’’ابن عربی کاتصورختم نبوت‘‘ان تحریروں کا مجموعہ ہے جو پہلے پہل فیس بک ٹائم لائن پر شیئر کی گئی تھی۔ بعض لوگوں کے اصرار پر انہیں ضروری ایڈیٹنگ اور کچھ اضافوں کے بعد ایک کتابچہ کی صورت میں پیش کیا جا رہا ہے۔یہ کتابچہ حافظ صاحب کی نئی کتاب "مقالات"کا ایک باب بھی ہےلہذا اس موضوع کی اہمیت کے پیش نظر اسے علیحدہ سے بھی شائع کیا جا رہا ہے۔ شیخ ابن عربی کے تصور توحید یا وحدت الوجود پر تو بہت کام ہوا ہے لیکن ان کے تصور ختم نبوت پر کوئی کام موجود نہیں ہے۔تو اس کمی کو اس کتابچہ کے ذریعے پورا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔اس مقالے میں جائزہ لیا گیا ہے کہ کیا غلام احمد قادیانی اور شیخ ابن عربی کے تصور ختم نبوت میں کچھ مشترک بنیادیں موجود ہیں؟ اور کیا غلام احمد قادیانی نے واقعی اپنا تصور ختم نبوت شیخ ابن عربی اور دیگر متصوفین سے اخذ کیا ہے؟ اور کیا شیخ ابن عربی بھی محض تشریعی نبوت کے خاتمے کے قائل تھے؟ اور کیا شیخ ابن عربی مطلق نبوت ک ےجاری رہنے کے قائل تھے؟ اور کیا شیخ ابن عربی نے بھی نبوت کا دعویٰ کیا تھا؟ تو ان سب سوالات کو اس کتابچے میں ایڈریس کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔(ع۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
مقدمہ |
|
8 |
ابن عربی کو ایک نئے تصور ختم نبوت کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی ؟ |
|
10 |
ابن عربی کا تصور ختم نبوت فصوص الحکم اور فتوحات مکیہ کی عبارتوں کی روشنی میں |
|
13 |
ابن عربی کا تصو رتوحید اور ختم نبوت پر حنفی ، مالکی ، شافعی و حنبلی فقہاء کے نقد |
|
23 |
شیخ مجدد الف ثانی رحمہ اللہ کی ابن عربی کے تصور توحید اور ختم نبوت پر نقد کی تفصیل |
|
52 |
وحدت الوجود اور وحدت الشہود میں شاہ ولی اللہ دہلوی رحمہ اللہ کی تطبیق کا جائزہ |
|
61 |
ابن عربی اور غلام احمد قادیانی کے تصور ختم نبوت کا تقابل |
|
68 |