان کتابوں کی ترجمان نہ تھی۔۔۔۔پھر جو کچھ اس سے ہر شخص آشنا ہے۔ نہ وہ کتابیں معناً محفوظ ہیں نہ لفظاً۔۔۔۔ان کے ایڈیشن ہر نئے موڑ پر بدلتے گئے اور ہر ایک کی کتاب ان میں محض ایک تاریخی یاد ہو کر رہ گئی۔ مسلمانوں نے قرآن کریم کے گرد علم حدیث کو پہرہ دار بنایا اور دونوں کی حفاظت اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کے ذریعے کروائی۔ زیرِ تبصرہ کتاب بھی خاص اسی موضوع پر ہے ۔مصنف نے اس میں حدیث کے خلاف پھیلائے گئے فتنوں کی جڑ کاٹی ہے اور فنی اصطلاحات کو اپنے روایتی مفہوم میں محدود نہیں رکھا بلکہ جدید ذہنوں میں اتارنے کے لیے کچھ وسعت سے کام لیا ہے۔ یہ کتاب اپنے موضوع پر ایک عظیم مثال ہے اور اس کا اسلوب نہایت عمدہ اور سلیس ہے۔اور حوالہ جات کا بھی اہتمام کیا گیا ہے ۔ اس کتاب کے مطالعے سے عوام کم وقت میں زیادہ معلومات حاصل کر سکتے ہیں ۔ یہ کتاب’’ آثار الحدیث ‘‘ علامہ خالد محمود کی مرتب کردہ ہے۔آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی اور کتب بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)( ح۔م۔ا )
عناوین |
صفحہ نمبر |
پیش لفظ ۔از مؤلف |
9 |
آداب الحدیث |
|
جوادب آپ کا وہی آپ کی حدیث کا |
|
ادب رسالت قرآن پاک کی رو سے |
|
بعد الوفات آپ ؐ کے ادب کی صورت |
|
آپؐ کی مسجد میں آواز بلند نہ کرے |
|
ادب حدیث قرآن پاک کی رو سے |
36 |
ادب حدیث خود حدیث کی رو سے |
37 |
ادب حدیث عمل صحابہ کی رو سے |
38 |
ادب حدیث عمل آئمہ کی رو سے |
39 |
حدیث ماننے کے آداب |
40 |
حدیث کے مقابلے میں اپنی آواز نہ چلائے |
40 |
حدیث کو قبول کرنے کا جذبہ طاعت |
40 |
حدیث سے بڑی سند نہ مانگٰے |
41 |
حدیث کے مقابلے میں کسی کی بات نہ مانے |
42 |
حد یث کو وحی سمجھ کر سنا جائے |
43 |
حدیث پڑھنے میں ادب کا پیرایہ |
44 |
صحابہ کیلئےدو طرفہ رضا |
44 |
تعلیم حدیث میں یک طرفہ ترضی |
45 |
احادیث صحابہ کو علیحدہ نہ کرے |
45 |
جو صحابہ سے منقول نہیں وہ علم ہی نہیں |
46 |
مقام صحابہؓ قرآن پاک کی روشنی میں |
47 |
مقام صحابہؓ تاریخ کے آئینہ میں |
48 |
صحابہؓ کی روایت پر راے زنی نہ کرے |
48 |
صحابہ روایت میں تائید سے مستغنی ہیں |
49 |
حدیث کی سماعت کےوقت مجلس کا احترام |
49 |
حدیث پڑھتے کسی اور طرف توجہ نہ دے |
49 |
معروف اہل فن سے روایت کرے |
50 |
غیر اہل فن نیک لوگوں کی روایت |
51 |
صغر سنی میں سنی گئ روایات |
52 |
کبر سنی میں احتیاط کی ضرورت |
53 |
راوی سے مزیدشہادت لینا |
54 |
اہل بدعت سے لی گئی روایات |
54 |
احادیث احکام میں مزیداحتیاط |
