موجودہ دور سراسر مادیت کا دور ہے ،جس میں ہر شخص دنیوی مال ودولت اور جاہ ومنصب کےحصول میں سرگرداں نظر آتا ہے ۔تزکیہ نفس،اصلاح قلب اور فکر آخرت سے مکمل تغافل برتا جا رہا ہے جس کا نتیجہ یہ ہے کہ ہر شخص بے چینی اور بے سکونی کا شکار ہے ۔ایسے میں اس کے طرح کے لڑیچر کی اشد ضرورت ہے جس میں اصلاح باطن اور اخلاص وللہیت کی اہمیت کا اجاگر کیا جائے اور ان کے حصول کا عملی طریقہ بھی واضح کیا جائے۔زیر نظر کتاب اسی ضرورت کو پورا کرتی ہے ۔مولانا ابو محمد امین اللہ پشاوری نے اس کتاب میں ایمان وتقویٰ،زہدوقناعت،محبت الہیٰ ،حسن خاتمہ کے اسباب،استقامت فی الدین کا طریق کار اور دیگر بہت سے مفید موضوعات پر بحث کی ہے ۔اس میں جا بہ جا قرآن وحدیث اور اقوال سلف سے بہت زیادہ استدلال کیا گیا ہے اور ضعیف اور موضوع روایات سے اجتناب کیا گیا ہے ۔گویا یہ ایک مستند کتاب ہے ،اصل کتاب عربی میں تھی جسے جناب محمد علی صدیقی نے اردو میں منتقل کیا ہے جس کی بدولت عوام بھی اس سے استفادہ کرسکتے ہیں ۔امید ہے اس کے مطالعہ سے اصلاح قلب ودین کا داعیہ بیدار ہو گا اور لوگ خداوند قدوس کی جانب متوجہ ہوں گے۔(ط۔ا)
...
موجودہ دور سراسر مادیت کا دور ہے ،جس میں ہر شخص دنیوی مال ودولت اور جاہ ومنصب کےحصول میں سرگرداں نظر آتا ہے ۔تزکیہ نفس،اصلاح قلب اور فکر آخرت سے مکمل تغافل برتا جا رہا ہے جس کا نتیجہ یہ ہے کہ ہر شخص بے چینی اور بے سکونی کا شکار ہے ۔ایسے میں اس کے طرح کے لڑیچر کی اشد ضرورت ہے جس میں اصلاح باطن اور اخلاص وللہیت کی اہمیت کا اجاگر کیا جائے اور ان کے حصول کا عملی طریقہ بھی واضح کیا جائے۔زیر نظر کتاب اسی ضرورت کو پورا کرتی ہے ۔مولانا ابو محمد امین اللہ پشاوری نے اس کتاب میں ایمان وتقویٰ،زہدوقناعت،محبت الہیٰ ،حسن خاتمہ کے اسباب،استقامت فی الدین کا طریق کار اور دیگر بہت سے مفید موضوعات پر بحث کی ہے ۔اس میں جا بہ جا قرآن وحدیث اور اقوال سلف سے بہت زیادہ استدلال کیا گیا ہے اور ضعیف اور موضوع روایات سے اجتناب کیا گیا ہے ۔گویا یہ ایک مستند کتاب ہے ،اصل کتاب عربی میں تھی جسے جناب محمد علی صدیقی نے اردو میں منتقل کیا ہے جس کی بدولت عوام بھی اس سے استفادہ کرسکتے ہیں ۔امید ہے اس کے مطالعہ سے اصلاح قلب ودین کا داعیہ بیدار ہو گا اور لوگ خداوند قدوس کی جانب متوجہ ہوں گے۔(ط۔ا)
...