علم حیاتیات وہ علم جس میں جاندار اشیا اور جانداروں (پودے اور حیوانات) کے جسموں کی بناوٹ اورا س کی نشو ونما سے متعلق بحث کی جاتی ہے۔ حیاتیات ( بیالوجی ) سائنس کی اس شاخ کو کہتے ہیں جس میں حیوانیات و نباتات کی جسمانی ساخت و پرداخت اور ان کے طبعی و فطری احوال و کوائف سے بحث کی جاتی ہے۔ زیر نظر کتاب’’ قرآن مجید اور دنیائے حیات‘‘مولانا محمد شہاب الدین ندوی کی تصنیف ہے انہوں نے اس کتاب علم حیاتیات سے متعلق جدید سائنس کی روش میں چند ایسے حقائق ومعارف بیان کیے گئے ہیں جن سے قرآن حکیم نے بحث کی ہے ۔(م۔ا)
نمبرشمار |
مضمون |
صفحہ |
1 |
انتساب |
3 |
2 |
فہرست مضامین |
4 |
3 |
مقدمہ |
6 |
4 |
قرآن حکیم کا انوکھا اعجاز |
15 |
5 |
حیاتیات قرآن کی نظرمیں |
22 |
6 |
نطام تخلیق |
36 |
7 |
نظام تسویہ |
35 |
8 |
حیاتیات اورا س کے مباحث |
45 |
9 |
نظام تقدیر |
53 |
10 |
نظام ہدایت |
58 |
11 |
ردّمادیت |
68 |
12 |
نظریۂ ارتقاء کا ابطال |
70 |
13 |
حیاتیات کا مطالعہ |
75 |
14 |
دلائل آفاق اورحیاتیات |
78 |
15 |
قرآن مجیدکاطرزاستدلال |
80 |
16 |
بیالوجی کا مقصد |
82 |
17 |
الذی خلق |
83 |
18 |
ربّ اعلی ٰ |
84 |
19 |
ربّ |
87 |
20 |
فطرت کی نغمہ سرائی |
88 |
21 |
اسلام کا تصور ربوبیت اور اس کی ہمہ گیری |
90 |
22 |
جوامع الکلم |
92 |
23 |
صفات الٰہی کی جلوہ نمائیاں |
96 |
24 |
قرآن اورکائنات کی مطابقت |
98 |
25 |
سورۂ اعلیٰ کی عظمت |
100 |
26 |
فطرت وشریعت کا مشترکہ نغمہ |
102 |
27 |
خلاصۂ بحث |
104 |
28 |
فہرست حوالہ جات |
108 |