#4456

مصنف : ڈاکٹر نور احمد شاہتاز

مشاہدات : 8236

تاریخ نفاذ حدود

  • صفحات: 440
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 19800 (PKR)
(منگل 21 فروری 2017ء) ناشر : فضلی سنز کراچی

حدوداللہ سے مراد وہ امور ہیں جن کی اللہ تعالیٰ نے حلت و حرمت بیان کردی ہے اور اس بیان کے بعد اللہ کے احکام اور ممانعتوں سے تجاوز درست نہیں۔ اللہ تعالیٰ کی قائم کردہ حددو سے تجاوز کرنے والے کو اللہ تعالیٰ نے اپنے آپ پر ظلم کرنے والا قرار دیا ہے اور ان کے لیے عذاب مہین کی وعید سنائی ہے۔ اسلام کایہ نظام جرم وسزا عہد رسالت اورعہد خلافت راشدہ میں بڑی کامیابی سے قائم رہا جس کے بڑے فوائد وبرکات تھے۔ عصر حاضر کے بعض سیکولرذہنیت کےحاملین نے اسلامی حدود کو وحشیانہ اور ظالمانہ سزائیں کہا ہے۔ (نعوذ باللہ   من ذالک) اور بعض اسلام دشمنوں نےیہ کہا کہ اسلام کانظام جرم وسزا عہد رسالت وخلافت راشدہ کے بعد کبھی کسی ملک میں کامیبابی سے نہیں چل سکا۔ زیر تبصرہ کتا ب ’’تاریخ نفاذ حدود‘‘ ڈاکٹر نور احمد شاہتاز کی تحقیقی کاوش ہے فاضل مصنف نے اس کتاب میں تاریخی حولوں سے ثابت کیا ہے۔ کہ یہ نظام گزشتہ چودہ صدیوں میں ہر ملک وہر خطہ اسلامی میں نہایت کامیابی سے نافذ رہا اور اس کی برکات سے طویل عرصہ تک نسل انسانی نے استفادہ کیا۔ نیز فاضل مصنف نے شرائع سابقہ میں مقرر سزاؤں کا اسلامی سزاؤ ں سے تقابلی جائزہ کر کے معترضین ومعاندین کے منہ بند کردیئے ہیں اور یہ ثابت کیا ہے کہ تمام شرائع سماویہ وادیان ارضیہ و عارضیہ میں اسلامی سزاؤں کے مماثل یا ان سے بھی سخت بہت معمولی جرائم پر دینے کا رواج رہا ہے ۔یہ کتاب اپنے موضوع میں تحقیقی وتاریخی دستاویز کی حیثیت رکھتی ہے۔ (م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

مقدمہ

1

سبب انتخاب موضوع مذکور

1

ترتیب مباحث

5

تمہید ۔حدود کی لغوی بحث اورلفظ حدکےمفاہیم

10

حدکار اصطلاحی مفہوم

15

لفظ حد قرآن کریم میں

20

لفظ حدسنت میں

24

تعداد جرائم (فقہاء کےنزدیک

28

اسلام کانظام جرم سزا اورفلسفہ نفاذ حدود

31

اسلام میں سزا کاتصور

36

جرم سزاکاتقابلی جائز ہ

 

کیااسلامی سزائیں غیرانسانی اورحشیانہ ہیں

39

بالیبل میں سزا موت

41

بالیبل میں رجم (سنگسارکرنےکی سزا)

42

بالیبل میں آگ میں جلا کےسزادینے کاطریقہ

43

ہندومت میں سزاؤں کانظام

43

ہندودھرم میں چور کی سزا

44

ہندودھرم میں ڈکیتی کی سزا

44

بدھ مت میں زانی کی سزا

44

اسلامی سزاؤں کامغربی سزاؤں سےتقابل

45

انگریزی نظام جرم وسزا مین کوڑوں کی سزا

45

جرائم حدود تمدن ہائے قدیم مین

46

قدیم یاہلی تمدن میں سزاؤں کانظام

49

قدیم بابلی تمدن مین زناکی سزا

51

قدیم مصری تمدن اورجرائم حدود

51

قدیم مصری معاشرہ میں جرم سرقہ وحربہ

56

قدیم ہندی تمدن میں سزاؤں کانظام

57

قدیم ہندی تمدن اورجرائم حدود

57

قدیم ہندی تمدن میں چور کی سزا

58

منوسمرتی میں زنابالجبر کی سزا

60

قدیم ایرانی تمدن اورجرائم حدود

62

ساسانی دورحکومت میں سزائیں

65

قدیم یونانی تمدن اورسزائیں

65

قدیم رومن تمدن اورجرائم حدود

67

قدیم چینی تمدن اورجرائم حدود

68

حدود اورشرائع سابقہ

70

جرم زنا شریعت موسوی میں

71

جرم سرقہ سابقہ شریعتوں میں

73

جرم زنا شریعت مسیحی میں

75

جرائم حدوددیگر انبیاء کےمذاہب مین

77

جرائم حدود زنانہ جاہلیت

79

شریعت مصطفوی میں جرائم حدود

84

حدزنا میں مقدار سزا

86

زانی محصن شادی شدہ کی سزا

87

حدقذف اورقذف کےمعنی

88

مقدار حدسرقہ

90

حدحرابہ

93

مقدار حدحرابہ

94

شروط محاربہ

96

حد شرب خمر (مےنوشی)

