امت محمدیہ کے افراد کی تلاشی لی جائے تو کسی کی گردن میں کاغذی تعویز لٹک رہا ہوگا، کسی میں چھوٹا سا قرآنی نسخہ۔ کسی میں کوڑیاں اور مونگے تو کوئی کالا دھاگہ باندھے ہوگا۔ کوئی امام ضامن پر تکیہ کئے ہوئے ہے تو کسی کو کالی بلی سامنے سے گزر جانے کا خوف ہے۔ کوئی مصیبت سے بچنے کیلئے تعویذ پہنتا ہے تو کوئی محبت کروانے کیلئے تعویذ کروا رہا ہے۔ قرآن سے دوری نے آج ہمیں اس مقام پر پہنچا دیا ہے کہ شرک امت کی رگ رگ میں رچتا بستا چلا جا رہا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب شرک کے اسی اہم پہلو یعنی تعویذ گنڈوں اور جائز دم کے درمیان فرق اور احادیث کی روشنی میں ان کے تفصیلی جائزے پر مشتمل ہے۔ کتاب کے آخر میں تعویذ پہننے کو جائز قرار دینے والوں کے شبہات پر مشتمل ایک کتابچہ کا بھی بھرپور جواب دیا گیا ہے۔
خدائے پاک کی نافرمانی کوگناہ کہتے ہیں گناہ دوطرح کے ہوتے ہیں ایک صغیرہ او ردوسرے کبیرہ ۔صغیرہ گناہ بھی اگرچہ نقصان دہ ہیں او رخداوندقدوس کی ناراضگی کا سبب ہیں لیکن ان کےبارے میں شرع کاقاعدہ یہ ہے کہ نیکیوں سے یہ خود بخود ختم ہوجاتے ہیں جبکہ کبیرہ گنا ہ غضب الہی کو زیادہ بھڑکانےوالے ہیں اور بغیر توبہ ختم بھی نہیں ہوتے الاکہ اللہ تعالی چاہٰے متعدد علمآء کرام نے کبیرہ گناہ کی سنگینی وشدت کو اجاگر کرنے کےلیے مستقل کتابیں لکھی ہیں تاکہ عوام باخبر ہوجائیں اور ان کےارتکاب سے باز رہیں اس ضمن میں علامہ ذہبی اور شیخ محمد بن سلیمان رحمہمااللہ کی مرتب کردہ فہرست سے استفادہ کرتے ہوئے کبیرہ گناہوں سے متعلق رہنمائی دی گئی ہے فی زمانہ جبکہ لوگ بڑے دعوے سے ان گناہوں کا ارتکاب کررہے ہیں یہ جاننے کی اشد ضرورت ہے کہ کبیرہ گناہ کون کون سے ہیں اور شرع میں ان کی سزا کیا ہے خدا ہمیں ہرطرح کے گناہوں سے بچنے کی توفیق عنایت فرمائے۔
اولاداللہ عزوجل کی ایک عظیم نعمت ہے ،جس کی اہمیت کااندازہ وہی لوگ کرسکتے ہیں ،جواس سے محروم ہیں ۔اس نعمت کاتقاضایہ ہے کہ اس کاشکراداکیاجائے ،جس کاطریقہ یہ ہے کہ ان کی صحیح اسلامی تربیت کی جائے اورشریعت کے بتائے اصولوں کےمطابق ان کی پرورش کی جائے ۔بصورت دیگریہ اولادانعام کی بجائے وبال بن جاتی ہے اوراپنے اعمال بدسے والدین کےلیے اذیت وبدنامی کاباعث بنتی ہے ۔یہی وجہ ہے کہ قرآن شریف میں صالح اولادکی دعاکرنےکی ترغیب دلائی گئی ہے۔رب ہب لی من الصالحین ۔فی زمانہ اولادکی تربیت کےحوالے سے بہت زیادہ کوتاہی دیکھنے میں آرہی ہے ۔دین واخلاق کادیوالیہ نکل چکاہے ،بچےوالدین کے سامنے غیرشرعی امورومشاغل میں مصروف رہتے ہیں ،لیکن وہ انہیں روکتے ہیں نہ سرزنش کرتے ہیں ،حالانکہ یہ ضروری ہے ،ورنہ وہ بھی شریک گناہ ہوں گے ۔زیرنظرکتاب میں قرآن وحدیث کی روشنی میں ان اصول وضوابط کی وضاحت کی گئی ہے ،جنہیں تربیت اولادمیں ملحوظ رکھناضروری ہے ۔