قوموں کی زندگی میں تاریخ کی اہمیت وہی ہے جو کہ ایک فرد کی زندگی میں اس کی یادداشت کی ہوتی ہے۔ جس طرح ایک فرد واحد کی سوچ، شخصیت، کردار اور نظریات پر سب سے بڑا اثر اس کی یادداشت کا ہوتا ہے اسی طرح ایک قوم کے مجموعی طرزعمل پر سب سے زیادہ اثر انداز ہونے والی چیز اس کی تاریخ ہوتی ہے ۔ کوئی بھی قوم اس وقت تک اپنی اصلاح نہیں کر سکتی جب تک وہ اپنے اسلاف کی تاریخ اور ان کی خدمات کو محفوظ نہ رکھے۔اسلامی تاریخ مسلمانوں کی روشن اور تابندہ مثالوں سے بھری پڑی ہے زیر نظر کتاب’’ فتوح البلدان ‘‘احمد بن یحی بن جابر البلاذری کی تصنیف ہے ۔سید ابو الخیر مودودی نےاسے اردو قالب میں ڈھالا ہے۔ بلاذری نے یہ کتاب البلدان الکبیر کو مختصر کر کے لکھی ۔ اس کتاب میں مسلمانوں کے تمام غزوات جو عہد نبوی سے مصنف کے زمانے تک ہوئے ان کا تفصیلی ذکر موجود ہے اس کے ساتھ ساتھ اس وقت کے تمام جغرافیائی تاریخی اور خلفاء کے حالات کی تفصیل بھی موجود ہے ۔(م۔ا)