56 |
اساتذہ حدیث کا ادب و احترام |
56 |
محدثین سلف کا ادب و احترام |
57 |
مطالعہ کے وقت کتاب کا احترام |
57 |
اساتذہ کی مو جودگی میں خاموشی کا انداز |
59 |
اساتذہ کی بے ادبی کا انجام |
59 |
استادپرسوال کا جواب دینا ضروری نہیں |
59 |
اساتذ حدیث کی امتیازی نشست |
61 |
شاگردوں میں بیداری پیدا کریں |
61 |
شاگردوں کو بھی سوال کا موقعہ دیں |
62 |
طلب حدیث میں نامور اساتذہ کی تلاش |
63 |
تعلیم حدیث کے لیے اہل لوگوں کی تلاش |
64 |
ہر ایک تک حدیث پہنچانا |
65 |
حدیث پڑھنے کے لیے احترام سے بیٹھے |
66 |
آداب روایات کا بیان |
67 |
حدیث کا تکرار کرنا کہ یاد ہو جائے |
67 |
طلبہ قلم دوات ساتھ رکھیں |
67 |
لکھتے ہوئے سنی گئی روایات |
68 |
تحریر سے حدیث روایت کرنا |
68 |
حدیث بیان کرتے وقت قبلہ رو ہونا |
69 |
حدیث کو مختصر کرنے سے احتراز |
69 |
تقطیع حدیث کی بحث |
70 |
روایت بالمعنیٰ سے حتی الوسع احتراز |
70 |
کثرت روایت سے حتی الوسع احتراز |
72 |
ثقہ راویوں کے زیادہ الفاظ کی قبولیت |
73 |
استاد شاگرد میں اختلاف ہو جائے تو؟ |
73 |
روایث حدیث پر اجرت لینا کیسا ہے؟ |
74 |
کھڑے ہو کر حدیث پڑھنے پر فتوےٰ |
74 |
ضعیف حدیث روایت کرنا |
74 |
مضوع روایات سے کلی اجتناب |
74 |
آداب محدیثن کی پوری معرفت |
74 |
قواعد الحدیث |
|
فن روایت کو مسلمانوں نے قواعدبخشے |
75 |
قبول قول کے فطری اصول |
76 |
بات کے لائق قبول ہونے کے عقلی تقاضے |
76 |
راوی کمزور نہ ہو |
77 |
جانا پہچانا ہو |
77 |
دیانت دار ہو |
77 |
ہر جائی نہ ہو |
78 |
بات کے لائق اعتماد ہونے کا قرآنی نظریہ |
78 |
رسول ملکی کا اعتبار و ثقاہت |
79 |
رسول بشری کا اعتبار و ثقاہت |
80 |
راوی کے بنیادی اوصاف |
81 |
رواۃ کے لحاظ سے حدیث کی چار قسمیں |
82 |
قبول روایت میں صحابہ کا موقف |
83 |
راوی کی شخصیت اور دیانت بھروسہ کے لائق ہو |
83 |
ثقاہت کے لیے معصوم ہونا ضروری نہیں |
84 |
فسق راوی اور مظنہ جہالت |
85 |
خبر فاسق از خود قبول نہیں |
85 |
خبر واحد صرف صدوق کی معتبر ہے |
86 |
شیعہ محدثین کی رائے |
87 |
حکیم الاسلام قاری محمد طیب کی رائے |
87 |
خبر واحد کے لائق قبول ہونے میں قرآنی موقف |
89 |
حضرت امام بخاری کی شہادت |
89 |
خبر واحد کے لائق قبول ہونے میں نبوی موقف |
90 |
روایت بالمعنیٰ کے لائق قبول ہونے میں قرآنی موقف |
92 |
قبولیت روایت میں اصل الاصول اعتماد ہے |
94 |
سند کا مطالبہ ضروری نہیں |
95 |
کل صحابہؓ عادل اور لائق اعتماد ہیں |
96 |
جھوٹ اور کذب میں فرق |
97 |
