جب ہم مذاہب کی تاریخ کا مطالعہ کرتے ہیں تو ہم پر یہ حقیقت منکشف ہوتی ہے۔ کہ جب سے یہ کائنات وجود میں آئی ہے ۔تب سے انسان اور مذہب ساتھ ساتھ چلاتے آئے ہیں ۔ابتدا میں تمام انسانوں کا مذہب ایک تھامگر جوں جوں انسانوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا گیا لوگ مذہب سے دور ہونے لگے پھر خالق کائنات نے مختلف ادوار میں انسانوں کی راہنمائی کے لیے پیغمبر بھیجے لیکن پیغمبروں کے اس دنیا سے رخصت ہو جانے کے بعد ان کے ماننے والوں نے ان کے پیغام پر عمل کرنے کی بجائے خود سے نئے دین اور مذاہب اختیار کر لیے اس طرح مذاہب کی تعداد میں اضافہ ہوتا گیا او ر اس وقت دنیا میں کئی مذاہب پیدا ہو چکے ہیں جن میں سے مشہور مذاہب ،اسلام،عیسائیت،یہودیت،ہندو ازم،زرتشت،بدھ ازم ،سکھ ازم شامل ہیں۔اس بات سے انکار ممکن نہیں کہ بنی نوع انسان ہر دور میں کسی نہ کسی مذہب کی پیروی کرتے رہے ہیں اور کر رہے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب"دبستان مذاہب" محترم کیخسرو اسفند یار صاحب کی فارسی تصنیف ہے،جس کا اردو ترجمہ رشید احمد جالندھری ناظم ادارہ ثقافت اسلامیہ لاہور نے کیا ہے۔ اس کتاب میں انہوں نے غیر جانبدارانہ طریقے سے...