رسول اللہﷺ کے فرمان کے مطابق گمراہی اور ضلالت سے بچنے کا واحد طریق کتاب اللہ اور سنت رسولﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا ہے۔ لیکن جب اہل اسلام کے ایک بہت بڑے حصہ نے اس حوالے سے سستی کا مظاہرہ کیا تو سیدھے اور سچے راستے کو کھو بیٹھے۔ یہی وجہ ہے کہ آج بدعت کو سنت کے مقابلے جلدی قبول کیا جاتا ہے بلکہ بدعات و خرافات مسلمانوں کی زندگی کا جزو لازم بن کر رہ گئی ہیں۔ ایسے میں سنت رسول کا دامن تھامنا اور سنن رسول کا زندہ کرنا از حد ضروری ہے۔ چونکہ بدعات کا ظہور رسول اللہﷺ کی وفات کے بعد جلد ہی ہونے لگا تھا اس لیے علمائے سلف اس حوالہ سے متعدد صورتوں میں اقدامات کرتے رہے ہیں۔ محمد بن نصر مروزی نے اس موضوع پر ایک متہم بالشان کتاب ’السنۃ‘ کے نام سے تالیف کی جس نے صدیوں بعد آج بھی امام صاحب کو علمی حلقوں میں زندہ رکھا ہوا ہے۔ کتاب میں اس صافی منہج اور صحیح عقیدہ کی پہچان کرائی گئی ہے جس کو نبی کریمﷺ اور صحابہ کرام نے اپنائے رکھا۔ کتاب کا بامحاورہ، سلیس اردو ترجمہ ابو ذر محمد زکریا نے کیا ہے۔ تخریج ونظرثانی حامد محمود الخضری اور حافظ سلیم اختر ہلالی اور فوائد لکھنے کے فرائض عمران ناصر نے اد...
نماز تراویح نبی کریم ﷺ کی سنت مبارکہ ہے اورصحیح احادیث سے ثابت ہے۔سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے ایک رات مسجد میں نماز اداکی، لوگوں نے بھی آپﷺ کے ساتھ نماز پڑھی، پھر آپﷺنے دوسری رات نماز پڑھی اور لوگوں کی بھی کثیر تعداد نے آپﷺ کے ساتھ نماز ادا کی، پھر لوگ اسی طرح تیسری یا چوتھی رات میں بھی جمع ہوئے لیکن رسول اللہﷺتشریف نہ لائے اور جب صبح ہوئی تو آپ ﷺنے فرمایا:’’تم لوگوں نے جو کیا میں نے اسے دیکھا ہے اور گھر سے میں اس لیے نہیں نکلا کہ مجھے یہ خدشہ لاحق ہوا کہ کہیں اس نماز کو تم پر فرض قرار نہ دے دیا جائے۔‘‘(مسلم:761)نماز تراویح کی رکعات کی تعداد گیارہ ہے۔سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ جب ان سے سوال کیا گیا کہ رمضان میں نبی کریم ﷺ کی نماز کیسےہواکرتی تھی؟تو انہوں نے جواب دیا:’’رسول اللہ ﷺ رمضان وغیر رمضان میں گیارہ رکعت سے زیادہ نماز نہیں پڑھتے تھے۔‘‘(بخاری:1147)اگر کوئی تیرہ رکعت پڑھ لے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں کیونکہ سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ &...