امام بخاری کی شخصیت اور ان کی صحیح بخاری کسی تعارف کی محتاج نہی۔سولہ سال کے طویل عرصہ میں امام بخاری نے 6 لاکھ احادیث سے اس کا انتخاب کیا اور اس کتاب کے ابواب کی ترتیب روضۃ من ریاض الجنۃ میں بیٹھ کر فرمائی اور اس میں صرف صحیح احادیث کو شامل کیا ۔ جسے اللہ تعالیٰ نے صحت کے اعتبار سےامت محمدیہ میں’’ اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ کادرجہ عطا کیا ۔امام بخاری چونکہ مقلد نہ تھے اور ہر مسئلے کو اجتہادی اصولوں پر پرکھتے تھے،چنانچہ آپ نے متعدد مقامات پر دیگر مکاتب فکر کی آراء اور ان کے اقوال پر نام لئے بغیر صرف "قال بعض الناس"کہہ کر رد کیا ہے،اور صحیح موقف پیش کیا ہے۔آپ زیادہ تر احناف کا رد کرتے ہیں اور بسااوقات دیگر باطل فرقوں کا بھی رد کرتے ہیں۔زیر تبصرہ کتاب " ما یفید الناس فی شرح قال بعض الناس"محترم جناب مفتی اللہ بخش صاحب ﷾خطیب دار الحدیث محمدیہ ملتان کی کاوش علمیہ ہے۔جس میں انہوں نے صحیح بخاری کے پچیس25 مقامات "قال بعض الناس" کی وضاحت کی ہے ،اور دلائل کے ساتھ ی...
امام بخاری کی شخصیت اور ان کی صحیح بخاری کسی تعارف کی محتاج نہیں سولہ سال کے طویل عرصہ میں امام بخاری نے 6 لاکھ احادیث سے اس کا انتخاب کیا اور اس کتاب کے ابواب کی ترتیب روضۃ من ریاض الجنۃ میں بیٹھ کر فرمائی اور اس میں صرف صحیح احادیث کو شامل کیا ۔ حدیث نبوی کے ذخائر میں صحیح بخاری کو گوناگوں فوائد اورمنفرد خصوصیات کی بنا پر اولین مقام اور اصح الکتب بعد کتاب الله کا اعزاز حاصل ہے ۔بلاشبہ قرآن مجید کےبعد کسی اور کتاب کو یہ مقام حاصل نہیں ہوا ۔ صحیح بخاری کو اپنے زمانہ تدوین سے لے کر ہردور میں یکساں مقبولیت حاصل رہی ۔ائمہ معاصرین اور متاخرین نے صحیح بخاری کی اسانید ومتون کی تنقید وتحقیق وتفتیش کرنے کے بعد اسے شرف قبولیت سےنوازا اوراس کی صحت پر اجماع کیا ۔ اسی شہرت ومقبولیت کی بناپر ہر دور میں بے شماراہل علم اور ائمہ حدیث ننے مختلف انداز میں صحیح بخاری کی شروحات لکھی ہیں ان میں فتح الباری از ابن حافظ ابن حجر عسقلانی کو امتیازی مقام حاصل ہے ۔اوربعض اہل علم تراجم ابواب، امام بخاری کااجتہادوغیرہ جیسے موضوعات کو زیر بحث لائ...