#5957

مصنف : ڈاکٹر گوہر مشتاق

مشاہدات : 4733

پردہ عقلمند خواتین کا انتخاب

  • صفحات: 322
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 8050 (PKR)
(جمعہ 06 دسمبر 2019ء) ناشر : مکتبہ خواتین میگزین لاہور

اسلام دینِ فطر ت اور مکمل ضابطہ حیات ہے ۔ اس ضابطہ حیات میں ہر دو مرد وزن کی حفاظت وتکریم کے لیے  ایسے قواعد مقرر کئے گئے  ہیں کہ  ان پر  عمل پیرا  ہونے  میں نہ  کوئی دقت پیش  آتی ہے  نہ فطرت سلیم انہیں قبول  کرنے میں  گرانی محسوس کرتی ہے ۔اسلام  باوقار زندگی گزارنے کادرس دیتا ہے۔ جس   کے تحفظ کے لیے  تعزیری قوانین نافذ کئے گئے ہیں  تاکہ عزت نفس مجروح کرنے والوں کا محاسبہ  ہوتا رہے ۔عورت کے لیے  پردے کاشرعی حکم اسلامی شریعت کا طرۂ امتیاز اور قابل فخر  دینی روایت ہے ۔اسلام نے عورت کو پردےکا حکم دے کر عزت وتکریم کے اعلیٰ ترین مقام پر لاکھڑا کیا ۔پردہ کاشرعی حکم معاشرہ کو متوازن کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور مردکی شہوانی  کمزوریوں کا کافی وشافی علاج ہے ۔اس لیے دخترانِ اسلام کو پردہ کے  سلسلے میں  معذرت خواہانہ انداز اختیار کرنے کی بجائے فخریہ انداز میں اس حکم  کو عام کرنا چاہیے تاکہ پوری دنیا کی خواتین اس  کی برکات سے مستفید ہو سکیں۔اللہ تعالیٰ کے حکم  کی رو سے عورت پر پردہ  فرض عین ہے  جس کا تذکرہ  قرآن   کریم میں ا یک سے زیادہ جگہ پر آیا ہے  اور  کتبِ احادیث میں اس کی  صراحت موجو د ہے  ۔کئی  اہل علم نے  عربی  واردو زبان  میں  پردہ کے  موضوع پرمتعدد کتب  تصنیف کی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’پردہ عقل مند خواتین کاانتخاب‘‘ امریکہ میں طویل عرصہ سےمقیم ڈاکٹر گوہر مشتاق       کی تصنیف ہے ۔ یہ کتاب اسلام کےسوشل سسٹم پر ا یک سائنسی تحقیق ہے ۔ اس کتاب میں حجاب  کی اہمیت  کےحوالے سے قرآن وحدیث ، صحابہ کرامؓ اور علماء کرام کے فتاویٰ سمیت بہت سے دلائل جمع کردئیے گئے ہیں ۔  اس  میں اسلام کے احکامات ِ حجا ب اور معاشرے میں عورتوں ، مردوں کےتعلقات کی نوعیت پر بھی  بحث کی گئی ہے۔اس کتاب کی انفرادیت یہ ہے کہ اس میں عمرانی سائنسی علوم کےمستند اور مؤقر جرائد سے بے شمارحوالہ جات  پیش کیے  گئے ہیں  جو کتاب کی  اہمیت  میں اضافہ کرتےہیں یہ کتاب لوگوں کےدلوں میں پردے کے  حوالے سے پائے جانے والے شبہات کو دور کرتی ہے ۔ فاضل مصنف نےاپنی مومنانہ فراست اورا سلام کی فتح مندانہ تعلیمات کویکجا  کر کےیورپی محققین کی تحقیقات ہی سے یہ خوب صورت مرقع تیار کیا ہے  اس کتاب کے مطالعہ سے  مسلمان خواتین  میں اپنے دین پر فخر کےجذبات پید اہونگے ۔(ا ن شاء اللہ  ) ڈاکٹر گوہر مشتاق کی یہ کتاب ایسے مناسب وقت پر منظر عام پرآئی ہے کہ جب مسلمان خواتین کےنقاب اور حجاب  کےمتعلق   روشن خیال ممالک  فرانس ،برطانیہ  اور ہالینڈ میں بحث چھڑی ہوئی ہے۔یورپ کی حجاب مخالف مہم  ہی کے جواب میں  یہ کتاب لکھی گئی ہے   ۔(م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

کلمات تحسین

12

حرف تائید

13

حجاب، ہمارا افتخار

16

تعارف مصنف

21

مقدمہ

23

باب :1

 

خواتین معاشرتی عمارت کا سنگ بنیاد ہوتی ہیں

27

مثبت مسلمان خاتون کی طاقت

33

وہ میدان جن میں خواتین مردوں سے بہتر ثابت ہوتی ہیں

36

خواتین ہی خاندانوں کو جوڑتی ہیں

41

تحریک نسواں بمقابلہ جدید سائنس

43

مساوات مرد و زن کےخواب کا آخر کیا بنا؟

45

آزادی نسواں بربادی نسواں

48

جدید دور کی آزاد خواتین

49

باب :2

 

