سرمایہ دارانہ نظام ایک معاشی و معاشرتی نظام ہے جس میں سرمایہ بطور عاملِ پیدائش نجی شعبہ کے اختیار میں ہوتا ہے۔ یعنی دوسرے الفاظ میں کرنسی چھاپنے کا اختیار حکومت کی بجائے کسی پرائیوٹ بینک کے اختیار میں ہوتا ہے۔اشتراکی نظام کے برعکس سرمایہ دارانہ نظام میں نجی شعبہ کی ترقی معکوس نہیں ہوتی بلکہ سرمایہ داروں کی ملکیت میں سرمایہ کا ارتکاز ہوتا ہے اور امیر امیر تر ہوتا چلا جاتا ہے۔زیر نظر کتاب’’انقلابی عمل:ایک اسلامی تجزیہ ‘‘ جناب امین اشعر ، مولانا سید محمد محبوب الحسن بخاری اورخالد جامعی کی مشترکہ کاوش ہے ۔ مرتبین نے اس کتاب کو4؍ ابواب میں تقسیم کیا ہے ۔جن کے عنوانات حسب ذیل ہیں ۔ باب اول لبرل سرمایہ دار انقلاب، باب دو م :اشتراکی سرمادارنہ انقلاب، باب سوم :سرمایہ دارانہ قوم پرست انقلاب، باب چہارم :اسلامی انقلاب(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
1۔سرمایہ دارانہ انقلاب کامطالعہ تحریکاتِ اسلامی کےکارکنوں کےلئے کیوں ضروری ہے۔ |
|
2۔لبرل سرمایہ دارانہ ریاست حقیقت......ماہیت |
|
باب اول:لبرل سرمایہ انقلاب |
|
1۔لبرل سرمایہ دارانہ انقلاب کوفکربنیادیں لاک ،روسو،رالس |
|
2۔انقلاب انگلستان |
|
3۔انقلاب فرانس |
|
4۔نقلاب امریکہ |
|
باب دوئم:اشتراکی سرمایہ دارانہ انقلاب |
|
1۔اشتراکی سرمایہ دارانہ انقلاب کی فکری بنیادیں |
|
2۔انقلاب روس |
|
3۔انقلاب چین |
|
باب سوئم:سرمایہ دارانہ قوم پرست انقلاب |
|
1۔ہندواورمسلم قوم پرستی |
|
2۔ہندوستان کاسرمایہ دارانہ انقلاب |
|
3۔لاطینی امریکہ کی انقلابی تحریک |
|
4۔تحریکات اسلامی اورThird Worldismومسلم قوم پرستی کےخطرات |
|
باب چہارم:اسلامی انقلاب |
|
1۔اسلامی انقلاب اورسرمایہ دارانہ انقلاب میں اصولی فرق |
|
2۔تصورانقلاب کی شرعی دلیل |
|
3۔انقلاب طالبان عالیشان |
|
4۔تحریک لال مسجد |
|
5۔انقلاب ایران |
|
6۔جماعت اسلامی کی انقلابی جدوجہد |
|