#2800.03

مصنف : علامہ شبلی نعمانی

مشاہدات : 40885

سیرۃ النبی ﷺ از شبلی ( تخریج شدہ ایڈیشن ) حصہ 4

  • صفحات: 603
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 15075 (PKR)
(منگل 18 اگست 2015ء) ناشر : مکتبہ اسلامیہ، لاہور

اس روئے ارض پر انسانی ہدایت کے لیے حق تعالیٰ نے جن برگزیدہ بندوں کو منتخب فرمایا ہم انہیں انبیاء ورسل﷩ کی مقدس اصطلاح سے یاد کرتے ہیں اس کائنات کے انسانِ اول اور پیغمبرِاول ایک ہی شخصیت حضرت آدم کی صورت میں فریضۂ ہدایت کےلیے مبعوث ہوئے ۔ اور پھر یہ کاروانِ رسالت مختلف صدیوں اور مختلف علاقوں میں انسانی ہدایت کے فریضے ادا کرتے ہوئے پاکیزہ سیرتوں کی ایک کہکشاں ہمارے سامنے منور کردیتاہے ۔درخشندگی اور تابندگی کے اس ماحول میں ایک شخصیت خورشید جہاں تاب کی صورت میں زمانےاور زمین کی ظلمتوں کو مٹانے اورانسان کےلیے ہدایت کا آخری پیغام لے کر مبعوث ہوئی جسے محمد رسول اللہ ﷺ کہتے ہیں ۔ آج انسانیت کےپاس آسمانی ہدایت کا یہی ایک نمونہ باقی ہے۔ جسے قرآن مجید نےاسوۂ حسنہ قراردیا اور اس اسوۂ حسنہ کےحامل کی سیرت سراج منیر بن کر ظلمت کدۂ عالم میں روشنی پھیلارہی ہے ۔حضرت محمد ﷺ ہی اللہ تعالیٰ کے بعد ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل رہنمائی کا پور سامان رکھتی ہے ۔ ۔ شروع ہی سے رسول کریم ﷺکی سیرت طیبہ پر بے شمار کتابیں لکھیں جا رہی رہیں۔یہ ہر دلعزیز سیرتِ سرورِ کائنات کا موضوع گلشنِ سدابہار کی طرح ہے ۔جسے شاعرِ اسلام سیدنا حسان بن ثابت سے لے کر آج تک پوری اسلامی تاریخ میں آپ ﷺ کی سیرت طیبہ کے جملہ گوشوں پر مسلسل کہااور لکھا گیا ہے او رمستقبل میں لکھا جاتا رہے گا۔اس کے باوجود یہ موضوع اتنا وسیع اور طویل ہے کہ اس پر مزید لکھنے کاتقاضا اور داعیہ موجود رہے گا۔ گزشتہ چودہ صدیوں میں اس ہادئ کامل ﷺ کی سیرت وصورت پر ہزاروں کتابیں اورلاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔اورکئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کےلیےمعرض وجود میں آئے ۔اور پورے عالمِ اسلام میں سیرت النبی ﷺ کے مختلف گوشوں پر سالانہ کانفرنسوں اور سیمینار کا انعقاد کیا جاتاہے جس میں مختلف اہل علم اپنے تحریری مقالات پیش کرتے ہیں۔ ہنوذ یہ سلسلہ جاری وساری ہے ۔ اردو زبان میں سرت النبی از شبلی نعمانی ،سیدسلیمان ندوی رحمہما اللہ ، رحمۃللعالمین از قاضی سلیمان منصور پوری اور مقابلہ سیرت نویسی میں دنیا بھر میں اول آنے والی کتاب الرحیق المختوم از مولانا صفی الرحمن مبارکپوری کو بہت قبول عام حاصل ہوا۔ زیر تبصرہ کتاب ’’سیرت النبی ﷺ‘‘ برصغیر پاک وہند میں سیرت کےعنوان مشہور ومعروف کتاب ہے جسے علامہ شبلی نعمانی﷫ نے شروع کیا لیکن تکمیل سے قبل سے اپنے خالق حقیقی سے جاملے تو پھر علامہ سید سلیمان ندوی ﷫ نے مکمل کیا ہے ۔ یہ کتاب محسن ِ انسانیت کی سیرت پر نفرد اسلوب کی حامل ایک جامع کتاب ہے ۔ اس کتاب کی مقبولیت اور افادیت کے پیش نظر پاک وہند کے کئی ناشرین نےاسے شائع کیا ۔زیر تبصرہ نسخہ ’’مکتبہ اسلامیہ،لاہور ‘‘ کا طبع شدہ ہے اس اشاعت میں درج ذیل امور کا خاص خیال رکھا گیا ہے۔قدیم نسخوں سےتقابل وموازنہ ، آیات قرآنیہ ، احادیث اورروایات کی مکمل تخریج،آیات واحادیث کی عبارت کو خاص طور پرنمایاں کیا ہے ۔نیز اس اشاعت میں ضیاء الدین اصلاحی کی اضافی توضیحات وتشریحات کےآخر میں (ض) لکھ واضح کر دیا ہے ۔تاکہ قارئین کوکسی دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔علاوہ ازیں اس نسخہ کو ظاہر ی وباطنی حسن کا اعلیٰ شاہکار بنانے کی بھر پور کوشش کی گئی ہے۔اور کتاب کی تخریج وتصحیح ڈاکٹر محمد طیب،پرو فیسر حافظ محمد اصغر ، فضیلۃ الشیخ عمر دارز اور فضیلۃ الشیخ محمد ارشد کمال حفظہم اللہ نےبڑی محنت سے کی ہے ۔اللہ تعالیٰ اس کتاب کی طباعت میں تمام احباب کی محنت کو قبول فرمائے اور ان کےلیے نجات کا ذریعہ بنائے (آمین) (م۔ا)

