راحت واطمینان اللہ تعالیٰ کے ذکر میں ہے اور اپنی کسی بھی سرگرمی کو اللہ تعالیٰ کے ذکر سےخالی رکھنا نقصان اور حسرت کا باعث ہے ۔ اگر کسی آدمی کے شب وروز اللہ تعالیٰ کے ذکر سے خالی تو حسرتوں اور خساروں کے سمندر میں غرق ہے اور اس کا علاج سوائے اللہ تعالیٰ کے ذکر کو قائم کرنے کے اور کوئی نہیں ہے ۔ان خساروں سے تحفظ کی کامل صورت خو د رسول اللہ ﷺ نے اپنے اسوۂ حسنہ سے بتادی ہے ۔ آپ ﷺ نےہر موقعہ ومحل کے مطابق ذکر ودعا ء متعین فرمائی۔ جو غفلت کے زہر کا تریاق ہے مگر اس تریاق کے استعمال کے لیے ضروری ہے کہ ان دعاؤں اوراذکار کے الفاظ محفوظ ہوں تاکہ کوئی اپنی عقل سے ان میں کمی بیشی نہ کرے کیونکہ دعائیں اور اذکار اللہ تعالیٰ کی صفات وعظمت کے شان کےمضامین پر مشتمل ہیں اور اس ذات ِ بے مثال کی صفات کی بالکل صحیح تعبیر وہ ہی ہو سکتی ہے جو رسول اللہ ﷺ نے بتلائی ہے۔شریعتِ اسلامیہ کی تعلیمات کے مطابق صرف دع...