#6853

مصنف : حافظ ریاض احمد عاقب

مشاہدات : 3905

امام بخاری اور ان کی فقہی بصیرت

  • صفحات: 369
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 14760 (PKR)
(اتوار 27 نومبر 2022ء) ناشر : دار المصنفین لاہور

امام محمد بن  اسماعیل بخاری ﷫ کی شخصیت اور   ان کی صحیح بخاری محتاجِ تعارف نہیں۔ آپ امیر  المؤمنین فی  الحدیث امام  المحدثین  کے  القاب سے ملقب  تھے۔ ان کے  علم  و فضل ، تبحرعلمی اور جامع الکمالات ہونے کا  محدثین عظام  او رارباب ِسیر  نے اعتراف کیا ہے  امام بخاری ۱۳ شوال ۱۹۴ھ؁ ، بروز جمعہ  بخارا میں پیدا ہوئے۔ دس سال کی عمر ہوئی تو مکتب کا رخ کیا۔ بخارا کے کبار محدثین سے استفادہ کیا۔  جن میں امام محمد بن سلام بیکندی، امام عبداللہ بن محمد بن عبداللہ المسندی، امام محمد بن یوسف بیکندی زیادہ معروف ہیں۔اسی دوران انہوں نے امام عبداللہ بن مبارک امام وکیع بن جراح کی کتابوں کو ازبر کیا اور فقہ اہل الرائے پر پوری دسترس حاصل کر لی۔  طلبِ حدیث کی خاطر حجاز، بصرہ،بغداد شام، مصر، خراسان، مرو بلخ،ہرات،نیشا پور  کا سفر کیا ۔ ان کے حفظ و ضبط اور معرفت حدیث کا چرچا ہونے لگا۔ امام بخاری ﷫ کے اساتذہ کرام بھی امام بخاری سے کسب فیض کرتے تھے ۔ آپ کے اساتذہ اور شیوخ  کی تعداد  کم وبیش ایک ہزار  ہے۔ جن میں خیرون القرون کےاساطین علم کےاسمائے گرامی بھی آتے ہیں۔اور آپ کےتلامذہ  کی تعداد لاکھوں میں ہے۔ امام بخاری﷫ سے صحیح بخاری سماعت کرنےوالوں کی تعداد 90ہزار کےلگ بھگ تھی ۔امام بخاری﷫ کے علمی کارناموں میں  سب سے  بڑا کارنامہ صحیح بخاری  کی تالیف ہے  جس کے بارے  میں علمائے اسلام کا متفقہ فیصلہ  ہے کہ قرآن کریم   کے بعد  کتب  ِحدیث میں صحیح ترین کتاب  صحیح بخاری   ہے  ۔ فن ِحدیث میں اس کتاب  کی نظیر  نہیں  پائی جاتی  آپ نے   سولہ سال کے طویل عرصہ میں  6 لاکھ احادیث سے  اس کا انتخاب کیا اور اس کتاب کے ابواب کی ترتیب روضۃ من ریاض الجنۃ میں  بیٹھ کر فرمائی اور اس میں  صرف صحیح احادیث کو شامل کیا ۔امام  بخاری ﷫ کی سیر ت  پر  متعدد اہل علم نے   کتب تصنیف کی ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’ امام بخاری اور  رحمہ اللہ  اور انکی فقہی بصیرت‘‘  محترم فضیلۃ الشیخ  مولانا  حافظ ریاض احمد عاقب حفظہ اللہ  کی تالیف ہے۔فاضل مصنف نے اس کتا ب  میں   امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی شخصیت اور ان کی کتاب صحیح البخاری کا مفصل تعارف کرانے کے بعد امام صاحب کب فقہی واجتہادی بصیرت پر تفصیل سے روشنی ڈالی ہے ۔اللہ تعالیٰ حافظ ریاض احمد عاقب حفظہ اللہ کی تحقیقی وتصنیفی ، تدریسی ودعوتی جہود کو قبول فرمائے اور میزان حسنات میں اضافہ کا ذریعہ بنائے ۔آمین (م۔ا)

