اس روئے ارض پر انسانی ہدایت کے لیے حق تعالیٰ نے جن برگزیدہ بندوں کو منتخب فرمایا ہم انہیں انبیاء ورسل کی مقدس اصطلاح سے یاد رکرتے ہیں اس کائنات کے انسانِ اول اور پیغمبرِاول ایک ہی شخصیت حضرت آدم کی صورت میں فریضۂ ہدایت کےلیے مبعوث ہوئے۔ اور پھر یہ کاروانِ رسالت مختلف صدیوں اور مختلف علاقوں میں انسانی ہدایت کے فریضے ادا کرتے ہوئے پاکیزہ سیرتوں کی ایک کہکشاں ہمارے سامنے منور کردیتاہے ۔درخشندگی اور تابندگی کے اس ماحول میں ایک شخصیت خورشید جہاں تاب کی صورت میں زمانےاور زمین کی ظلمتوں کو مٹانے اورانسان کےلیے ہدایت کا آخری پیغام لے کر مبعوث ہوئی جسے محمد رسول اللہ ﷺ کہتے ہیں۔ آج انسانیت کےپاس آسمانی ہدایت کا یہی ایک نمونہ باقی ہے۔ جسے قرآن مجید نےاسوۂ حسنہ قراردیا اور اس اسوۂ حسنہ کےحامل کی سیرت سراج منیر بن کر ظلمت کدۂ عالم میں روشنی پھیلارہی ہے ۔حضرت محمد ﷺ ہی اللہ تعالیٰ کے بعد ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل رہنمائی کا پور سامان رکھتی ہے۔ گزشتہ چودہ صدیوں میں اس ہادئ کامل ﷺ کی سیرت وصورت پر ہزاروں کتابیں اورلاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔اورکئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کےلیےمعرض وجود میں آئے ۔اور پورے عالمِ اسلام میں سیرت النبی ﷺ کے مختلف گوشوں پر سالانہ کانفرنسوں اور سیمینار کا انعقاد کیا جاتاہے جس میں مختلف اہل علم اپنے تحریری مقالات پیش کرتے ہیں۔ ہنوذ یہ سلسلہ جاری وساری ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’سیرتِ نبوی‘‘ عالم ِعرب کے نامور محقق ڈاکٹر مہدی رزق اللہ احمد کی سیرت النبیﷺ پر مشتمل عربی کتاب ’’ السیرۃ النبویۃ فی ضوء المصادر الاصلیۃ‘‘ کا ترجمہ ہے۔ اصل کتاب تو ایک جلد میں ہے اور ترجمہ دو جلدوں پر مشتمل ہے۔ مصنف نے اس میں نبی کریم ﷺ کی سیرت طیبہ کو صرف صحیح روایات کی روشنی میں پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ لیکن جہاں صحیح روایت نہ مل سکی تو موصوف نے مجبوراً ضعیف روایت پیش کردی ہے اور اس کی وضاحت کردی ہے کہ یہ روایت ضعیف ہے اور قابل اعتبار نہیں ہے۔ اس عالمانہ کتاب کا یہ دلکش ترجمہ شیخ الحدیث محترم حافظ محمد امین نے کیا اور نظرثانی اور حواشی کے ترجمے کا فریضہ حافظ قمر حسن﷾ نے بخوبی انجام دیا ہے ۔اور محسن فارانی صاحب نے اس میں 16 تحقیقی اور معلومات افزا جغرافیائی نقشے شامل کر کے اس کی افادیت میں خاطر خواہ اضافہ کردیا ہے۔ کتاب کے آخر میں ضمیمہ کے الگ عنوان کے تحت اصطلاحی الفاظ کی توضیحات، سیرت النبیﷺ کے واقعات کا زمانی اشاریہ اور مصادر ومراجع بھی شامل کیے گیے ہیں۔دکتور مہدی رزق اللہ قرآنی علوم کے ماہر حدیث کےجید عالم ہیں اور جدید اسالیبِ تحقیق سے بخوبی آگاہ ہیں۔انہوں نے کتاب ہذا کے طویل فاضلانہ مقدمے میں لکھا ہے کہ میں عام مؤرخوں کی کی طرح ضعیف روایات قلم بندنہیں کرتا۔ میرا مقصد صرف یہ ہے کہ صحیح صحیح روایات کی مدد سے سیرت مقدسہ کی حقیقی تصویر پیش کر دو ں۔ انہوں نے سیرت مطہرہ سے متعلق تمام معلومات کی اچھی طرح چھان بین کی ہے۔ ان صحابہ کرام اور تابعین عظام کے اسمائےگرامی بتائے ہیں جنہیں جمالِ نبوت کے احوال لکھنے اور سننے سنانے کا خاص ذوق تھا۔پھر انہوں نے عہد بہ عہد درجہ بدرجہ سیرت نگاروں او رکتبِ سیرت کا تعارف بھی پیش کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ مصنف ، مترجم اور ناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور امت ِمسلمہ کو اس کتاب سے مستفید فرمائے۔ آمین ( م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
