قایادنی اور لاہوری مرزائیوں کو اسی لئے غیرمسلم قرار دیا گیا ہے کہ ان کا یہ عقیدہ ہے کہ مرزا غلام احمد قادیانی نبی تھے ان کو اللہ سےہمکلام ہونے اور الہامات پانے کاشرف حاصل تھا۔ مرزا قادیانی کے دعویٰ نبوت کرنے کے آغاز سے ہی اس کی تردید وتنقید میں ہر مکتبۂ فکر کے علماء نے بھر پور کردار ادا کیا ۔ بالخصوص علمائے اہل حدیث او ردیو بندی مکتبۂ فکر کے علماء کی قادیانیت کی تردیدمیں خدمات ناقابل فراموش ہیں ۔ زیر نظر رسالہ ’’ ا لہامات مرزا‘‘ فاتح قادیان مولانا ثناء اللہ امرتسری رحمہ اللہ کا تحریر کردہ ہے۔اس رسالہ میں مرزاقادیانی کی پیشین گوئیوں کو زیربحث لایا گیا ہے ۔ یہ رسالہ تین بار مرزاقادیانی کی زندگی میں شائع ہوا۔ (م۔ا)
قایادنی اور لاہوری مرزائیوں کو اسی لئے غیرمسلم قرار دیا گیا ہے کہ ان کا یہ عقیدہ ہے کہ مرزا غلام احمد قادیانی نبی تھے ان کو اللہ سےہمکلام ہونے اور الہامات پانے کاشرف حاصل تھا۔ مرزا قادیانی کے دعویٰ نبوت کرنے کے آغاز سے ہی اس کی تردید وتنقید میں ہر مکتبۂ فکر کے علماء نے بھر پور کردار ادا کیا ۔ بالخصوص علمائے اہل حدیث او ردیو بندی مکتبۂ فکر کے علماء کی قادیانیت کی تردیدمیں خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ زیر نظر رسالہ ’’ نکاح مرزا‘‘ فاتح قادیان مولانا ثناء اللہ امرتسری رحمہ اللہ کا تحریر کردہ ہے۔ اس رسالہ میں مرزا قادیانی کے آسمانی نکاح والی پیشگوئی پر مفصل بحث کر کے اس کا کذب ثابت کیا ہے (م۔ا)
نماز کی ادائیگی کا طریقہ جاننا ہر مسلمان مرد و زن کے لیے از حد ضروری ہے کیونکہ اللہ عزوجل کے ہاں وہی نماز قابل قبول ہو گی جو رسول اللہ ﷺ کے طریقے کے مطابق ادا کی جائے گی۔ اور ہمارے لیے نبی اکرم ﷺ کی ذات گرامی ہی اسوۂ حسنہ ہے ۔ ہر مسلمان کے لیے رسول للہ ﷺ کے طریقۂ نماز کو جاننا بہت ضروری ہے۔ نماز کی صحت کے لیے تعدیل ارکان کا لحاظ رکھنا بہت ضروری ہے ایسی نماز جس میں خشوع و خضوع نہ ہو اور تعدیل ارکان کا لحاظ نہ رکھا گیا ہو وہ نماز باطل قرار پاتی ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ نماز میں خشوع کیوں اور کیسے،عورت اور مرد کی نماز میں فرق‘‘ سعودی عرب کے نامور عالم دین علامہ محمد صالح المنجد کی عربی تصنیف ’’ 33 سبباً للخشوع فی الصلاة ‘‘ کا اردو ترجمہ ہے ۔ عربی سے اردو ترجمہ و تفہیم کی ذمہ داری جناب ابو عبدالرحمٰن شبیر بن نور نے انجام دی ہے ۔ (م ۔ا)
مولانا مودودی رحمہ اللہ کے متعلق ابو الوفاء مولانا ثناء اللہ امرتسری رحمہ اللہ کا موقف تھا کہ مودودی صاحب سر سید احمد خان یا مولوی عبد اللہ چکڑالوی کی طرح حدیث نبوی کے منکر نہیں البتہ حدیث کے متعلق تحقیق کرتے ہوئے محدثین کا مسلک اور طریقہ تنقید چھوڑ کر دوسرا طریق اختیار کرتے ہیں اس کے متعلق مولانا ثناء اللہ امرتسری رحمہ اللہ کا تحریری سلسلہ اخبار اہل حدیث امرتسر میں ستمبر 1945ء تا نومبر 1945ء شائع ہوا جسے بعد ازاں فروری 1946ء میں مولانا ثناء اللہ امرتسری رحمہ اللہ نے پہلی مرتبہ ’’ خطاب بہ مودودی‘‘کے نام سے کتابی صورت شائع کیا ۔ زیر نظر ’’ حدیث نبوی ﷺ پر شکوک و شبہات ‘‘اسی کا جدید ایڈیشن ہے ۔ (م ۔ ا)