تاریخ ورجال کی کتابوں سے یہ بات نکھر کرسامنے آتی ہے کہ برصغیر پاک وہند میں اسلام دوراستوں سے آیا ہے ۔ ایک سندھ کی طرف سے اور دوسرا شمال مغربی جانب سے اورپہلےکافلے میں تووہ حضرات شامل تھےجن کاشمار صحابہ کرام،مخضرمین ومدرکین میں ہوتا ہے۔جنہوں نے یہاں علم حدیث کا درس دیا۔ انہی کی مساعی جمیلہ کا نتیجہ تھا کہ یہاں کےافراد کا عموماً تعلق براہ راست کتاب وسنت سے تھا۔ارض حجاز ونجد کی طرح ارض ہند میں علماء نے حدیث رسول ﷺ کی اشاعت وترویج کےلیے درس وتدریس ،اور شروح حدیث کی صورت میں گراں قدر خدمات انجام دیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ تراجم علمائے حدیث ہند‘‘ہندوستان کے مشہور ومعروف سیرت نگار ابو یحییٰ امام خان نوشہرویکی تصنیف ہے۔ جس میں انہوں نے ہندوستان کے دوصد علماء حدیث کی سیرت وسوانح کو جمع کیا ہے ۔ اس کتاب کا پہلا ایڈیشن برقی پریش دہلی سے 1938ء میں شائع ہوا ۔1971ء میں حافظ عبدالرشید اظہر کی نگرانی وکاوش سے اس کتاب کو دوبارہ شائع کیاگیا اور اس ایڈیشن میں اس وقت تک وفات پا جانےوالے علماء کی تاریخ وفات کی نشاندہی کردی گی تھی ۔ زیر تبصرہ ایڈیشن مکتبہ اہل حدیث ٹرسٹ کوٹ روڈ کراچی کا شائع شدہ ہے۔جو دراصل اشاعت اول کا عکس ہی ہے ۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
فہرست اسامی العلمائے مرحومین مجود ین |
3 |
فہرست ضمیمہ (ازعلمائے بستی) |
14 |
افراد عاشیہ |
14 |
فہرست تعداد مقامات مع تعداد علماء و تعداد صفحات |
15 |
فہرست اصحاب تدریس |
16 |
فہرست اصحاب تصنیف |
18 |
فہرست اصحاب تصانیف کثیرہ |
20 |
فہرست اصحاب تصنیف مشہورہ |
20 |
فہرست اصحاب تفاسیر القرآن |
21 |
فہرست شارحین حدیث |
22 |
فہرست غازیان راہ خدا |
23 |
فہرست شہیدان راہ خدا |
23 |
فہرست تلامذہ میاں صاحب |
23 |
فہرست علماءے دیدہ مؤلف |
24 |
فہرست علمائے اعلام (لقب عام سے جن کا ذکر ہوا) |
26 |
فہرست کتب (جن سے استفادہ کیا) |
27 |