عناوین

 

صفحہ نمبر

مقدمہ

 

 

فہرست مضامین سیر ۃ النبی ﷺ حصہ چہارم

 

 

مضامین

 

 

دیبا چہ

 

15

دیبا چہ طبع ثانی

 

18

مقدمہ

 

19

منصب  نبوت

 

19

کتاب کا مو ضو ع ، ا ٓ پ کے پیغمبر انہ کارنامے

 

19

نبی اور مصلح اور حکیم

 

20

نبو ت ورسالت کے ثبو ت کا اجمالی طر یقہ

 

22

پہلا طریقہ

 

23

دوسرا طریقہ 

 

23

تیسراطریقہ

 

24

نبی کی ضرورت

 

25

نبی کی عصمت

 

26

نبی کی محبو بیت

 

27

مصلحین

 

27

مصلیحن کی اقسام

 

27

نبی کی دو بعثتیں

 

28

بعثت کے لیے کسی قوم کا ا نتخاب

 

29

بعثت کا زمانہ

 

29

نبی کا زمانہ

 

29

نبی کی یقینی کا میا بی

 

30

ایک شبہ اور اس کا جواب

 

38

نبی اور غیر بنی کے ا متیازات

 

47

وہبی استعداد

 

49

غیبی علم

 

52

علم انسا نی کے ما خذ

 

52

ذرائع علم کے حصول کے زمانے اور ان کے

 

 

مراتب

 

54

غیر ما دی علم

 

55

علم غیب

 

59

غیب کی حقیقت

 

61

و حی اور ملکہ نبوت

 

64

کتاب اور سنت

 

66

و حی متلو اور و حی غیر متلو

 

66

 ا حا دیث ، قرآں کا بیان ہیں

 

69

الہام و اجتہاد حکمت

 

69

ا جتہاد نبوت

 

70

 ساتو ا ں مبحث : ا حا دیث نبوی سے

 

 

شر یعت کے ا خذ کرنے میں علوم

 

 

نبو ی ﷺ کے اقسام

ٍ

72

عصمت اور بے گنا ہی

 

75

بعض شہبات کا ازالہ

 

82

نکتہ

 

85

بنی کی بشر یت

 

89

اجتہاد نبو ی میں خطا

 

96

اس خطا کے معنی

 

97

پا نچ اجتہادی امور پر تنبیہ الٰہی

 

98

پہلا واقعہ

 

98

دوسرا واقعہ

 

99

تیسرا واقعہ

 

102

چو تھا واقعہ

 

103

پا نچوا ں واقعہ

 

103

ایک غلط استدلال

 

