#5778.03

مصنف : محمد قاسم فرشتہ

مشاہدات : 6617

تاریخ فرشتہ جلد چہارم

  • صفحات: 511
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 12775 (PKR)
(بدھ 15 مئی 2019ء) ناشر : المیزان ناشران و تاجران کتب، لاہور

ہندوستان دنیا کا ایسا خطہ ہے جہاں آٹھویں صدی سے لے کر بیسویں صدی تک دو غیرملکی حکمران، عرب مسلمان اور انگریز(برطانوی) قابض رہے۔ 712 ء میں مسلمان حکمران محمد بن قاسم نے ہندوستان میں قدم رکھا اور 1857 کے غدر کے بعد باقاعدہ مسلمانوں کے اقتدار کا خاتمہ ہوا ۔ برطانوی سامراج جس کی ابتداء 1757 ء کو ہوئی تھی کا خاتمہ 1947 ء کو ہوا۔ محمد بن قاسم نے دمشق میں موجود مسلمان خلیفہ الولید اور بغداد کے گورنر حجاج بن یوسف کی آشیر باد سے، 712 ء میں ہندوستان پر حکمرانی کا آغاز کیا ۔ 1590ء تک مسلمان حکمران شہنشاہ اکبر تقریباً پورے ہندوستان پر قابض ہو چکا تھا۔ اورنگ زیب کے دور (1657-1707) میں اس سلطنت میں کچھ اضافہ ہوا۔تاریخ ہندوستان  کے متعلق بے شمار کتب  موجود ہیں   ان  میں سے تاریخ فرشتہ  بڑی اہم کتاب ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’ تاریخ فرشتہ ‘‘محمد قاسم فرشتہ (متوفی 1620ء) کی تصنیف ہے ہندوستان کی عمومی کتب ہائے تواریخ میں سے ایک مشہور تاریخی کتاب ہےیہ ہندوستان کی مکمل  تاریخ  ہے ۔ محمد قاسم فرشتہ نے  یہ کتاب ابراہیم عادل شاہ ثانی، سلطانِ بیجاپور (متوفی 1627ء) کے حکم سےفارسی زبان میں تصنیف کی صاحب کتاب  نے  اِسے ’’گلشن ابراہیمی‘‘ کا نام دیا مگر عوام میں یہ تاریخ فرشتہ کے نام سے مشہور ہوئی۔ممبئی کے انگریز گورنر لارڈ الفنسٹن نے پہلی بار نہایت اہتمام کے ساتھ بڑی تقطیع کی دو ضخیم جلدوں میں  1832ء میں اسے  شائع کروایا۔ اِس کے بعد لکھنؤ سے مطبع منشی نول کشور نے اِس کے متعدد ایڈیشن شائع کیے جو1864ء، 1865ء اور 1884ء میں شائع ہوئے۔ انگریزی زبان میں اِس کے بیشتر تراجم شائع ہوئے ہیں جن میں پہلا انگریزی ترجمہ 1868ء میں لندن سے شائع ہوا تھا۔ اردو زبان میں پہلا ترجمہ 1309ھ میں لکھنؤ سے مطبع منشی نول کشور نے شائع کیا تھا۔زیر تبصرہ  ترجمہ  عبدالحئی خواجہ کا ہ ے  جو انہوں نفیس اکیڈمی کراچی کی فرمائش پر کیا  تھا جسے نفیس اکیڈمی  نے دو جلدوں میں شائع کیا زیرتبصرہ  نسخہ چار جلدوں میں    ہےجوکہ  المیزان ،لاہورکا مطبوعہ ہے ۔(م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

