فطرانہ وہ زکاۃ یا صدقہ ہے جو رمضان المبارک کے روزے ختم ہونے پر واجب ہوتا ہے۔ سيدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم ﷺ نے روزہ دار کے روزے کو لغو اور بے ہودگی سے پاک صاف کرنے اور مساکین کی خوراک کا بندوبست کرنے کے لیے فطرانہ فرض کیا ہے، لہذا جس نے فطرانہ نماز عید سے قبل ادا کر دیا وہ قبول ہو گا ، لیکن اگر کوئی شخص نماز عید کے بعد اادا کرتا ہے تو اس کے لیے یہ ایک عام صدقہ ہو گا۔ زیر نظر کتاب ’’ أحکام صدقۃ الفطر من أحادیث سید البشر‘‘ شیخ الحدیث ابو الحسنات علی محمد سعیدی رحمہ اللہ کی کاوش ہے اس مختصر کتابچہ میں انہوں نے صدقۃ الفطر کے اغراض،فرضیت، نصاب، مصارف اور خاص طور پر شرعی صاع و مُد نبویﷺ کی سند پر سیر حاصل بحث کی ہے۔ محترم جناب حافظ عمار بن ظہیر سعیدی(حفید مصنف) نے اس کتابچہ کو تخریج و تعلیق کے ساتھ از سر نو شائع کیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ مؤلف، معلِّق اور ناشر کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور ان کے لیے صدقہ جاریہ بنائے ۔ (م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
اولین گفتار |
|
3 |
تقدیم |
|
5 |
تقریظ |
|
7 |
عرض مولف |
|
8 |
صدقہ فطر فرض ہے |
|
9 |