عناوین

صفحہ

تقریظ از پروفیسر سعید مجتبیٰ سعیدی  حفظہ اللہ

12

تقدیم از شیخ الحدیث مولانا محمد رفیق اثری حفظہ اللہ

16

مقدمہ

25

باب اول : تعارف امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ

54

فصل اول : احوال زیست

55

مبحث اول: ابتدائی حالات وخاندانی پس منظر کی سرگزشت

61

مبحث دوم : تعلیم وتربیت

71

مبحث سوم : بے مثال قوت حافظہ اور یادداشت

72

فصل دوم : علمی رحلات وخدمات

78

مبحث اول: علمی اسفار درحلات وشیوخ کرام

78

مبحث دوم : تلامذہ وافادات

98

مبحث سوم : تالیفات وتصنیفات

103

فصل سوم : شمائل وفضائل وتاثرات

112

مبحث اول: اخلاق وعادات

112

مبحث دوم : اصحاب علم وفضل  شیوخ ومعاصرین کے تاثرات

124

مبحث سوم : مسئلہ خلق قرآن اور سفر آخرت

148

 باب دوم : تعارف صحیح بخاری

160

فصل اول: ابتدائی معلومات صحیح بخاری

161

مبحث اول : صحیح بخاری کا نام وموضوع

165

مبحث دوم : سبب ومدت تالیف

169

مبحث سوم : انداز تالیف مقصد تالیف

172

فصل دوم: تعداد احادیث وترتیب صحیح بخاری

176

مبحث اول : تعداد احادیث صحیح بخاری

176

مبحث دوم: نسخ ہائے صحیح بخاری

177

مبحث سو م : ترتیب صحیح بخاری

179

فصل سوم : متعلقات صحیح بخاری

182

مبحث اول: شروط صحیح بخاری

182

مبحث دوم : اصحیت صحیح بخاری

187

مبحث سوم : شروحات صحیح بخاری

196

باب سوم : امام بخاری کی فقہی بصیرت

220

فصل اول: تراجم صحیح بخاری

221

مبحث اول : تراجم کا معنیٰ ومفہو م

224

مبحث دوم: ارکان ترجمۃ الباب

230

مبحث سوم: اقسام ترجمۃ الباب

235

فصل دوم : مقاصد واغراض تراجم صحیح بخاری

237

مبحث اول : ترجمہ کی صحت کی شرط

237

مبحث دوم : تراجم کی مطابقت کی اقسام

240

مبحث سوم : مقاصد تراجم صحیح بخاری

242

فصل سوم : امام بخاری کا فقہی منھج واجتہادی اختیارات

247

مبحث اول:امام بخاری کا فقہی مقام ومرتبہ

247

مبحث دوم :امام بخاری کا فقہی منہج

259

مبحث سوم :امام بخاری کے فقہی واجتہادی اختیارات کی مثالیں

278

1۔اہل کبائر کی تکفیر کا مسئلہ

278

2۔دین میں عدم تشدد

279

3۔ایمان میں کمی بیشی کا رجحان

279

4۔نابالغ لڑکے کا سماع حدیث

280

تعلیم نسواں

280

6۔بغیر وضو کے قراء ت قرآن

281

7۔سر کے مسح کا مسئلہ

281

8۔عورت کے بچے ہوئے پانی سے وضو کا جواز

281

9۔کھڑے ہوکر پیشا ب کرنے کا جواز

282

10۔ماکول اللحم حیوانات کے ابوال کا حکم

283

11۔پانی میں نجاست  گرنے کا حم

283

12۔نمازی پر گندگی ونجاست گرنے کا حکم

284

13۔نبیذ اور نشہ آور چیزوں سے وضو کا حکم

284

14۔غسل حیض کے وقت  عورت کا اپنے بال کھولنے کا حکم

285

15۔حائضہ خاتون کا عیدین اور مسلمانوں کی دعاؤں میں شریک ہونا

286

16۔پانی کی عدم دستیابی پر حضر میں تیمم کرنا

286

17۔تیمم طہارت مطلقہ ہے یا ضروریہ؟

287

18۔تیمم میں صرف ایک ضرب ہے

288

19۔غیرمسلم کی مصنوعات میں نماز پڑھنا

289

20۔صلیب یا تصویر بنے کپڑے میں نما زکا حکم

290

21۔جوتوں سمیت نماز پڑھنے کا جواز

291

22۔نمازی کے سامنے آگ ہوتو کیا وہ نماز پڑھ سکتا ہے؟

292

23۔گرجا گھر میں نماز پڑھنے کا جواز

293

24۔مسجد میں عورت کا خیمہ لگانا اور اس کے سونے کا جواز

293

25۔قیدی اور قرض دار کو مسجد میں باندھنا

294

26۔مسجد میں شرک کے داخل ہونے کا جواز

294

27۔مکہ اور غیر مکہ میں سترے کا اہتمام

295

28۔نماز عشاء کا وقت

296

29۔قضا شدہ نمازوں کی ترتیب

297

30۔فوت شدہ نماز کا اعادہ

296

31۔سفر میں اذان کاجواز

297

32۔اقامت ہوجانے کے بعد ضرورت کے تحت کلام کرنے کا جواز

298

33۔نماز باجماعت کا وجوب

299

34۔اقامت کے بعد صرف فرض کی ادائیگی کا جواز