سلاطین تلنگانہ

339

سلطان قلی

341

ابتدائی حالات

341

ریاضی میں مہارت

341

تلنگانہ کی حالت

341

سلطان قلی کی خواہش

341

تلنگانہ کی ہم پر تقرر

341

امارت وسپہ سالاری

341

بادشاہت

342

سلطنت کی رونق

342

سلطان محمود شاہ کا خیال

342

شیعہ مذہب کا رواج

342

تیرہ بازی

342

سلاطین دکن سے دوستی

342

اسماعیل عادل کا حملہ

343

نظام شاہ سے خوشگوار تعلقات

343

طوالت عمر

343

قطب شاہ کا قتل

343

جمشید قطب شاہ بن سلطان قلی

344

شاہ طاہر کی آمد

344

عادل شاہی علاقے میں داخلہ

344

قلعہ ابتدکا محاصرہ

344

نظام شاہ کے نام پیغام اور اس کا جواب

344

قلعہ کا کنی پر اسد خاں کا قبضہ

344

قطب شاہ کا فرار اور اسد خاں سے مقابلہ

345

ملا محمود کی پیشین گوئی

345

پچھتاوا

345

بیماری

345

سازش

345

انتقال

345

ابراہیم قطب شاہ

346

کردار

346

چوروں کا دفیعہ

346

قطب شاہی خاندان کی نیک نامی

346

عنبرخاں سے تکرار

346

عنبر کا قتل

346

عنبر کے بھائی کا قتل

346

شاہ گردی

347

ابراہیم کی گولکنڈہ میں آمد

347

اہل گولکنڈہ کی خوشی

347

تخت نشینی

347

نظام شاہ سے معاہدہ

347

گلبرکہ کا معاہدہ

347

احمد نگر پر لشکر شکی

348

نظام سے دوستانہ تعلقات کی تجدید

348

قلعہ کلیان کا محاصرہ

348

صلح

348

عادل شاہ وغیرہ سےجنگ

348

نظام شاہی سلطنت میں انتشار

348

قطب شاہ کی دارور کو روانگی

349

قطب شاہ اور نظام میں ناراضگی

349

محمد قلی قطب شاہ

351

تخت نشینی

351

نظام شاہ سے دوستی

351

قلعہ شاہ ورک کا محاصرہ

351

محمد آقا ترکمان کی بہادری

351

بیجا پور کا محاصرہ

351

تسخیر گلبرکہ کا ارادہ

351

شاہ میرزا کی گرفتاری اور وفات

352

مصطفی خاں اور دلاور خان حبشی کی جنگ

352

قطب شاہ کی بہن کی شادی

352

بھاگ متی سے عشق

352

بھاگ نگر کی تعمیر

352

تلنگ، دونگ اور دبنگ کے علاقے

353

ایک عجیب وغریب کا واقعہ

353

سودا گروں کا قافلہ

353

غریبوں پر ظلم

353

اہل دکن کا ہنگامہ

353

بھائیوں سےمحبت

353

میر محمد مومن استر آبادی

354

حب اہل بیت کا صلہ

354

عماد شاہی خاندان

355

فتح اللہ عماد الملک

356

علاؤ الدین عماد الملک

357

قاسم برید

363

غلامی سے امارت تک

363

مرہٹوں سے جنگ

363

قوت واقتدار

363

خود مختاری

363

امیر علی برید

364

بہادری وجرات

364

انتقال

364

گیدڑوں کا خیال

364

علی برید شاہ

365

بادشاہ کا خطاب

365

نظام شاہی یورش

365

مرتضی نظام کا حملہ

365

مرتضی نظام کی واپسی

365

علی عادل کا قتل

365

علی بریدکا انتقال

365

علی برید کے جانشین

365

منصف کا اعتدار

367

خط کشمیر

687

جغرافیائی حالات

687

موسم

687

مکانات اور بازار

687

میوہ جات

687

باغات

687

کشمیر کے حسن کی تعریف

688

مندروں کی تعمیر

688

عجیب وغریب حوض

688

عجیب وغریب درخت

688

چشمہ فال

688

ایک دل کشا عمارت

689

راج دان

689

ظفر نامہ کے مولف کا بیان

689

سری نگر

689

کشمیر کے راستے

690

کشمیریوں کا مذہب

690

فرقہ نور بخش

690

فقہ اخوطہ

690

نور بخشیوں کے عقائد

691

مہملات فرقہ نور بخش

691

آفتاب پرست

691

کشمیروں کا موجودہ مذہب

691

سلطان شمس الدین

692

شاہ میرزا کی کشمیر میں آمد

692

راجہ ارنجن کی ملازمت

692

شاہ میرزا کے بیٹے

692

راجہ ارنجن کی وفات

692

شاہ میرزا کی خود مختار حکومت

693

دیجو میر بخشی

693

شمس الدین کا عہد حکومت

693

گوشہ نشینی اور وفات

693

جمشید شاہ بن سلطان شمس الدین

694

علی شیر کی بغاوت

694

جمشید کی معزولی اور وفات

694

سلطان علاو الدین بن سلطان شمس الدین

695

سلطان شہاب الدین بن شمس الدین

695

پنجاب پر حملہ

695

راجہ نگر کوٹ کی اطاعت

695

شہزادوں کی جلا وطنی

395

انتقال

396

سلطان قطب الدین

397

سلطان سکندر بت شکن

397

سلطان علی شاہ بن سکندر شاہ بت شکن

399

سلطان زین العابدین

700

حاجی خان المخاطب شاہ حیدر

707

شاہ حسن والد شاہ حیدر

707

محمد شاہ ولد خسن خن

708

فتح شاہ بن آدم خان

710

محمد شاہ کی دوبارہ حکومت کشمیر پر

711

سلطان المشائخ خواجہ فرید الدین مسعود گنج شکر

752

سلطان الاولیاء خواجہ نظام الدین

763

خواجہ نصیر الدین لودھی

775

شاہ منتخب الدین المعروف بزرزری بخش

776

شیخ برہان الدین

777

شیخ زین الدین

778

شیخ نظام الدین ابو لموید

778

امیر خسرو دہلوی

779

قطعہ تاریخ

781

شیخ سلیم قدرس سرہ

782

دوسرا حصہ خاندان سہرو دیا ملتان

783

حضرت شیخ بہاؤ الدین زکریا

783

شیخ صدر الدین عارف

791

شیخ رکن الدین ابو الفتح

793

سیدجلال بخاری

795

شیخ حسن افغان

796

شیخ احمد

796

مولانا شیخ حسام الدین

797

مولاناعلاء الدین

798

شیخ وحید الدین عثمان المشہور بہ سیاح

798

مخدوم جہانیاں جلال الدین حسین بخاری

799

صدر الدین راجوئے

802

سید کبیر الدین اسماعیل

804

خاتمہ ذکر کیفیت ہندوستان جنت نشان

804

اس کتاب کی دیگر جلدیں

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 56879
  • اس ہفتے کے قارئین 388593
  • اس ماہ کے قارئین 218836
  • کل قارئین98643380

موضوعاتی فہرست