علامہ محمد اقبال بیسویں صدی کے ایک معروف شاعر، مصنف ، قانون دان ، سیاستدان ، مسلم صوفی اور تحریک پاکستان کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک تھے ۔ اردو اور فارسی میں شاعری کرتے تھے اور یہی ان کی بنیادی وجہ شہرت ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’ بال جبریل ‘‘علامہ اقبال کے کلام کا مجموعہ ہے ۔ یہ ان کا دوسرا مجموعہ کلام ہے جو بانگ درا کے بعد 1935ء میں منظر عام پرآئی ۔ اس مجموعے میں اقبال کی بہترین طویل نظمیں موجود ہیں ۔ جن میں مسجد قرطبہ ، ذوق و شوق اور ساقی نامہ شامل ہیں ۔ (م۔ا)
حصہ اول |
5 |
حصہ دوم |
22 |
غزلیں |
25 |
قطعات |
76 |
منظومات |
90 |
دعا |
90 |
مسجد قرطبہ |
91 |
قید خانے میں معتمد کی فریاد |
97 |
طارق کی دعا |
100 |
فرشتوں کا گیت |
103 |
فرمان خدا |
103 |
پروانہ اور جگنو |
108 |
گدائی |
109 |
ملا اور بہشت |
110 |
ایک نوجوان کے نام |
111 |
نصیحت |
112 |
ساقی نامہ |
113 |
زمانہ |
121 |
فرشتے آدم کو جنت سے رخصت کرتے ہیں |
122 |
جبریل و ابلیس |
133 |
ستارے کا پیغام |
136 |
نادر شاہ افغان |
142 |
تاتاری کا خواب |
144 |
سینما |
147 |
سیاست |
149 |
جدائی |
150 |
باغی مرید |
155 |
ہارون کی آخری نصیحت |
155 |
یورپ |
156 |
شیر اور خچر |
157 |
چیونٹی اور عقاب |
158 |
قطعہ کل اپنے مریدوں سے کہا پیر مغاں نے |
159 |