مولانا عطاء اللہ حنیف بھوجیانی (1909۔1987)ضلع امرتسر کے ایک گاؤں’’ بھوجیاں‘‘ میں 1909ءکوپیداہوئے۔ابتدائی تعلیم اپنے والد گرامی میاں صدرالدین حسین اور مقامی علماء کرام سے حاصل کی ۔اس کےبعد پندرہ سولہ برس کی عمر میں مدرسہ حمیدیہ ،دہلی میں داخل ہوئے او روہاں مولانا عبدالجبار کھنڈیلوی اور ابوسعید شرف الدین دہلوی سے بعض متداول درسی کتب اور حدیث کا درس لیا ۔بعد ازاں لکھو کے اور گوندالانوالہ کے اہل حدیث مدارس میں علوم دینیہ کی تکمیل کی جہاں مولانا عطاء اللہ لکھوی اور حافظ محمد گوندلوی ان کے اساتذہ میں شامل تھے ۔مولانا نے عملی زندگی کاآغاز اپنے گاؤں کے اسی مدرسہ فیض الاسلام میں بطور مدرس کیا جس میں انہوں نے خود ابتدائی تعلیم حاصل کی تھی ۔لیکن چند ماہ قیام کے بعد گوجرانوالہ تشریف گئے او رمختلف مدارس میں تدریسی فرائض سرانجام دیتے رہے ۔سالانہ تعطیلات گزارنے گاؤں گئے ہوئے تھے کہ ہندوستان تقسیم ہوگیا ۔مولانا ہجر ت کر کے پاکستان آگئے اور اپنے پرانے تعارف وتعلق کےتحت گوندلانوالہ میں سکونت اختیار کی ۔ اسی زمانے میں گوجرانوالہ سے ہفت روزہ ’’الاعتصام‘‘ کا ڈیکلریشن حاصل کیا اور مولانا محمد حنیف ندوی کی ادارت میں 9اگست 1949ء کو ’’الاعتصام‘‘ کی اشاعت کا آغاز کیا۔اس کے بعد آپ گوجرانوالہ سے لاہور منتقل ہوگئے اور مکتبہ السلفیہ کی بنیاد ڈالی اور اس کے تحت اپنے ذوق تحریر واشاعت کی تکمیل کی اور اکتوبر 1956ء میں ایک علمی وتحقیقی مجلہ ’’رحیق‘‘ کااجراء کیا ۔جس کا مقصد اسلام کی عموماً ا ور مسلک اہل حدیث کی خصوصاً تبلیغ واشاعت تھا،اسلام اور سلف امت کے مسلک پر حملوں کی علمی اور سنجیدہ طریقوں سے مدافعت بھی اس کے اہم مقاصد میں شامل تھا ۔دینی صحافتی حلقوں میں ماہنامہ ’’رحیق ‘‘ کا بڑا خیرمقدم کیا گیا ۔لیکن یہ مجلہ صرف تین سال جاری رہا ہے ۔ مولانا کے تحریری سرمائے میں سرفہرست عربی زبان میں سنن نسائی کا حاشیہ ’’ التعلیقات السلفیہ‘‘ ہے اس کےعلاوہ بھی بہت سی کتب پر علمی وتحقیقی کام اور بعض کتب کےتراجم کرواکر مکتبہ سلفیہ سے شائع کیں۔مولانا کی علمی تحریروں،دروس اور فتاویٰ جات کو مولانا موصوف کےجانشین مولانا حافظ احمد شاکر ﷾ نے زیر نظر کتاب ’’آثار حنیف بھوجیانی ‘‘ میں حسن ترترتیب سے مرتب کیا ہے اور انہیں آٹھ عنوانات میں تقسیم کیا ہے۔(1) دروس قرآن وحدیث(2) فتاویٰ(3) علمی مقالات(4) ماہنامہ رحیق کےاداریے(جرعات) اور الاعتصام کے مختلف ادوار کے میں لکھے ہوئے اداریے وشذرات(5)(مختلف کتب کےشروع میں لکھے گئے) مقدمے،تصدیرات، وتقریظات (6) (علمائے مرحومین کی تصنیفات کے شروع میں لکھے گئے اور الاعتصام کےصفحات میں پھیلے ہوئے ) تراجم علماء واعیان (7) (ماہنامہ رحیق کے عرصہ ادارت اور الاعتصام میں علماء واحباب کی وفات پر تحریر کئے ہوئے، وفیات وتذکرے ( 8) نئی طبع شدہ کتابوں پر )تبصرے ۔