سامی مذاہب سے مراد وہ مذاہب ہیں جو سام بن نوح کی اولادسے نکلے ہوں انہیں الہامی مذاہب بھی کہتے ہیں۔ انہیں الہامی مذاہب کہنے کی وجہ یہ ہے کہ ان تینوں مذاہب کی بنیاد الہام الہٰی یا وحی الہٰی پر ہے۔ یہودیت، مسیحیت اور اسلام اہم بڑے سامی مذاہب ہیں۔ غیر سامی مذاہب سے مراد وہ مذاہب ہیں جن کا تعلق سام بن نوح کی اولاد سے نہیں ہے۔ دوسرے الفاظ میں ہم یوں کہہ سکتے ہیں کہ یہودیت، عیسائیت اور اسلام کے علاوہ باقی مذاہب غیرسامی مذاہب میں شمار ہوتے ہیں۔ زیر تحقیقی مضمون’’ پاکستانی جامعات میں سامی مذاہب پر علوم اسلامیہ کے(ایم فل، پی ایچ ڈی) اردو سندی مقالات کا اشاریہ وشماریاتی جائزہ‘‘ محترم جناب ریاض احمد سعید، محترم جناب سعید الرحمٰن، محترم جناب رؤف احمد کا مشترکہ تحقیقی مضمون ہے۔ مرتبین نےاس تحقیقی مضمون میں پاکستان بھر کی جامعات کے زیر اہتمام سامی مذاہب پرلکھے جانے والے مقالات کا اشاریہ اور شماریاتی جائزہ پیش کیا ہے۔ اس مقالے میں پاکستان کی سرکاری وغیر سرکاری38؍جامعات کے شعبہ علوم اسلامیہ اور شعبہ علوم اسلامیہ...
بہاء الدین قراقوش صلاح الدین ایوبی کا معاونِ خاص اور اس کے ایسے عظیم کمانڈروں میں سے ایک تھا جنہوں نے صلیبیوں کے خلاف بہت سی جنگوں میں حصہ لیا۔ اس نے قاہرہ شہر میں بہت سے رہائشی منصوبوں کی تعمیر میں نمایاں خدمات سر انجام دیں۔ زیر نظر کتاب ’’ قراقوش‘‘ پاکستان میں سابق سعودی سفیر عبد العزیز بن ابراہیم بن صالح الغدیر کی ایک عربی تصنیف کا اردو ترجمہ ہے۔ جناب سعید الرحمن صاحب نے اسے اردو قالب میں ڈھالا ہے۔ یہ کتاب دو حصوں پر مشتمل ہے پہلے حصے میں قراقوش کے حالات زندگی، پیدائش، ماحول اور اس زمان و مکان کا ذکر ہے جس میں قراقوش نے زندگی گزاری۔ جبکہ دوسرے باب میں اس کی سیرت اور حالات زندگی سے ماخوذ سبق آموز امور کو جمع کیا ہے۔(م۔ا)