یہ دنیا دار الامتحان ہے اس میں سانس لینے والے ہر شخص کو اس کے بِتائے گئے روز و شب کا جواب دہ ہونا ہے۔ کامیاب شخص وہ ہے جو دنیوی نعمتوں کے حصول کو اپنا مقصد اولین نہ بنائے بلکہ اپنے اللہ کو راضی کرنے کی تگ و دو میں رہے اور اپنے آپ کو جہنم سے بچاتے ہوئے جنت کا وارث بن جائے۔ پیش نظر مختصر سی کتاب میں فاضل مؤلف عبدالعزیز بن عبداللہ المقبل نے خواتین کو 50 ایسی نصیحتیں کی ہیں جو نہ صرف ان کی دنیوی زندگی کوحد درجہ پرسکون بنا دیں گی بلکہ ان پر عمل سے اخروی زندگی میں بھی انشاء اللہ کامرانیاں ایک مسلم عورت کی منتظر ہوں گی۔ دوسرے الفاظ میں یہ کتاب ایسے اقوال زریں پر مشتمل ہے جو خواتین کی انفرادی و اجتماعی زندگی میں نہایت خوش کن اثرات مرتب کریں گے۔
اس دنیا میں انسان اپنی عارضی قوت اور زوال پذیر ودولت پر فخر کیے بیٹھا ہے ، وہ اپنے آپ کوسمجھتا ہےکہ وہ سب لوگوں سے زیادہ باعزت اور باوقار ہے لوگوں کوباتوں کے ذریعے سب سے بہتر قائل کرسکتاہے ،سب سےزیادہ ہاتھ پاؤں مارسکتاہے بڑے مضبوط دلائل کا مالک ہے اس کےبڑے دوست واحباب اور بڑے حواری ہیں اسے کسی کی محتاجی نہیں۔ لیکن نادان! اسے کیا معلوم کہ جب زمانےکی ہوامصیبتیں لے کر آتی ہے تو اسے بھی پہنچ کر رہتی ہیں اورہوسکتا ہے کہ اس کی سہولتیں اسی کے لیے مصائب کی آخری کڑی ثابت ہوں اسکی سربراہی چلی جائے ، اس کی عزت ختم ہوجائے اور وہ اس بچے کی طرح بے سہارا ہوجائے جو اپنے باپ کی تلاش میں دوڑتا پھرتا ہے ،لوگوں کی مدد کاطالب ہو ،بدحالی کےایسے مقام پرپہنچ جائے کہ لوگوں سےرحم وکرم کی بھیک مانگنے والا بن جائے۔ اور اس بات میں کوئی شک نہیں کہ انسان جو اپنے خالق حقیقی رسے روگردانی کرنے والا ہے اللہ کی طرف نہیں آنے والا جو اللہ سے تعلق بنا کر نہیں رکھنے والا اور اسی رب کو اپنا ملجا وماویٰ نہیں سمجھنے والا وہ حیوان بن جاتا ہے۔اور مسلمان مرد اور مسلمان عورت کوامتیاز کا رتبہ تب ملتا ہے...