مالک ارض وسما نے جب انسان کو منصب خلافت دے کر زمین پر اتارا تواسے رہنمائی کے لیے ایک مکمل ضابطۂ حیات سے بھی نوازا۔ شروع سے لے کر آج تک یہ دین‘ دین اسلام ہی ہے۔ اس کی تعلیمات کو روئے زمین پر پھیلانے کے لیے اللہ تعالیٰ نے حضرت آدمؑ سے لے کر حضرت محمدﷺ تک کم وبیش ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبروں کو مبعوث فرمایا اور اس سب کو یہی فریضہ سونپا کہ وہ خالق ومخلوق کے ما بین عبودیت کا حقیقی رشتہ استوار کریں۔ انبیاء کے بعد چونکہ شریعت محمدی قیامت تک کے لیے تھی اس لیے نبیﷺ کے بعد امت محمدیہ کے علماء نے اس فریضے کی ترویج کی۔ ان عظیم شخصیات میں سے ایک امام غزالی بھی ہیں۔زیرِ تبصرہ کتاب مولانا یوسف بنوری کی عربی کتاب’’الاستاذ المودودی وشیئ من حیاتہ وافکارہ‘‘ کا اردو ترجمہ ہے جس میں مودودی صاحب کے افکارونظریات کا منصفانہ تنقیدی جائزہ لیا گیا ہے۔ یہ کتاب در اصل عالم عرب کے لیے لکھی گئی تھی لیکن افادۂ عام کے لیے اس کا سلیس اور بامحاورہ ترجمہ کیا گیا ہے تاکہ مودودی صاحب کے افکار ونظریات کی کجی اور ان کے قلم کی شوخی وبے احتیاطی سے لوگ واقف...