مسلم دنیا میں آج ہر جگہ اسلام کی طرف واپسی اور اس خدائی نظام کی پیروی کا رجحان نظر آ رہا ہے، جس کی اساس قرآن وسنت کے مصادر پر ہے، اس رجحان اور فضا کو آج اصطلاحی طور پر اسلامی بیداری سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔اسلامی بیداری اب وہ عمومی رجحان ہے جس نے انیسویں صدی کی آخری دو دہائیوں سے ساری دنیا کو اپنی طرف متوجہ کر رکھا ہے۔مسلم ہوں یا غیر مسلم ان کی ایک بڑی تعداد اس میں دلچسپی لے رہی ہے، کچھ تو اسے خوش آمدید کہہ رہے ہیں اور پر امید ہیں، کچھ خوف اور اندیشوں میں مبتلا ہیں، کچھ اس کی وضاحتیں کر رہے ہیں اور انتظار کر رہے ہیں، کچھ اس سے ڈر رہے ہیں اور اس پر تنقید کر رہے ہیں، کچھ اس کی رہنمائی کر رہے ہیں تو کچھ اسے برا بھلا کہہ رہے ہیں۔ان میں سے ہر ایک کا رویہ اپنے مقصد اور دلچسپی کے لحاظ سے ہے۔ زیر تبصرہ کتاب" اسلامی بیداری مستقبل کے تناطر میں "سعودی عرب کے معروف عالم دین اور ورلڈ اسمبلی آف مسلم یوتھ، ریاض کے سیکرٹری جنرل محترم ڈاکٹر مانع حماد الجھنی کی عربی تصنیف کا اردو ترجمہ ہے۔ اردو ترجمہ محترم مظہر سید عالم نے کیا ہے۔اس کتاب میں مولف موصوف نے اسلامی بی...