عقیدے کی بنیاد توحید باری تعالیٰ ہے اور اسی دعوت توحید کے لیے اللہ تعالیٰ نے ہر دور میں انبیاء کو مبعوث کیا حتی کہ ختم المرسلین محمدﷺ کی بعثت ہوئی ۔عقیدہ توحید کی تعلیم وتفہیم کے لیے جہاں نبی کریم ﷺ او رآپ کے صحابہ کرا م نے بے شمار قربانیاں دیں اور تکالیف کو برداشت کیا وہاں علماء اسلام نےبھی دن رات اپنی تحریروں اور تقریروں میں اس کی اہمیت کو خوب واضح کیا ۔ کیونکہ کسی بھی طریقۂ زندگی میں عقیدہ کی اہمیت بالکل ویسی ہی ہے جیسی انسانی جسم میں دل کی ۔عقیدہ انسانی زندگی کااصل محرک ہوتا ہےاسلامی زندگی کا رخ بھی اسلامی عقیدہ ہی متعین کرتا ہے ۔گزشتہ صدیوں میں عقیدۂ توحید کو واضح کرنے کے لیے بہت سی جید کتب ورسائل تحریر کیے گئے ہیں۔ زیرتبصرہ کتابچہ ’’عقیدہ کے مختصر ابواب ‘‘احمد بن محمد العتیق کا مرتب شدہ ہے ۔ فاضل مرتب نےاسے مبتدی طلباء کے ضرورت کے پیش نظر عربی زبان میں مرتب کیا ہے ۔تاکہ اس متن کو اپنے علمی سفر کی ابتدا ء میں ہر حرزجان بنالیں۔ اس کتابچہ کی افادیت کے پیش نظر محترم جناب محمد زکریا زکی صاحب نے اس مختصر کتابچہ کو اردو قارئین کےلیے...
نماز انتہائی اہم ترین فریضہ اور سلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔ نماز دین کاستون ہے جس نے اسے قائم کیا اس نے دین کو قائم کیا اور جس نے اسے ترک کردیا ہے اس نے دین کی عمارت کوڈھادیا ۔ نماز مسلمان کے افضل اعمال میں سے ہے۔نماز ایک ایسا صاف ستھرا سرچشمہ ہے جس کےشفاف پانی سے نمازی اپنے گناہوں اور خطاؤں کودھوتا ہے ۔کلمہ توحید کے اقرار کےبعد سب سے پہلے جو فریضہ انسان پر عائد ہوتا ہے وہ نماز ہی ہے ۔اسی سے ایک مومن اور کافر میں تمیز ہوتی ہے ۔ بے نماز کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج ہے ۔ قیامت کےدن اعمال میں سب سے پہلے نماز ہی سے متعلق سوال ہوگا۔ فرد ومعاشرہ کی اصلاح کے لیے نماز ازحد ضروری ہے ۔ نماز فواحش ومنکرات سےانسان کو روکتی ہے ۔بچوں کی صحیح تربیت اسی وقت ممکن ہے جب ان کوبچپن ہی سےنماز کا پابند بنایا جائے ۔ قرآن وحدیث میں نماز کو بر وقت اور باجماعت اداکرنے کی بہت زیاد ہ تلقین کی گئی ہے ۔ اور نمازکی عدم ادائیگی پر وعید کی گئی ہے ۔نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قد ر اہم ہے کہ سفر وحضر اور میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ا...
اسلام کے دو بنیادی اور صافی سرچشمے قرآن و حدیث ہیں جن کی تعلیمات و ہدایات پر عمل کرنا ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے۔ قرآن مجید کی طرح حدیث بھی دینِ اسلام میں ایک قطعی حجت ہے۔ کیونکہ اس کی بنیاد بھی وحی الٰہی ہے۔ احادیث رسول ﷺ کو محفوظ کرنے کے لیے کئی پہلوؤں اور اعتبارات سے اہل علم نے خدمات انجام دیں۔ تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی سے ہوا اور صحابہ و تابعین کے دور میں پروان چڑھا۔ ائمہ محدثین کے دور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے۔ زیر نظر کتاب ’’النُّخْبَةُ مِنْ كَلَامِ النُّبُوّةِ‘‘ محترم عبد القدوس القاری خریج جامعہ لاہور الاسلامیہ و جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ، مدیر معہد القرآن الکریم و الدراسات الاسلامیہ کا مرتب شدہ ہے۔یہ مجموعۂ حدیث 200 احادیث اور تین حصوں پر مشتمل ہے۔ پہلا حصہ پچاس چھوٹی احادیث پر مشتمل ہے اس حصے کی ابتدانیت سے متعلق حدیث سے کی گئی ہے ، دوسرا حصہ بھی پچاس احادیث پر مشتمل ہے اس حصے میں موجود احادیث ماقبل حصے ک...