جناب مفتی تقی عثمانی صاحب دیوبندی مکتب فکر کی معروف شخصیت ہیں۔آپ مولانا مفتی محمد شفیع کے صاحبزادے اور بے شمار کتابوں کے مصنف ہیں۔موصوف وفاقی شرعی عدالت کے جج بھی رہ چکے ہیں آج کل آپ اسلامی بینکوں کی سرپرستی فرمارہے ہیں اور حیلوک کے ذریعے ’مروجہ اسلامی بینکاری‘کے جواز کا فتوی دے رہے ہیں۔مفتی تقی عثمانی صاحب کی ایک کتاب’فقہی مقالات‘ہے جو ان کے فقہی مضامین کا مجموعہ ہے ۔اس کی چوتھی جلد میں موصوف نے ’حرام اشیاء سے علاج‘کے ضمن میں گفتگو کرتے ہوئے بعض کبار حنفی علما کے حوالے سے یہ فتوی دیا کہ علاج کی خاطر سورہ فاتحہ کو پیشاب اور خون سے لکھا جائز ہے ۔اس پر عامۃ المسلمین کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا تو مفتی صاحب نے ’اسلام‘اقبار میں یہ وضاحت کی وہ نجاست سے سورہ فاتحہ کے لکھنے کو جائز نہیں سمجھتے۔زیر نظر مختصر کتابچہ میں ان کے اس وضاحتی بیان کا جائزہ لیتے ہوئے اس مسئلہ سے متعلق احناف کے نقطہ نظر پر تنقیدی نگاہ ڈالی گئی ہے امید ہے اس کے مطالعہ سے حق کو سمجھنے میں مدد ملے گی ۔ان شاء اللہ۔(ط۔ا)
اسلامی تعلیمات کی تعلیم و تفہیم کے لیے ہمیشہ کتاب و سنت کے دو مستند ذرائع موجود رہے ہیں ۔قرآن مجید اور احادیثِ مبارکہ قرآن مجید کی حفاظت کی ذمہ داری تو اللہ تعالیٰ نےاس آیت مبارکہ میں بیان کردی ہے إنا نحن نزلنا الذكر وإنا له لحٰفظون جس طرح قرآن مجید کی حفاظت ضروری ہے ،بعینہ ٖ آپ ﷺ کی توضیحات وتشریحات (احادیث مبارکہ) کا تحفظ بھی ناگزیر ہے ۔ قرآن مجید اگر وحی متلو ہے تو حدیث وحی غیر متلو ہے جس محفوظ ذریعے اور طریق سے قرآن مجید کی آیات بینات کا نزول ہوا ہے اسی طریق اور ذریعے سے اس کی تشریحات وتوضیحات کی بھی تعلیم دی گئی ہے صحابہ کرام نے آپ کی سنت اور عادت کو اپنایا اور آپ کے اقوال وافعال واحوال کو ہر اعتبار سے محفوظ رکھنے کی کوشش کی اس کے بعد ائمہ محدثین نے لاکھوں احادیث کو مدون کر کے ان کی درجہ بندی کی اور ان کی صحت وضعف کو واضح کیا اور روایت ودرایت کے حوالے سے متن اور راو...