زیر نظر کتاب’’سرمایہ دارِی کا مستقبل‘‘ پانچ مغربی مصنفین(عمانویل الرسٹائن، رنڈل کولنز، مائیکل مین، جارجی درلوگاں کریگ کلہون) کی مشترکہ تصنیفDoes Capitalism Have a Future? کا اردو ترجمہ ہے ۔تفہیم مغرب کے سلسلہ میں جناب صابر علی صاحب نے اس کتاب کا اردو ترجمہ کرکے افادۂ عام کے لیے پیش کیا ہے۔اس کتاب میں مذکورہ پانچ ماہرین سماجیات تاریخ عالم کے اپنے اپنے علم کی بنیاد پر اپنے اپنے انداز میں بحث کرتے ہیں کہ آنے والے دور میں کیا چیلنج اور مواقع پیدا ہوں گے ۔ کتاب ہذا میں حسب ِذیل عنوانات قائم کر کے (سرمایہ داروں کے لیے سرمایہ دار منافع بخش کیوں رہے گی۔مڈل کلاس کا خاتمہ ،خاتمہ قریب ہو سکتا ہے لیکن کن کےلیے ؟کمیونزم کیاتھا؟اب سرمایہ داری کو کیا خطرات ہیں؟) سرمایہ داری کے مستقبل کو پیش کیا گیا۔ (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
تعارف |
5 |
1۔ساختیاتی بحران(سرمایہ داروں کےلئے داری منافع بخش کیوں نہیں رہےگی) |
13 |
سرمایہ داری اپنے عروج کےدور میں |
15 |
جدید عالمی نظام |
21 |
ساختیاتی بحران:1970ءتا؟ |
24 |
طویل المدتی ساختیاتی رجحانات |
25 |
ارضی ثقافت میں تبدیلی |
28 |
انتشارجوآگے رہا |
32 |
نظام کی جانشینی کےلئے سیاسی جدوجہد |
35 |
2۔مڈل کلاس کام کاخاتمہ:کوئی راہ فرارنہیں بچی |
39 |
راہِ فراراول:نئی ٹیکنالوجی ملازمتیں پیداکرتی ہے |
41 |
راہِ فراردوم:مارکیٹوں کاجغرافیائی پھیلاؤ |
43 |
راہ فرارسوم:فنانس مارکیٹ |
45 |
راہ فرارچہارم:حکومتی روزگاراورسرمایہ کاری |
48 |
راہ فرارپنجم:تعلیمی اہلیتوں میں افراط |
50 |
مکمل بحران کب ہوگا؟ |
54 |
سرمایہ داری مخالف انقلاب:امن پسندیامتشدد؟ |
55 |
ساختیاتی بحران کی پیچیدگیاں |
58 |
مابعدسرمایہ داری مستقبل اورمعاشی نظام |
62 |
نتیجہ |
64 |
3۔خاتمہ قریب ہوسکتاہے،لیکن کن کےلئے؟ |
65 |
تعارف |
65 |
نظام اورچکر |
67 |
1929ءکاعظیم بحران |
70 |
2008ءکی عظیم کسادبازاری |
72 |
امریکی غلبہ اوراس کےمخالفین |
76 |
سرمایہ دارانہ مارکیٹوں کاخاتمہ؟ |
78 |
دنیا کاخاتمہ |
85 |
نتیجہ :خاتمہ قریب ہوبھی سکتاہےاورنہیں بھی |
89 |
4۔کمیونزم کیاتھا؟ |
91 |
روسی جیوپولیٹیکل پلیٹ فارم |
93 |
قلعہ بندسوشل ازم |
97 |
ترقیاتی کامیابی کےاخراجات |
102 |
انہدام ناگریز کیسے تھا؟ |
107 |
پیش گوئیاں اورتاریخی راستے |
113 |
سرمایہ داری اوراس کےبیسویں صدی کے مخالفین |
115 |
5۔اب سرمایہ داری کوکیاخطرات ہیں؟ |
119 |
انہدام کیوں نہیں؟ |
120 |
سرمایہ داری بالعموم اورمالیاتی سرمایہ داری بالخصوص |
124 |
بحران کی سوچ |
128 |
ادارتی خسارے |
133 |
قلیل وسائل اورمسخ شدہ فطرت |
139 |
غیر رسمی شعبہ اورناجائز سرمایہ داری |
142 |
نتیجہ |
145 |
ماحصل:مشترکہ اختتامی باب |
149 |
ہمارے حال کی تشکیل |
150 |
نظاماتی حدود بمقابلہ لامحدودداراتکاز |
161 |
تبدیلیاں |
167 |
تبدیلی والے مستقبل میں سوشل سائنس کاکردار |
171 |
اختتام |
175 |