لڑکے اور لڑکیاں پیدائشی طور پر مختلف ہوتے ہیں ۔ سائنسی ثبوت

51

لڑکے اور لڑکیاں مختلف انداز میں پروان چڑھتے ہیں

52

لڑکے اور لڑکیاں مختلف انداز میں کھیلتے ہیں

53

لڑکے لڑکیوں کا آپس میں رویہ

55

باب:3

 

مخلوط تعلیم کے نفسیاتی نقصانات

58

لڑکے اور لڑکیاں مختلف انداز میں سے سیکھتے ہیں

59

لڑکے اور لڑکیوں کی قوت سماعت میں فرق

61

لڑکیوں اور لڑکوں کے سیکھنے میں فرق۔ ایک موازنہ

62

لڑکے اور لڑکیوں کے دماغ کی ساخت میں فرق

63

مخلوط تعلیم کے دور رس زہریلے نتائج

64

کیا لڑکیاں مرد اساتذہ سے تعلیم حاصل کر سکتی ہیں ؟

73

غیر مخلوط تعلیم کی کامیابی کا عملی ثبوت

73

ذاتی شہادتیں

80

قصہ مختصر

83

باب :4

 

ماں کی مامتا اور گھر کا محاذ۔ ایک مذہبی اور سائنسی تجزیہ

85

فیملی کی بنیاد ماں ہوتی ہے

86

بچوں کی پرورش میں ماں کا کردار

90

ماں کا دودھ اور بجے کا سماجی بننا

93

ماں کا دودھ اور بچے کا انسانیت سیکھنا

96

باب :5

 

کیریئر یا فیملی ۔خواتین کی اکثریت کیا چاہتی ہے ؟

101

خواتین کی جاب مارکیٹ میں شرکت

104

حیض کے دوران خواتین کےاندر نفسیاتی تبدیلیاں

109

امور خانہ داری کا ماہر ہے کو ن: عورت یا مرد؟

119

باب: 6

 

چہرے کا پردہ۔ قرآن و حدیث اور علمائے اسلام کی نظر میں

122

پردہ۔ قرآن کی روشنی میں

124

چہرے کا پردہ : احادیث نبویہ ﷺکی روشنی میں

137

چہرے کا پردہ۔ صحابہ و تابعین کے اقوال کی روشنی میں

147

چہرے کا پردہ، علمائے اسلام کی نظر میں

151

پردے کے متعلق اسلامی حکم

157

باب:7

 

چہرے کی بے پردگی کو جائز قرار دینے والوں کے شبہات اور ان کے جوابات

160

کیا چہرے کے پردے کا حکم صرف ازواج مطہرات کے لیے تھا؟

169

کیا پردے کا مسئلہ ایک اختلافی مسئلہ ہے ؟

180

باب :8

 

چہرے کا پردہ ۔ جدید سائنس کی روشنی میں

182

شرم و حیا اور خواتین کی نفسیات

184

چہرے کے پردے کا مقصد : علم الانسانیات کی روشنی میں

186

عورتیں فطرتاً مردوں کا ان کی طرف گھورنا پسند نہیں کرتیں

199

کورٹ شپ، ڈیٹنگ اور شادی سے پہلے کی ملاقاتیں

209

نقاب کرنے کے میڈیکل فوائد

216

میڈیکل ماسک یا ’’میڈیکل نقاب‘‘

217

چہرے کی جلد اور نقاب کے میڈیکل فوائد

220

چہرے کی جلد کی موٹائی

221

جلد کی عمر رسیدگی کا عمل

222

چہرے کے بال

223

باب :9

 

مسلم معاشروں میں مغربی استعمال سے پہلے خواتین کا چہرے کا پردہ

226

مغربی استعمال اور مسلمان خواتین کا نقاب

227

نقاب چھین کر مسلمان خواتین کی قوب مزاحمت کو توڑنا

236

مسلم ممالک میں نقاب کے خلاف صلیبی جنگ

241

باب :10

 

مغربی کلچر میں خواتین کا استحصال

244

آزادی نسواں یا بربادی نسواں ؟

244

میڈیا پر عورتوں کی نمائش اور اس کے نفسیاتی اثرات

247

میڈیا پر عورت کا استحصال

253

باب نمبر:11

 

غیر مخلوط محلفین ، آخر کیوں؟

257

بچوں کے سماجی بننے کاعمل اور غیر مخلوط ماحول

260

نواجوان لڑکیوں کا اپنے گھروں کو سب سے محفوظ جگہ قرار دینا

262

باب نمبر:12

 

حجاب اور نقاب کی طرف پلٹنے والی چند خواتین کی داستان

279

ٹیرابلیک تھورن کی کہانی

279

مجھے نقاب سے کیسے محبت ہوئی؟

285

میں نے تیراکی کے لباس کو چھوڑ کر نقاب کو کیوں اختیار کیا

290

باب :13

 

اسلام: خواتین کا نجات  دہندہ

293

مردوں کو عورتوں کا اقوام بنایا گیا ہے

294

دو عورتوں کی شہادت ، ایک مرد کے برابر ؟

299

نقاب میں عورتوں کی آزادی

302

حجاب کی واپسی

307

باب :14

 

اختتامی کلمات

314

اس مصنف کی دیگر تصانیف

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 44890
  • اس ہفتے کے قارئین 374957
  • اس ماہ کے قارئین 1174598
  • کل قارئین98239902

موضوعاتی فہرست