عدالت صحابہؓ کی نرالی شان |
98 |
مرسلات صحابہ ؓپر کلی اعتماد |
99 |
پہلے دور میں سند پر زور نہ تھا |
101 |
قبول مرسل میں ائمہ اربعہ کا اختلاف |
102 |
عمل راوی کے اختلاف سے روایت کمزور |
103 |
نقل میں کچھ رہ جانا موجب قدح نہیں |
104 |
راوی کی فقاہت کا اعتبار |
105 |
ثقہ راوی ضعف عمر میں یاد نہ رکھ سکے |
108 |
تصحیح روایت میں محدثین پر اعتماد |
109 |
ترجیح و تطبیق میں ائمہ کے مختلف مسالک |
111 |
متون اسانید |
112 |
جرح و تعدیل کے پیرائے |
112 |
ائمہ جرح و تعدیل |
113 |
الفاظ جرح و تعدیل |
113 |
تعدیل کے مختلف درجات |
113 |
جرح کے مختلف درجات |
114 |
لم یصح میں حرج نہیں |
114 |
جرح وہی لائق قبول ہے جو مفسر ہو |
115 |
جرح وتعدیل کا اختلاف |
117 |
جرح تعدیل پر مقدم ہے |
118 |
متشدد کی جرح اکیلے کافی نہیں |
118 |
قواعد حدیث کی مستند کتابیں |
121 |
اقسام حدیث |
|
حدیث میں کوئی تقسیم قرن اول میں نہ تھی |
123 |
ہر فن میں اس کے ماہرین پر اعتماد |
124 |
اسناد پر بحث ہر عامی کا کام نہیں ہے |
124 |
تقسیم حدیث کے مختلف اعتبارات |
125 |
حدیث کی تقسیم سات پہلوؤں سے |
125 |
عقائد کے باب میں حدیث سے تمسک لازم |
126 |
حدیث کی تقسیم باعتبار علم |
127 |
حدیث متواتر |
127 |
تواتر کی مختلف قسمیں |
128 |
حدیث لا نبی بعدی |
129 |
نزول عیسیٰ بن مریم |
129 |
قطعی الثبوت کی دلالت |
130 |
ابن حیان کی شہادت |
131 |
قاضی عیاض کی شہادت |
132 |
امام غزالی کی شہادت |
132 |
فروع میں ظنیت |
133 |
حدیث کے ظنی الثبوت ہونے پر تشویش نہ ہو |
134 |
تواتر کی ایک قسم تواتر سکوتی بھی ہے |
135 |
حدیث متواتر کے مقابل خبر احاد کا درجہ |
135 |
حدیث مشہور خبر واحد کی مظبوط ترین صورت |
135 |
حدیث عزیز خبر واحد کے دوسرے درجے میں |
136 |
فرض اعتقادی اور فرض عملی میں فرق |
137 |
حدیث غریب بھی خبر واحد کی ایک صورت ہے |
138 |
حدیث غریب،فرد مطلق اور فرد نسبی |
138 |
حدیث غریب صحت کے منافی نہیں |
139 |
متون حدیث |
|
صحاح ستہ کے بعد کے متداول مجموعے |
|
شروح حدیث |
158 |
تراجم حدیث |
203 |
ائمہ حدیث |
213 |
طبقہ ثالثہ کے فقہائے حدیث |
266 |
حضرت امام اعظم ابو حنیفہ |
267 |
حضرت امام مالک |
284 |
ائمہ جرح وتعدیل |
295 |
ائمہ صحاح ستہ |
300 |
دور صحاح کے دیگر اکابر محدیثن |
328 |
تالیف حدیث نئے دور میں |
348 |
اہل الحدیث |
353 |
اہل حدیث باصطلاح جدید |
362 |
منکرین حدیث |
399 |
ہندوستان کے منکرین حدیث |
407 |
پاکستان کے منکرین حدیث |
420 |
انکار حدیث متشابہات کے سائے میں |
425 |