عظیم آباد پٹنہ میں پیدا ہوئے ۔ ان کا شمار سید نذیر حسین محدث دہلوی اور شیخ حسین بن محسن یمانی کے خاص تلامذہ میں ہوتا ہے۔ ان کی شروحاتِ حدیث سے پورے عالم اسلام نے استفادہ کیا اور حدیث کا کوئی طالب علم ان کی خدمات سے مستغنی نہیں رہ سکتا ۔ شمس الحق عظیم آبادی پہلے عالم ہیں جنہوں نے حدیث کی مشہور عام کتاب ’’ سنن دارقطنی ‘‘ کو پہلی مرتبہ تدوین نو اور اپنی شرح کے ساتھ شائع کیا۔ ان کی مشہور تصانیف میں ’’ غایۃ المقصود شرح سنن ابی دادو ‘‘ ، ’’ عون المعبود علی سنن ابی داود ‘‘ ، ’’ التعلیق المغنی شرح سنن الدارقطنی ‘‘ ، ’’ رفع الالتباس عن بعض الناس ‘‘ ، ’’ اعلام اھل العصر باحکام رکعتی الفجر ‘‘ وغیرہ شامل ہیں ۔ زیرت تبصرہ کتاب’’سنت فجر کے احکام ومسائل‘‘ شیح الکل فی الکل سید نذیر حسین محدث دہلوی کے نامور شاگرد محدث العصر مولانا شمس الحق عظیم آابادی کی عربی تصنیف’’ اعلام اھل العصر باحکام رکعتی الفجر‘‘ کا اردو ترجمہ ہے ۔موصوف نےاس کتاب میں فجر کی سنتوں کے متعلق دو مسئلوں(مسئلہ اول:کیا اقامت صلاۃ کے وقت سنت فجر پڑھنا ممنوع ہے۔مسئلہ دوم: اگر سنت فجر نماز فجر سےپہلے نہ پڑھی جاسکی ہو تو اسے نماز فجر کے بعد معاً طلوع آفتاب سے پہلے ہی بڑھنا جائز ہے ؟) کو زیر بحث لائے ہیں اور ان پر وافی شافی بحث پیش کی ہے ۔سنت فجر کے احکام ومسائل پر یہ جامع ترین اور بے نظیر کتاب ہے ۔ اس کتاب کو اہل علم کے ہاں بڑی قبولیت حاصل ہوئی محقق دوراں مولانا ارشاد الحق اثری﷾ نے اس کتاب پر تحقیق وتخریج کام کیا جس سے اس کتاب کی افادیت وعلمیت میں مزید اضافہ ہوگیا۔ کتاب اور موضوع کی اہمیت کے پیش نظر انڈیا کے معروف عالم دین مولانا محفوظ الرحمٰن فیضی﷾ نے اسے 2008ء میں ارود قالب میں ڈھالا ہے ۔مترجم نے کتاب کی فصول ومشمولات کی اصل ترتیب کو برقرار رکھتے ہوئے متن یا حاشیہ میں جو بعض اضافہ جات کیے انہیں قوسین میں بند کر کے آگے مترجم بھی لکھ دیا ہے۔تاکہ کوئی اختلاط یا اشتباہ نہ ہو۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
3 |
عرض مترجم |
5 |
مختصر حالات مصنف |
7 |
دیباچہ مولف |
15 |
کتا ب کی فصول عشرہ |
17 |
فصل اول |
19 |
سنت فجر کی تاکید اس پر مداومت اوراس کی فضیلت |
19 |
متعلقہ (19)احادیث ص 19تا ص 24 |
19 |
حدیث ....وان طرد تکم الخیل کامعنی |
25 |
سنت فجر کاحکم :امام حسن بصری اورامام ابو حنیفہ کامذہب |
36 |
جمہور ائمہ کامذہب |
39 |
فصل دوم |
44 |
سنت کاوقت اسےہلکی پڑھنا اوراس میں قراۃ |
44 |
سنت فجر کاوقت ،فجر صادق ،فجر کاذب |
44 |
تخفیف سنت فجر ،متعلقہ احادیثق ص45تا ص 127 |
45 |
سنت فجر میں قراءۃ فاتحہ وضم سورۃ |
52 |
متعلقہ احادیث ص 52تاص 64 |
52 |
حدیث عائشہ ھل قرابام القڑآن کامفہوم |
60 |
سنت فجر میں قراءۃ جہر ی دوسری |
64 |
متعلقہ (17)احادیث ص66تاص72 |
66 |
سنتیں گھر میں پڑھنا افضل ہیں یامسجد میں |
66 |
کیاموجود زمانہ میں سنتیں مسجد میں پڑھن والی ہے شیخ الحدیث مبارکپوری کاموقف |
76 |
فصل سوم |
80 |
سنت فجر پڑھنے کےبعد دائیں پہلو پر لیٹنا مستحب ہے |
80 |
متعلقہ احادیث عائشہ صدیقہ |
81 |
حدیث ابوہریرہ بابت امربالاضطجاح صحیح ہے |
