تاريخ ايک ايسا مضمون ہے جس ميں ماضی ميں پيش آنے والے لوگوں اور واقعات کے بارے ميں معلومات ہوتی ہيں۔تاریخ کا لفظ عربی زبان سے آیا ہے اور اپنی اساس میں اَرخ سے ماخوذ ہے جس کے معنی دن (عرصہ / وقت وغیرہ) لکھنے کے ہوتے ہیں۔ تاریخ جامع انسانی کے انفرادی و اجتماعی عمال و افعال اور کردار کا آئینہ دار ہے۔ تاریخ انسانی زندگی کے مختلف شعبوں میں گزشتہ نسلوں کے بیش بہا تجربات آئندہ نسلوں تک پہنچاتی ہے، تاکہ تمذن انسانی کا کارواں رواں دواں رہے۔تاريخ دان مختلف جگہوں سے اپنی معلومات حاصل کرتے ہيں جن ميں پرانے نسخے، شہادتيں اور پرانی چيزوں کی تحقيق شامل ہے۔ البتہ مختلف ادوار ميں مختلف ذرائع معلومات کو اہميت دی گئی۔ اس کا سب سے بڑا فائدہ یہی ہے کہ اس کے توسط سے افراد و قوم ماضی کے دریچے سے اپنے کردہ اور نا کردہ اعمال و افعال پر تنقیدی نظر ڈال کر اپنے حال و استقبال کو اپنے منشا و مرضی کے مطابق ڈھال سکے۔ ابن خلدون کا کہنا ہے کہ مورخ کے لیے ضروری ہے کہ وہ محض نقال نہ ہو بلکہ تاریخ سے متعلقہ تمام علوم کو جانتا ہو۔ اسے اچھی طرح معلوم ہونا چاہیے کہ حکمرانی و سیاست کے قواعد کیا ہیں؟ تاريخ ايک بہت وسيع موضوع ہے، اس لیےاس کی کئی طرح سے قسم بندی کی گئی ہے۔ زنظر کتاب ’’ تاریخ میں سفر‘‘ جناب عدنان طارق کی تاریخی معلومات کے متعلق ایک منفرد کاوش ہے ۔یہ کتاب تاریخی معلومات کاایک قابل قدر ذخیرہ ہے اور غالباً اردو زبان میں اپنی نوعیت کی اولین کوشش ہے جس میں واقعات کو سن وار بیان کرتے ہوئےتمام معلوم تاریخ کا احاطہ کیا ہے ۔ مصنف نے تاریخ کے تجزیہ سے گریز کرتے ہوئے اسے محض واقعاتی تناظر میں ترتیب دیا ہے ۔ مصنف نے انسانی تاریخ کےآغاز سے سن 2004ء کے تاریخی واقعات زمانی ترتیب سے اس کتاب میں درج کردئیے ہیں۔مصنف نے فیض احمد فیض، لیڈڈیانا ، ،نورجہاں ،ملک معراج خالد ،نوابزادہ نصر اللہ خان،ایڈورڈ سعید، ، مولانا شاہ احمد نورانی کی وفات حکیم محمد سعید اور مولانا اعظم طارق کاقتل جیسے واقعات کو تو اس کتاب میں درج کیا ہے لیکن 1987ء کے عظیم سانحہ عرب وعجم کے بے باک خطیب شہید ملت علامہ احسان الٰہی ظہیر کی شہادت کےالم ناک واقعہ کو اس تاریخی کتاب میں نہ جانے کیوں ذکر نہیں کیا...؟؟؟ اور اسی طرح اور کئی عالمی نوعیت کے واقعات ہیں جنہیں اس کتاب میں شامل نہیں گیا(م۔ا)
فہرست زیر تکمیل