299

35۔بدعت کی امامت کا جواز

300

36۔اختلاف مکان کے باجوود نماز کا جواز

300

37۔متنفل کے پیچھے مفترض کی اقتداء کا جواز

301

38۔مقامات ثلاثہ میں رفع الیدین کا اثبات

301

39۔نماز میں قراء ت فاتحہ کا وجوب

302

40۔آمین بالجہر کا اثبات

303

41۔ شہد میں بیٹھنے کا مسنون طریقہ

304

42۔رات اور اندھیرے میں خواتین کا مساجد کی طرف جانے کا جواز

305

43۔گاؤں اور شہروں میں جمعہ  پڑھنے کی مشروعیت

305

44۔بارش کی وجہ سے جمعہ ترک کرنے کی رخصت

306

45۔خواتین کے عید گاہ کی طرف جانے کا جواز

306

46۔نماز عید رہ جانے کی صورت میں دو رکعات پڑھنا

307

47۔نماز وتر پڑھنےکا طریقہ

308

48۔فجر کی دو سنتوں کے بعد لیٹنے کا جواز

309

49۔مسجد میں نما زجنازہ کا جواز

310

50۔نماز جنازہ میں سورۃ فاتحہ پڑھنے کا جواز

311

51۔شوہر کو زکوٰۃ دینے کا جواز

312

52۔عشر کے نصاب کی مقدار

313

53۔کھیتی یا پھلوں کے پکنے کے بعد ( زکوٰۃ کے وجوب کے باوجود) ان کی خرید وفروخت کا جواز

314

54۔صدقہ کی ہوئی چیز کو خریدنا ناجائز ہے

315

55۔دوسرے علاقوں میں زکوٰۃ منتقل کرنے کا جواز

316

56۔دفینہ جاہلیت میں پانچواں حصہ ہے

317

57۔حج کو فسخ کرکے عمرہ بنادینے کا جواز

319

58۔مکہ کے گھر وں میں وراثت اور خرید وفروخت کا جواز

320

59۔باوضو ہوکر طواف کرنے کا بیان

321

60۔ صفا ومروہ کی سعی کا وجوب

321

61۔ عمرہ کا وجوب

322

62۔حرم مدینہ  منورہ کا بیان

322

63۔شک کے دن روزہ رکھنا ناجائز وممنوع ہے

322

64۔ دن کے وقت روزہ کی نیت کا جواز

324

65۔ایسی اشیاء کی تجارت کا جواز جن کا استعمال مکروہ ہے

324

66۔تجارت میں فریب کاری ودھوکا دہی مکروہ ہے

325

67۔ بیع مصراۃ کی ممانعت

325

68۔بیع تلفی الرکبان کی ممانعت

326

69۔ کفار ومشرکین کے ساتھ تجارتی  معاملات کا جواز

327

70۔ مشرکین کو بوقت ضرورت مزدوری پررکھنے کا جواز

328

71۔حربی کی وکالت کا جواز

328

72۔شے مرہونہ سے انتقاع کا مسئلہ

329

73۔شوہر کی موجودگی میں بیوی کا کسی کو ہدیہ دینے کاجواز

330

74۔مشرکین سے ہدیہ قبول کرنے کا جواز

330

75۔محدودفی القذف کی ( توبہ کےبعد) گواہی کا حکم

331

76۔نابینا آدمی کی گواہی کا جواز

332

77۔دوران جنگ خواتین کا زخمیوں کی مرہم پٹی کرنے کا جواز

333

78۔عقیدہ ختم نبوت کا بیان

334

79۔نکاح میں ولایت کا مسئلہ

335

80۔ نابالغ بچی کے نکاح کا جواز

335

81۔جبری نکاح کا ابطال

336

82۔نکاح میں دف بجانے کا جواز

337

83۔شادی بیاہ میں عورت کا مردوں کی خدمت کرنے کا جواز

337

84۔خواتین کو مارنے کی کراہت

338

85۔نکاح سے قبل طلا ق کا حکم

338

86۔جبری طلاق کا حکم

339

87۔مفقود الخبر کا حکم

340

88۔طلاق بالاشارہ کا حکم

341

89۔اہل وعیال پر خرچ کرنے کا وجوب

341

90۔عورت کے ذبیحہ کا حکم

342

91۔گھوڑوں کے گوشت کی حلت

342

92۔عورتوں کا مردوں کی تیمارداری کرنے کا جواز

343

93۔جادو کے توڑ کا جواز

344

94۔والدین کی اجازت کے بغیر جہاد

344

95۔اللہ کی اطاعت سے غافل کرنے والا ہر کھیل باطل ہے

345

96۔شرابی پر لعن طعن مکروہ ہے اوہ وہ ملتِ اسلامیہ سے خارج نہیں

345

97۔خوارج اور ملحدین پر حجت کے قیام کے بعد قتل کا جواز

346

98۔ خبر واحد کی حجیت

347

99۔محض رائے زنی اور قیاس فاسد کی مذمت

348

100۔حکم رسول کے خلاف اجتہاد مردود ہے

350

101۔روزقیامت میزا ن اور وزن اعمال کا ثبوت

350

خلاصہ بحث

352

فہرس مصادر ومراجع

355

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 51346
  • اس ہفتے کے قارئین 238422
  • اس ماہ کے قارئین 812469
  • کل قارئین110133907
  • کل کتب8838

موضوعاتی فہرست