105

عقل بشر ی

 

108

ملکہ نبوت یا عقل نبوت کا شر عی ثبوت

 

110

حکمت

 

111

کتاب و حکمت کی تعلیم

 

122

علم

 

123

علم و حکم

 

125

شرح صدر

 

128

تبیین کتاب

 

132

ارائت

 

134

رسول کا وجو د مستقل ہدایت ہے

 

137

تزکیہ

 

138

نور

 

139

آیات و ملکو ں کی روایت

 

139

سما ع غیب

 

140

تبلیغ و دعوت

 

140

ایک شبہ کا ازالہ

 

143

انبیا ؑ کی تعلیم کا امتیازی نتیجہ

 

147

نبوت کی غر ض و غایت

 

148

تائید و نصرت

 

151

خاتمہ

 

152

شب ظلمت

 

153

پیغمبر اسلام کی بعثت کے وقت دنیا کی

 

 

مذ ہبی اور ا خلا قی حالت

 

153

ظہور اسلام کے وقت دینا کی تمدنی اور مذ ہبی

 

 

حالت کی تھی؟

 

154

مجوس فارس

 

154

عیسائی روم

 

157

ہند و ستان

 

164

یہو د

 

166

ظہور اسلام کے وقت عرب کی مذ ہبی و

 

 

اخلا قی حالت

 

176

خدا کا اعتقاد

 

176

ملا ئکہ کی الو ہیت

 

177

جنا ت کی الو  ہیت

 

178

بت پر ستی

 

179

ستارہ پر ستی

 

184

جن اور شیاطی اور بھو ت پلیت

 

184

اوہام پر ستی

 

189

جنگ جو ئی

 

190

شراب خوری

 

191

قمار بازی

 

200

سود خوری

 

201

لو ٹ مار

 

202

چوری

 

203

سفاکی و بے رحمی و و حشت

 

205

زنا اور فواحش

 

206

بے شر می و بے حیا ئی

 

207

عورتو ں پر ظلم

 

207

وحشت و جہا لت

 

209

عر بو ں کی خصو صیات

 

211

خیر الا مم بننے کی اہلیت

 

211

صحت نسب

 

211

کسی پہلے مذ ہب میں داخل نہ تھے

 

212

محکو م نہ تھے

 

213

کتا بی فاسد تعلیم سے نا آشنا تھے

 

213

وہ زمین کے وسط میں ا ٓباد تھے

 

213

بعض اخلاقی خو بیاں

 

214

شجاع و بہادر تھے

 

214

پر جوش تھے

 

214

حق گو تھے

 

214

عقل و دانش والے تھے

 

214

ذہن اور حا فظہ کے تیز تھے

 

215

فیا ض تھے

 

215

مساوات پسند تھے

 

215

عملی تھے

 

216

ان اوصاف کی مصلحت

 

216

صج سعادت

 

218

ایک قوم کا انتخاب

 

218

اصلا ح و ہدایت کی مشکلات

 

219

جہالت

 

219

ا ٓ بائی دین و رسوم کی پا بندی

 

224

توہم پر ستی

 

228

قبائل کی خانہ جنگیا ں

 

230

سیاسی مشکلات

 

223

ذریعہ معاش

 

236

ر فع شک

 

238

تبلیغ نبو ی اور اس کے ا صول اور اس کی

 

 

کامیا بی کے اسباب

 

240

فریضہ تبلیغ

 

240

تبلیغ کی ا ہمیت

 

241

اس  کی وسعت

 

242

تبلیغ  کے اصول

 

244

قول لین

 

245

اعراض اور قول بلیغ

 

245

تیسیر و تبشیر

 

246

تد ر یج

 

546

تالیف قلب

 

247

دعوت عقل

 

247

مذ ہب میں زبر دستی نہیں

 

249

میدان جنگ میں تبلیغ

 

252

مسلح تبلیغی جما عتیں

 

255

تبلیغ و دعوت کی تنظیم

 

256

مبلغو ں کی تعلیم و تر بیت

 

257

دعوت بالقرآن

 

257

اشاعت اسلام کی قدر تی تر تیب

 

258

قبول اسلام کے لیے کیا چیز در کار  تھی

 

259

اشاعت اسلام کے اسباب و ذرائع

 

