عیدالاضحیٰ کے ایام میں اللہ تعالیٰ کا تقرب حاصل کرنے کے لیے بہیمۃ الانعام میں سے کوئی جانور ذبح کرنے کو قربانی کہا جاتا ہے۔ قربانی دین اسلام کے شعائر میں سے ایک شعار ہے اس کی مشروعیت کتاب اللہ اور سنت نبویہﷺ اور مسلمانوں کے اجماع سے ثابت ہے۔ قربانی کرنے کے دنوں کی تعداد کے حوالے سے فقہاء کے مابین اختلاف پایا جاتا ہے۔ بعض کے نزدیک تین اور بعض کے نزدیک چار دن ہیں۔ جبکہ صحیح بات یہ ہے کہ قربانی کرنے کے کل ایّام چار ہیں۔ یوم النحر(دس ذو الحجہ) اور ایام تشریق (یعنی گیارہ، بارہ اور تیرہواں دن) جس کا ثبوت قرآن اور صحیح احادیث سے ملتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’غایۃ التحقیق فی تضحیۃ ایام التشریق؍ایام قربانی کتنے دن ؟‘‘ علامہ رئیس ندوی کے دور سالوں( غایۃ التحقیق فی تضحیۃ ایام التشریق اور قصہ ایام قربانی )کا مجموعہ ہے ۔ رسالہ اول ایک سوال کے جواب میں لکھا او ردوسرا رسالہ دیوبندی عالم دین ابوبکر غازی پوری کے رد میں لکھا گیا ہے ۔علامہ رئیس ندوی نے ان دو نوں رسالوں میں اس موضوع کی صریح روایات نقل کر کے ہر ہر روایت کے تحت اس پر وارد شدہ اعتراضات کا ازالہ فرمانے کے ساتھ ہر حدیث پر تحقیقی حکم لگایا ہے او رثابت کیا ہے کہ 10 تا 13 ذی الحجہ میں قربانی کرنا نصوص صحیحہ سے ثابت ہے۔ علامہ رئیس ندوی کے یہ دونوں رسالے پہلے الگ الگ انڈیاسے شائع ہوئے تھے۔اب دارالصلاح ، کراچی نے ان دونوں رسالوں کو یکجا کر کے شائع کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ ناشرین کی اس کا وش کو قبول فرمائے ۔(آمین) (م۔ا)
زیر تکمیل