قرآن وحدیث کے فہم اوراس کی تشریح وتوضیح میں اختلاف ہوجانا کوئی بڑی بات نہیں ۔ اختلاف صحابہ تابعین کے درمیان بھی موجود تھا لیکن اس کے سبب وہ فرقوں اور گروہوں میں تقسیم نہیں ہوئے اس لیے کہ اس ااختلاف کے باوجود سب کامرکز اطاعت او رمعیارِ عقیدت ایک تھا قرآن اور حدیث رسول ﷺ۔ وہ اپنے اختلاف کو کتاب وسنت کی کسوٹی پر پیش کرتے تھے ۔لہذا جس کی بات معیار پر پوری اترتی وہ سچا ہوتا او ر دوسرا اپنی رائے اور موقف کوچھوڑ دیتا جب تک لوگ اس نہج پر کار بند رہے امت محمدیہ فرقہ وگروہ بندی سے محفوظ رہی ۔زیر نظر کتاب '' متنازعہ مسائل کے محمدی فیصلے '' محترم ابو عبد اللہ آصف محمود ﷾کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے صرف ایسی صحیح یا حسن احادیث کا انتخاب کر کے پیش کیا ہے کہ جن احادیث میں امت میں پائے جانے متنازعہ مسائل کا حل موجود ہے ۔نیزکتاب کے آخر میں مشرکین کے اس پروپیگنڈے کا بھی مدلل جواب دیاہے کہ امت محمد یہ میں شرک کا وجود نہیں ۔بازار میں '' متنازعہ مسائل کے خدائی فیصلے '' کے نام سے بھی ایک کتاب ہے جس میں فقہی باب بندی کے ساتھ ترجمےکے ساتھ قرآن مجید...
شہادتین کے بعد دین حنیف کا سب سے اہم رکن نماز ہے اور نماز کو درست کرنا ٹھیک طریقہ سے ادا کرنا اور ا س میں خشوع وخضوع کا خیال رکھنا یہ ہمارے لیے شریعت کا حکم ہے۔ فلاح وفوز پانے والوں کی جو صفات اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ذکر کی ہیں ان میں سب سے پہلی صفت یہ ہے کہ وہ نمازوں میں خشوع اختیار کرتے ہیں۔ اور قرآن کریم میں ہی خشوع ان خوش نصیبوں کا ایک وصف بیان ہوا ہے جو اللہ تعالیٰ کی بخشش اور مغفرت کے مستحق اور اجر عظیم پانے والے ہیں‘ خشوع وخضوع کا مطلب ہے کہ نماز کے ہر رکن کو پورے اطمینان اور سکون سے اداکرنا اور جو نماز خشوع وخضوع کے بغیر ادا کی جائے گی وہ نماز طریقہ نبوی کے خلاف ہو گی۔زیرِ تبصرہ کتاب خاص اسی موضوع پر ہے جس میں نماز میں خشوع وخضوع کی اہمیت‘افادیت اور طریقہ کار‘ خشوع کے معانی‘ شرائط‘ اہمیت‘ افادیت اور خشوع کے حصول کے اسباب کو جامع انداز میں پیش کیا گیا ہے۔اور خاشعین نماز کے حوالے سے بہت سے نصیحت آموز واقعات کو بھی بیان کیا گیا ہے۔حوالہ جات سے کتاب کو مزین کیا گیا ہے‘ حوالے میں پہلے مصدر کا نام اور جلد او...
قرآ وحدیث کے فہم اوراس کی تشریح وتوضیح میں اختلاف ہوجانا کوئی بڑی بات نہیں ۔ اختلاف صحابہ تابعین کے درمیان بھی موجود تھا لیکن اس کے سبب وہ فرقوں اور گروہوں میں تقسیم نہیں ہوئے اس لیے کہ اس ااختلاف کے باوجود سب کامرکز اطاعت او رمعیارِ عقیدت ایک تھا قرآن اور حدیث رسول ﷺ۔ وہ اپنے اختلاف کو کتاب وسنت کی کسوٹی پر پیش کرتے تھے ۔لہذا جس کی بات معیار پر پوری اترتی وہ سچا ہوتا او ر دوسرا اپنی رائے اور موقف کوچھوڑ دیتا جب تک لوگ اس نہج پر کار بند رہے امت محمدیہ فرقہ وگروہ بندی سے محفوظ رہی ۔ زیر نظر کتاب ’’ متنازعہ مسائل کے محمدی فیصلے ( جدید ایڈیشن ) ‘‘ محترم ابو عبد اللہ آصف محمود ﷾کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے صرف ایسی صحیح یا حسن احادیث کا انتخاب کر کے پیش کیا ہے کہ جن احادیث میں امت میں پائے جانے متنازعہ مسائل کا حل موجود ہے ۔نیزکتاب کے آخر میں مشرکین کے اس پروپ...