84 |
اعتراضات اوران کارد |
85 |
امر نبوی بابت اضطجاح ثابت ہے |
89 |
عبداللہ بن عمر و بن العاص اور ابن عباس کی احادیث |
91 |
آثار صحابہ سے معاوضہ اورا ن کاجواب |
94 |
مسئلہ ہذامیں ائمہ کےاقوال ومذہب |
97 |
فائدہ دائیں پہلو پر سونے کی حکمت |
104 |
فصل چہارم |
106 |
سنت فجر اورنماز فجر کےدرمیان بات چیت کرنا |
106 |
احادیث عائشہ صدیقہ ؓ |
106 |
جمہور اہل علم کامذہب |
108 |
فائد ہ نماز فجر کےبعد آفتاب اچھی طرح طلوع ہونے تک مصلی پر بیٹھے رہنے اورذکر الہی میں مشغول رہنے کی فضیلت |
109 |
فصل پنجم |
111 |
سنت فجر کے بعد ماثور ہ دعائیں |
111 |
حدیث عبداللہ بن عباس اللھم اجعل فی قلبی نورا |
111 |
حدیث عائشہ اللھم رب جبریل ومیکائیل |
112 |
جامع ترمذی وصحیح ابن خزیمہ میں مروی اس موقع کی طول وطویل دعامرفوعا ثابت نہیں ہے |
115 |
فصل ششم |
117 |
طلوع فجر کےبعد سنت فجر کےعلاوہ کوئی نفل پڑھنا مکروہ ہے |
117 |
متعلقہ (5)احادیث ص 16تاص 144 |
177 |
طریق عمر بن شعیب عن ابیہ جدہ متصل ہے |
125 |
آثار صحابہ وتابعین |
128 |
اس مسئلہ میں ایمہ کےاقوال ومذاہب |
131 |
ایک اشکال اوراس کاجواب |
132 |
فصل ہشتم |
138 |
اقامت شروع ہونے کےبعد سنت فجر پڑھنا ممنوع ہے |
138 |
متعلقہ احادیث حدیث ابوہریرہ وغیرہ |
138 |
اس حکم کی حکمت |
140 |
اما م طحاوی کاحدیث ابوہریرہ کوموقوف قرار دینا درست نہیں ہے |
141 |
اذا اقیمت الصلوۃ فلاصلوۃ کامعنی |
143 |
امام طحاوی کی تاویل اوراس کارد |
145 |
حدیث ابوکسینہ |
146 |
امام طحاوی کی بیجاتاویل اوراس کاجواب |
148 |
سنت وفرض کےدرمیان فصل مشروع کی صورتیں |
152 |
فصل بالزمان |
152 |
فصل بالمکان |
153 |
فصل بالکلام |
155 |
امام طحاوی کاایک غلط استدلال اور اس کوچار وجوہ سےجواب |
145 |
ایک اشکال اوراس کاجواب |
160 |
فائدہ :حدیث ابو کسینہ میں جس صحابی قصہ مذکورہ ہےوہ کوہ ہیں |
160 |
حدیث عبداللہ بن سرجس |
162 |
امام طحاوی کی بیجاتاویل اور اس کارد |
164 |
احادیث ابن عمر بن عباس وانس وزید بن ثابت وابو موسی اشعری وعائشہ صدیقہ |
165 |
سنت فجر کااستتثناء ثابت نہیں ہے |
169 |
’’لارکعتی الفجر ‘‘کی زیادتی بے اصل ہے |
171 |
مولنا احمد علی سہاری نپوری کےنام شیخ الکل مولاانا سیدنذیر حسین محدث دہلوی کامکتوب |
174 |
مسئلہ ہذا میں ائمہ کےآٹھ اقوال ومذاہب |
177 |
اما م ابو حنیفہ کامذہب مولانا نانور شاہ کشمیر ی کی تحقیق بجالت جماعت مسجدمیں سنت فجر پڑی |
181 |
پہلاپھر دوسرا یعنی عدم جواز اورکراہت کاقول ہی صحیح ہے |
183 |
صحابہ کےاقوال وآثار سے استدلال دوشرطوں کےساتھ مشروط ہے |
183 |
نبی ﷺ سے بحالت اقامت یاجماعت سنت پڑھنا ہر گز ثابت نہیں |
189 |
نبی ﷺ کاعبدالرحمن بن عوف کی اقتداء میں نماز پڑھنے کاواقعہ |
190 |
اقامت شروع ہونےسے پہلے جوسنت شروع کرچکا ہووہ سنت پوری کرےیاتوڑکر جماعت میں شامل ہوجائے |
191 |
ایک بریلو ی ممتاز عالم کااعتراف حق |
192 |
فصل ہشتم |
194 |
وہ اوقات جن میں نماز پڑھنے سے منع کیاگیا ہے |
194 |
اوقات ممنوعہ کی دو قسم ہے |
194 |
اوقات ممنوعہ کل پانچ ہیں مگر در حقیقت تین ہیں |
195 |