261

ایک ضروری نکتہ

 

267

موانع کا ازالہ

 

267

اسلام یا محمد رسول اللہ ﷺ کا پیغمبرانہ

 

 

کا م

 

274

تعلیما ت نبوی کی ہمہ گیر ی

 

276

اسلام کے چا ر حصے

 

277

عقا ئد

 

278

عقا ئد کی حقیقت اور اہمیت

 

278

اللہ تعا لی ٰ پر ایمان

 

285

اصلا ح عقا ئد

 

285

تعداد خدا کا ا بطال

 

286

بزر گو ں کی مشر کا نہ تعظیم سے روکنا

 

287

درمیانی واسطو ں کا مشر کا نا ا عتقاد

 

290

خوار ق خدا کے حکم سے ہوتے ہیں

 

291

حرام و حلال کرنا خدا کا کام ہے

 

293

غیر خدا کی مشر کا نہ تعظیم

 

294

صفا ت الٰہی کی تو حید

 

294

مخفی قوتو ں کا ابطال

 

296

اوہام و خر افات کا ابطال

 

298

کفارہ اور شفاعت کے غلط معنی کی تر دید

 

300

اجرام سما وی کی قدرت کا انکار

 

307

غیر خدا کی قسم سے روکنا

 

308

خدا کی مشیت میں کوئی شریک نہیں

 

309

مشتبہات شرک کی ممانعت

 

310

قبر پر ستی اور ےیا د گا رپر ستی سے رو کنا

 

311

ر یا اور عدم ا خلا ص بھی معنوی شر ک ہے

 

312

تو حید اور اس کے ایجابی اصول و ارکان

 

315

اللہ تعالیٰ کی ہستی پر دلیل

 

315

توحید پر عقلی دلیلیں

 

324

توحید کی تکمیل

 

325

خدا کی حقیقی عظمت

 

326

انسان کا مر تبہ

 

328

خدا کا جامع اور ما نع تخیل

 

332

اسما و صفات

 

334

صفات جمالی

 

344

صفات جلالی

 

346

نکتہ

 

347

صفات کمالی

 

347

صفا ت و حد ا نیت

 

348

صفات و جودی

 

348

علم

 

348

قد رت

 

349

نکتہ

 

350

تنز یہہ

 

350

ان تعلیمات کا اثر اخلاق انسانی پر

 

351

خدا کا ڈر اور پیار

 

357

محبت کے ساتھ خوف و خشیت کی تعلیم

 

357

محبت جسمانی اصطلا حات کی مما نعت

 

361

تعلیمات اسلامی میں محبت الٰہی کے مظاہر

 

363

فر شتوں پر ایمان

 

377

ملا ئکہ کے معنی

 

377

ملا ئکہ کا تخیل مذاہب قد یمہ  میں

 

378

ملائکہ کا تخلیل فلسفہ میں

 

378

یونا نی مصری فلسفہ

 

378

صابئی

 

378

اسلام میں فر شتوں کی حقیقت

 

378

اس عقیدہ کی عقلی حیثیت

 

380

آ یا ت و ا حادیث میں ملا ئکہ کا ذکر

 

381

ملا ئکہ کے فر ائض

 

381

فلسفہ و مذاہب کی ملا ئکہ کے متعلق بے ا عتدالی

 

389

فر شتوں پر ایمان لانے کا مقصد

 

392

رسولوں پر ایمان

 

394

ایک عام غلط فہمی کا ازالہ

 

394

نبو ت کسی ملک یا قوم سے مخصوص نہیں

 

394

تما م دنیا میں پیغمبر ا ٓ ئے

 

395

تمام پیغمبر وں کی صدا قت کا اعتراف

 

396

پیغمبروں میں تفر ق کی مما نعت

 

396

پیغمبروں کی غیر محدود تعداد

 

398

 مختلف فیہ پیغمبرو ں کی رسالت کا اقرار

 

399

پیغمبری کی و اضح حقیقت کا اظہار

 

399

پیغمروں کی منصب اور فرائض

 

399

پیغمبروں کی عصمت

 

400

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 1656
  • اس ہفتے کے قارئین 263466
  • اس ماہ کے قارئین 749658
  • کل قارئین97814962

موضوعاتی فہرست