مسلمان جب نبی کریم ﷺکی نبوت ورسالت اوراس کے دلائل کےبارے میں گفتگو کرنےکا اہتمام کرتا ہے توگویا وہ ابوابِ اسلام میں ایک عظیم باب او رموضوع کو تھامتاہے۔کیوں کہ خود قرآن کریم نے ہمیں نبی کریم ﷺ کی نبوت کےدلائل پر غورو فکرکرنے کی دعوت دی ہے ۔ اللہ تعالی نے جناب نبی کریم ﷺکی نبوت کی تائید و اثبات کےلیے بہت زیادہ معجزات عطا فرمائے،جن کے ساتھ ایمان والوں کےدلوں کو قرار وثبات ملتا او ران کے عمل وایمان میں اضافہ ہوتا تھا ۔اوراس کے ساتھ ساتھ منکرین کے اوپر حجت قائم ہوتی اور ان میں سےسلیم الفطرت لوگ ان معجزات کودیکھ اور سن کروولتِ ایمان سےبہرہ ور ہو تے۔نبی کریم ﷺ کو ملنے والےمعجزات کئی انواع واقسام پر مشتمل ہیں ۔ آپ ﷺ کو ملنے والے معجزات کی حد بندی تو مشکل ہے ۔ تاہم کتبِ احادیث میں ان کی تعداد سیکڑوں سے متجاوز ہے جن کوائمہ محدثین نے بیان کیا ہے ۔ اوراس سلسلے میں متعدد علماء نے اس موضوع پر مستقل کتب بھی تصنیف کی ہیں۔ زیر نظر کتاب’’ صحیح...
ویسے تو نبی کریم ﷺ کی تمام باتیں اور وصیتیں اپنے موقع محل میں نہایت ہی اہمیت کی حامل ہیں او رآ پ کے ارشادات وفرمودات وہ مشعل ہدایت ہیں جن کی روشنی میں انسان کو اپنی فلاح وبہبود کی منزلیں نظر آتی ہیں ۔ آپ کی ہر پند ونصیحت میں اسرار وحکم کے سمندر موجزن ہیں۔ آپ کاکوئی بھی ارشاد حکمت ومصلحت سے خالی نہیں۔ اور کیوں نہ ہو جب کہ آپ ﷺ کی مقدس زبان وحی کی ترجمان ہے ۔ آپ کی زبان مبارک سے وہی باتیں نکلتی ہیں جو اللہ چاہتا ہے۔اس لیے آپﷺ کا ہر قول اور فرمان انسان کےلیے متاع دنیا وآخرت ہے ۔نبی کریم ﷺ کسی تجربہ او رمشاورت کے ساتھ نہیں بلکہ وحیِ الٰہی کی بنیاد پر مخاطبین کووصیت کیا کرتے تھے ۔یہ وصیتیں صرف مخصوص افراد ومخاطبین ہی کے لیے نہیں بیان کی گئیں بلکہ ان کےذریعے سے پوری امت کو خطاب کیا گیا ہے۔ان وصیتوں میں مخاطبین کی دنیا وآخرت دونوں کی سربلندی اور فلاح ونجات کاسامان موجود ہے ۔جو یقیناً تاقیامت آنے والوں کےلیے سر چشمہ ہدایت ونجات ہے ۔اور ان وصیتوں کی ایک نمایاں خوبی الفاظ میں اختصار اورمعانی ومطالب کی وسعت وجامعیت ہے جو نبی کریم ﷺ کے معجزۂ الٰہیہ’’جوامع...
ہر مسلمان کو برکت کی معرفت اور اس کے اسباب وموانع کی پہچان حاصل کرنی چاہئے، تاکہ وہ اپنی زندگی میں ایسی عظیم خیر کو حاصل کر سکےاور ایسے تمام اقوال وافعال سے اجتناب کر سکے جو مسلمان کے وقت، عمر، تجارت اور مال وعیال میں برکت کےحصول میں رکاوٹ بنتے ہیں۔ہر قسم کی خیر وبرکات کا حصول قرآن وسنت کی تعلیمات کے ذریعے ہی سے ممکن ہے، کیونکہ جس ذات بابرکات نے انسانوں کو پیدا کیا ہے، اسی نے وحی کے ذریعے سے انہیں آگاہ کیا ہے کہ کون سے راستے پر چلنے والے لوگ برکت ورحمت کے مستحق ہوتے ہیں اور کس راستے کے راہی نقمت ونحوست کے سزاوار ٹھہرتے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب" ھم اپنے مال، وقت اور زندگی میں برکت کیسے حاصل کریں؟"محترم ڈاکٹر امین عبد اللہ الشقاوی کی عربی تصنیف ہے، جس کا اردو ترجمہ محترم حافظ محمد عمر صاحب نے کیا ہے۔اس کتاب میں برکت کے اسباب وموانع پر روشنی ڈالی گئی ہے اور قرآن وسنت کی روشنی میں بیان کیا گیاہے کہ آج ہم اپنے وقت، زندگی، مال اور معاملات میں کس طرح برکت حاصل کر سکتے ہیں؟اور وہ کون سے اسباب ہیں جن کو بروئے کار لا کر ہم اپنی زندگی میں برکات وخیرا...