احادیث بابت اوقات ممنوعہ کم وبیش تیس صحابہ سے مروی ہے |
195 |
اس مسئلہ میں اہل علم کےاقوال ومذاہب |
201 |
پہلا قول نما ز فجر نماز عصر کےبعد نفل پڑھنے میں حرج نہیں ہے |
201 |
دوسرا قول پانچوں اوقات ممنوعہ میں عام نوافل تومنع ہیں لیکن فوت شدہ فرض وسنت یادیگر مسنون نماز یں تحیۃ المسجد ،دوگانہ طواف وغیرہ منع نہیں ہیں اکثر صحابہ وتابعین اورجمہور اہل علم کایہی مذہب ہے |
204 |
چوتھا قول کوئی نماز تین اوقات میں مکروہ دومیں حرام ہے |
207 |
پانچواں قول ،نماز عصر کےبعد نوافل بھی پڑھی جاسکتی ہیں لیکن نماز صبح کےبعد نہیں |
207 |
فصل نہم |
215 |
چھٹا ں قول ،امام مالک وامام احمد کامذہب نماز عصر ونماز فجر کےبعد فوت شدہ فرض نما زجنازہ پڑھی جاسکتی ہے لیکن طلوع وغروب کےوقت انکا پڑھنا جائز نہیں |
211 |
ساتواں قول ،امام ابو حنیفہ کامذہب ،پانچوں اوقات ممنوعہ میں سے کسی میں کوئی نماز پڑھی جائز نہیں سوائے موجودہ روز کی نمازعصر کے |
211 |
نماز فجر کی سنت پہلے نہ پڑھی جاسکی تواسے نماز فجر کےبعد فورا پڑھنا جائز بلکہ اولی ہے |
215 |
اوقات مکروہیہ میں نماز نہی عام نہیں مخصوص ہے |
215 |
پہلی دلیل تخصیص بوقت طلوع نماز فجر اوربوقت غروب نماز عصر کےاتمام کاحکم |
216 |
امام طحاوی کی تاویل اوراس کی تردید |
218 |
دوسری دلیل تخصیص حدیث میں نسی صلاۃ اورنسیھا |
222 |
تیسری دلیل تخصیص جمعہ کوبوقت نصف النہارنفل پڑھنا جائز ہے |
227 |
چوتھی دلیل تخصیص اوقات مکروہ میں سنت طواف پڑھنا جائز ہے |
230 |
پانچویں دلیل تنہا اداکردہ نماز فرض کی جماعت میں شام ہونے کاحکم |
233 |
چھٹی دلیل تخصیص نبی ﷺ کافوت شدہ سنت ظہر کی نماز عصر کےبعد قضا کرنا |
236 |
مفصل حدیث عائشہ صدیقہ وام اسلمہ ؓ کیافوت شدہ سنت کی قضا نیز اسے نماز عصر وفجر کےبعد پڑھنا رسول اللہ ﷺ کےساتھ خاص ہے |
240 |
افنقضیھا اذا فاتنا ؟قال لا‘‘کی زیادتی ضعیف اورشاذ ہے یہ حماد بن سلمہ راوی کاوہم ہے |
244 |
تنبیہ :آنحضرت ﷺ کی نماز عصر کےبعد دورکعت نفل پر مواظبت اوراس کی توجیہ |
253 |
ساتویں دلیل تخصیص فوت شدہ سنت فجر کو فریضہ فجر کےبعد فورا پڑھنا یہی اولی ہے |
256 |
احادث نہی اور احادیث تخصیص میں کوئی تعارض نہیں ہے |
257 |
حدیث قیس بن عمر و ؓ |
258 |
یہ حدیث صحیح متصل السند ہے |
259 |
حدیث ترمذی ’’فلااذ‘‘اوراس کامعنی مولان انور شاہ کشمیری اورمولانا بنوری کی تاویل اوراس کی تردید |
266 |
ابو داؤد ترمذی میں یہ حدیث منقطع الاسناد ہے لیکن صحیح ابن خزیمہ وصحیح ابن حبان وغیرہ متصل سند سے مروی ہے |
269 |
شواہد اول ،دوم اس کی اسناد حسن ہے |
271 |
مولانا شوق نیموی کاس پر اعتراض اوراس کارد |
273 |
شاہد سوم وچہارم |
274 |
آثار ابن عمر بعض تابعین |
275 |
اس مسئلہ میں اہل علم کےاقوال ومذاہب |
275 |
فصل دہم |
278 |
سنن ونوافل کی قضا مسنون ہے |
278 |
سنت فجر کی قضا |
278 |
سنت ظہر کی قضا |
281 |
تہجد کی قضا |
282 |
نماز وتر کی قضا |
283 |
نماز ترجمہور ائمہ کےنزدیک سن موکدہ ہے |
287 |
امام ابو حنیفہ کےنزدیک واجب ہے |
288 |
جمہور کےبعض دلائل |
288 |
قائلین وجوب کےبعض دلائل |
291 |
ملحوظہ مضامین |
298 |