97

جرائم حدود کےثابت کرنےکےطریقے

98

سزامین شک کافائدہ

101

شبہ یا اشتباہ کی تعریف

102

جرم ثابت ہونے کےبعد اسکاسقوط

106

شرائط اجرائے حد

108

حدلگانے میں اعتدلال کاحکم

109

باب اول

 

فصل ۔عہد رسالت میں نفاذ حدود کےواقعات

110

عہد رسالت کےقاضی

128

عہد خلافت راشدہ میں نفاذ کےواقعات

129

عہد صدیقی

129

عہد فاروقی

129

عہد عثمانی

149

عہد علوی

151

فصل دوم ۔بنوامیہ وبنوعباس کےدور میں نفاذ کےثبوت

154

عہد بنی امیہ

154

فصل سوم عہد بنی عباس

169

اندلس عہد بنی عباس

178

ہندوستان بعہد بنی عباس

179

فصل چہارم ۔خلافت عباسیہ کاانحطاط

179

اورخودمختاری اسلامی ریاستیں

080

اندلس کانظام جرم وسزا اورحدود

180

جزائر مقسید

183

اندلس کےپہلے دورکانظام جرم اورسزا اورحدود

183

اندلس کےدوسرے کانظام جرم وسزا اورحدود

188

اندلس کےتیسرے دور کانظام جرم وسزا اورحدود

190

المرابطون والموحدون کےدور میں نفاذ حدود

191

جزائرسسلی میں نفاذ حدود

195

افریقہ میں نفاذ حدود

198

مصر وشام میں نفاذ حدود

203

نبی طولون دینی اخشید کی حکومتوں میں نفاذ حدود

204

سلطان نورالدین زنگی اورسلطان صلاح الدین ایوبی کادور

207

عصرممالیک

211

مصر عہد سلطنت عثمانیہ میں

215

جدید مصری دور کانظام جرم وسزا اورحدود

216

مادراءالنہرایران افغانستان

217

ایران میں نفاذ حدود

220

انیسویں صدی عیسوی کاایران

223

ایران جدید

226

افغانستان میں نفاذ حدود

228

اسلام سےقبل افغانستان کانظا م جرم وسزا

228

افغانستان ازظہور اسلام   تاچنگیز خان

231

خلافت عثمانیہ میں نفاذ حدود

231

فصل پنجم

 

اسلامی دورکاہندوستان

242

سندھ پر مسلما ن (ھباریوں )کی حکومت

246

عہد سلاطین کاہندوستان کانفاذ حدود

250

ہندوستان میں نفاذ حدود کےسلسلہ میں قاضی ابن بطوطہ کی شہادت

254

علاءالدین کےدور میں نفاذ حدود

255

مغلیہ دورکاہندوستان

259

جہانگیر کےزمانہ کانظام عدل

262

اورنگ زیب عالمگیر کادور

265

انگریزی عہد کاہندوستان کانفاذ حدود

270

جدید اسلامی دنیا میں نفاذ حدود

276

سعودی عرب میں نفاذ حدود

281

سعودی عرب میں نفاذ حدود کےاثرات

283

ایران میں نفاذ حدود

283

آزاد کشمیر میں نفاذ حدود

285

دولت قطر میں نفاذ حدو د

286

شریعت کورٹ قطر کےمقدمات حدود کےاعداد وشمار

287

سوڈان میں نفاذ حدود

291

بعض دیگر اسلامی ممالک میں نفاذ حدود کی صورت حال

294

باب دوم

 

فصل اول۔ پاکستان میں نفاذ حدود کاجائز ہ

303

مقاصد قیام پاکستان وپس منظر

303

قائدین تحریک آزادی کاموقف

307

مقصد تخلیق پاکستان فرمودات قائد اعظم کی روشنی میں

310

فصل دوم ۔پاکستان میں نفاذ حدود کےاقدامات کاجائزہ

316

نفاذ حدود کی کوشیں تاحال

316

پاکستان میں نفاذ حدود کی آئینی وقانونی تاریخ

317

ایوب خان اوریحیی خان کادور

324

دوسرادور 1971ء تا1977ء

325

جنرل محمد ضیاءالحق کےدس سال اورنفاذ حدود

328

شریعت قیام

329

شریعت بل

330

فصل سوم ۔

 

نفاذ حدود بعہد ضیاءالحق کاتنقیدی جائزہ

334

نفاذ حددوکےاداروں کی کارگردگی

334

سینٹ کاکردار

335

متفقہ ترمیمی شریعت بل

340

سینٹ کامنظور کردہ شریعت بل

344

قومی اسمبلی کاکردار

353

قومی اسمبلی کی متفقہ قرار داد

354

آٹھواں ترمیمی بل

355

آٹھویں ترمیم اورونفاذ حدود

357

ادارہ تحقیقات اسلامی کاکردار

357

اسلامی نظریاتی کونسل کی کارگزاری

366

جامعہ اسلامیہ اسلام آباد

378

شریعت اکیڈمی

380

عدلیہ کاکردار

382

وفاقی شرعی عدالت

384

اعداد اوشمار مقدمات حدود

388

لاءکمیشن

390

وزارت قانون وپارلیمانی امور

392

پولیس

392

نفاذ حدود کےخاطر خواہ نتائج کیوں پرآمد نہ ہوسکے

393

نفاذ حدود کاعمل موثر کیسے ہو

401

خلاصہ بحث

412

نتائج

415

کتابیات

416

خلاصہ کلام

417

اس مصنف کی دیگر تصانیف

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 53680
  • اس ہفتے کے قارئین 240756
  • اس ماہ کے قارئین 814803
  • کل قارئین110136241
  • کل کتب8838

موضوعاتی فہرست