قرآن مجید کے معجزاتی پہلوؤں میں ایک پہلو یہ ہے کہ ہر دور کی ضروریات اور تقاضوں کے مطابق مختلف اسالیب اور پیرایوں میں اس کی تفاسیر،ترجمہ ،معانی ،تفہیم، و تسہیل کا اور تدریس و تعلیم کے لیے علوم عالیہ وغیرہ کی مدد سے اس پر نصاب سازی کا کام ہوتا رہا ہے۔ اور یہ مبارک سلسلہ ہنوز جاری ہے ۔ خوش بخت اور عالی قدر ہیں وہ نفوس جنہیں اس خدمتِ عالیہ میں حظ اٹھانے کا موقع ملا۔ عصر حاضر میں قرآن مقدس کو عام فہم انداز میں لوگوں کے سامنے پیش کرنے کے لیے خانوں میں ترجمے ،رنگوں اور علامات کے ذریعے ترجمہ پیش کرنے نیز اس کے فہم میں مزید دلچسپی پیدا کرنے کے لیے عربی زبان اور اس کے قواعد پر مشتمل نصاب سازی کے اسالیب اپنائے جا رہے ہیں ۔اس سلسلے میں کئی اہل علم نے تعلیم و تدریس اور تصنیف کے ذریعے کوششیں اور کاوشیں کیں۔فہم قرآن کے سلسلے میں الہدیٰ انٹرنیشنل، النور انٹرنیشنل ڈاکٹر اسرار، قرآن انسٹیٹیوٹ،اسلامک انسٹیٹیوٹ،دارالفلاح ،لاہور وغیرہ اور بالخصوص مولانا عطاء الرحمن ثاقب شہید کی خدمات ناقابل فراموش ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ قرانا عجبا سوالاً جواباً پارہ 01 ( جدید ایڈیشن)‘‘ خواتین کی تعلیم و تربیت کے معروف ادارے النور انٹرنیشنل کی بانی و سرپرست محترمہ ڈاکٹر نگہت ہاشمی صاحبہ کی مرتب شدہ ہے ۔انہوں نے اسے سوال و جواب کی صورت مرتب کرنے کی کوشش کی ہے ۔ ہر آیت کے اہم پہلوؤں کو سوال کی صورت میں اٹھایا ہے اور نکات کی صورت میں ان کا جواب قرآن حکیم ہی سے لینے کی کوشش کی ہے ۔کیونکہ سوال و جواب کے انداز میں سیکھنا زیادہ آسان ہو جاتا ہے ۔ انسان کو سوالوں کے جواب مل جائیں تو اطمینان ہو جاتا ہے اور دل جمتا ہے ۔قرآن کو اس انداز میں پڑھ کر ہر وہ شخص فائدہ اٹھا سکتا ہے جو قرآن کے راستے کا مسافر بننا چاہتا ہے ۔(م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
|
5 |
وما ابری نفسی |
|
7 |
سورہ یوسف |
|
7 |
سورہ الرعد |
|
13 |
سورہ ابراہیم |
|
189 |
سورہ الحجر |
|
267 |