مالک ارض وسما نے جب انسان کو منصب خلافت دے کر زمین پر اتارا تواس کی رہنمائی کے لیے ایک مکمل ضابطۂ حیات سے بھی نوازا۔ شروع سے لے کر آج تک یہ دین‘ دین اسلام ہی ہے جو انسان کے لیے ضابطۂ حیات ہے۔ اس کی تعلیمات کو روئے زمین پر پھیلانے کے لیے اللہ تعالیٰ نے حضرت آدمؑ سے لے کر حضرت محمدﷺ تک کم وبیش ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبروں کو مبعوث فرمایا اور اس سب کو یہی فریضہ سونپا کہ وہ خالق ومخلوق کے ما بین عبودیت کا حقیقی رشتہ استوار کریں۔ انبیاء کے بعد چونکہ شریعت محمدی قیامت تک کے لیے تھی اس لیے نبیﷺ کے بعد امت محمدیہ کے علماء نے اس فریضے کی ترویج کی۔ ان عظیم شخصیات میں سے ایک محمد بن اسماعیل البخاری بھی ہیں۔زیرِ تبصرہ کتاب میں امام بخاری کی حیات زندگی اور ان کی صحیح کی خصوصیات وکارناموں اور ان کے زہد وتقوی اور تلامذہ کا تذکرہ ہے اور یہ بات نہایت ضروری ہے کہ آج کے دور کے علم حاصل کرنے والے طلباء کے سامنے اپنے اسلاف کی زندگی ہو اور وہ بھی ان کی طرح محنت ولگن سے علم حاصل کریں اور امام بخاری کا اہل علم کے ہاں کیا مقام ومرتبہ ہے؟ اس با...