امت مسلمہ پر اللہ رب العزت کابڑا حسان ہےکہ اس نے ایک طائفہ اور جماعت کےوجودکی خوشخبری دی اور قیامت تک اسکے وجود کی ضمانت فرمائی جو ہرجگہ اور ہرزمانے میں حق پر چلتے ہوئے حجت ودلیل سے لوگوں پر غالب رہے گئی وہ لوگ تھو ڑی ہی تعداد میں ہوں گے مگر حق۔ جسے نبی کریم ﷺ کتاب وسنت کی صورت میں چھوڑ کر دنیا سے رخصت ہوئے۔ کو سینے سے لگا کر دل ودماغ میں بسا کر اپنی زندگیاں گزاریں گے۔نبی کریمﷺ کی پیشن گوئی کے مطابق امت مسلمہ ہر طرف سے فتنوں میں گھری ہوئی ہےاور نبوی بشارت ہی کےمطابق صر ف ایک جماعت جو ’’ماأنا اليوم وأصحابي‘‘ کے منہج پر قائم ہے جسے نصوص کتاب وسنت اوراسلاف ا مت کی تحریروں میں جماعت اہل سنت وجماعت اہل حدیث ، فرقۂ ناجیہ، طائفہ منصورہ وغیرہ کےناموں سےیاد کیاگیا ہے کو چھوڑ کر بدقسمتی سے امت میں منتشر فرقے گروہ نت نئی ٹولیاں، احزاب اور جتھے انہی فتنوں کا نتیجہ ہیں ۔ زیرنظر کتاب ’’جدیدمناہج کی حقیقت (سوالات وجوابات)‘&lsqu...