مرتب موصوف نے تمام عنوانات کو تاریخی ترتیب کے ساتھ مرتب کیا ہے البتہ فتاویٰ کو فقہی ترتیب سے مرتب کیا ہے یہ تحریریں 4جلدوں پر مشتمل ہیں ۔اللہ تعالیٰ حافظ احمد شاکر ﷾ کی صحت وعافیت والی زندگی دے اور ان کی تمام مساعی کو شرف قبولیت سے نوازے اور مولانا عطاء اللہ حنیف کی دینی ،علمی ،دعوتی اور صحافی خدمات کو قبول فرمائے اور انہیں جنت الفردوس میں اعلی ٰ مقام عطا فرمائے (آمین)(م ۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
ماہنامہ ’’رحیق‘‘لاہور |
7 |
مولانا بھوجیانی کے ادارتی شذرات |
13 |
’’رحیق‘‘کے خاص موضوعات |
14 |
مولانا کی صحافت |
16 |
خدمات علمائے اہل حدیث اور اجراء ’’رحیق‘‘ |
21 |
رحیق کی مقبولیت پر جذبات تشکر |
26 |
منکرین حدیث کے جواب میں علمائے حق کی مساعی |
28 |
کیا علماء عقل کو کوئی حیثیت نہیں دیتے؟ |
31 |
مولانا علی میاں کی جامعہ سلفیہ میں آمد |
34 |
رسالہ رحیق کے لیے اعیان ملت سے پرزور اپیل |
37 |
جامعہ سلفیہ کا تعلیمی نقشہ |
40 |
منکرین حدیث کے کارنامے |
43 |
محرم الحرم کے حکام ومسائل |
46 |
تحریک مجاہدین کا دینی واصلاحی پہلو |
50 |
برصغیر میں انکار حدیث |
54 |
دستور پاکستان اور پرویز صاحب |
61 |
آہ مولانا مدنی |
64 |
تصویر سازی حقائق شرعیہ کی روشنی میں |
66 |
آ ہ امام الہند مولانا آزاد |
69 |
معاشرتی بگاڑ اوراس کا حل |
74 |
ادارہ ثقافت اسلامیہ کی چند نئی کتابیں |
78 |
کچھ اپنے متعلق |
81 |
غلام احمد پرویز اور غلام احمد مرزا |
82 |
فاتحۃ المجلد الثالث |
84 |
متجددین کی ایک عجوبہ گری |
88 |
آہ شیخ احمد شاکر مصری |
94 |
پرویز کا پیش کردہ ایک حوالہ |
100 |
مقام سنت پر ایک نظر |
105 |
حدیث صرف بصیرت نبوی ہے وحی لہیٰ نہیں |
106 |
بہت تھوڑی حدیثیں صرف ’’الہام‘ہیں |
106 |
معاملات کی احادیث شریعت منزلہ نہیں |
106 |
رسول اللہ کی اطاعت بہ حیثیت امیر المومنین تھی بہ حیثیت رسول نہیں |
107 |
احکام شرعی وقتی تھے |
107 |
عہد نبوی کے احکام کی حیثیت حجت دین کی نہیں نظائر کی ہے |
107 |
احکام شرعیہ انسانوں کی عقل کے سپرد |
108 |
بعض صحابہ سادہ لوح تھے |
108 |
جماعت اہل حدیث |
109 |
مشکاۃ المصابیح کی شرحیں |
116 |
علمی انحطاط ایک جائزہ |
121 |
علمی انحطاط ایک جائزہ |
126 |
رحیق کی بندش |
130 |
قضیہ امارت وصدارت |
131 |