باب :1 غزوہ بنو قریظہ کےبعد سےغزوہ خیبر تک |
|
|
غزوہ بنو قریظہ کےبعد کےواقعات |
|
33 |
قرطاء کےخلاف محمد بن مسلمہ کی کاروائی |
|
35 |
چند مفید باتیں |
|
37 |
اہم نتائج |
|
41 |
دومۃ الجندل میں عبدالرحمٰن بن عوف کی کاروائی |
|
44 |
فدک میں علی بن ابی طالب کی کاروائی |
|
45 |
عرینہ کےخلاف کرز بن جابر فہری کی کارروائی |
|
47 |
ابوسفیان کے قتل کےلیے عمرو بن امیہ ضمری کا سفر |
|
49 |
عمرہ اور صلح حدیبیہ |
|
53 |
عمرہ |
|
53 |
سفارت وبیعت رضوان |
|
61 |
مذاکرات و صلح حدیبیہ |
|
64 |
صلح حدیبیہ سے حاصل ہونے والےاحکام واسباق |
|
75 |
غزوہ خیبر |
|
80 |
غزوہ خیبر کی تاریخ |
|
83 |
صلح کی شرائط |
|
93 |
فتح خیبر کی خبر مکہ میں |
|
98 |
غزوہ خیبر سےحاصل ہونے والے احکام و اسباق |
|
100 |
باب:2 مکتوبات گرامی اورجنگ موتہ تک کےواقعات |
|
|
بادشاہوں ، گورنروں اور سرداروں کےنام نبی ﷺ کے خطوط |
|
107 |
نجاشی کےنام مکتوب نبوی |
|
109 |
مکتوب نبوی بنام کسریٰ |
|
112 |
مکتوب نبوی بناقصر |
|
115 |
مکتوب نبوی بنام مقوقس شاہ مصر |
|
120 |
مکتوب نبوی بنام مندر بن ساویٰ عبدی |
|
121 |
دیگر متفرق مکاتیب نبوی |
|
122 |
سیرت طیبہ کےاس مرحلے کے فوائد ، حکمتیں اورعبرتیں |
|
126 |
عمرہ قضا سے پہلے کی جنگی کارروائیاں |
|
127 |
فدک میں بشیر بن سعد کی جنگی کارروائی |
|
127 |
عمرۂ قضا |
|
131 |
جنگ موتہ سے پہلے کےاہم واقعات |
|
136 |
عمرو بن عاس او رخالد بن ولید کا قبول اسلام |
|
136 |
کدید کے علاقے میں غالب بن عبداللہ کی کار روائی |
|
140 |
اس کارروائی کےنصائح واسباق |
|
141 |
فدک میں غالب بن عبد اللہ کی تادیبی کاروائی |
|
142 |
بنوعام کے علاقے السی میں شجاع بن وہب کی کار روائی |
|
144 |
مدین کی جانب زید بن حارثہ ؓ کی کارروائی |
|
145 |
جنگ موتہ |
|
146 |
جنگ موتہ سے حاصل ہونے والے اسباق |
|
157 |
باب :3 غزوہ فتح مکہ |
|
|
فتح مکہ سے قبل کےاہم واقعات |
|
161 |
سریہ ذات السلاسل |
|
161 |
اہم باتیں |
|
164 |
اہم نکتہ |
|
169 |
غزوہ فتح مکہ |
|
169 |
غزوہ کے اسباب |
|
169 |
لشکر کی روانگی |
|
176 |
اسلامی افواج مکہ میں |
|
181 |
عام معافی کا اعلان |
|
188 |
بیت اللہ سے بتوں کو نکال باہر کرنا |
|
195 |
مکہ سے فوجی دستوں کی ترسیل |
|
210 |
باب :4 غزوہ حنین سےغزوہ تبوک تک |
|
|
غزوہ حنین |
|
217 |
جنگ اوطاس |
|
232 |
غزوہ طائف |
|
237 |
غزوہ تبوک سےقبل کےاہم واقعات |
|
254 |
ذوالکفین کےخلاف طفیل بن عمرو کی کار روائی |
|
254 |
عاملین زکاۃ |
|
257 |
قطبہ بن عامر کی تبالہ میں کار روائی |
|
261 |
عبد اللہ بن حذافہ سہمی کی مہم |
|
262 |
جباب کی طرف عکاشہ بن محصن کی کار روائی |
|
267 |
غزوہ تبوک |
|
267 |
وجہ تسمیہ |
|
267 |
غزوہ العسرہ کی وجہ تسمیہ |
|
267 |
غزوہ تبوک کاسبب |
|
269 |
جنگ کے لیے چندے کی مہم |
|
270 |
غزوہ تبوک میں منافقین کاکردار |
|
277 |
غزوہ تبوک کے لشکر کی تعداد |
|
286 |
غزوہ تبوک سے پیچھے رہنے والے |
|
289 |
اسلامی لشکر تبوک میں |
|
296 |
مدینہ منورہ کی واپسی |
|
301 |
باب :5عام الوفود |
|
|
وفود کی آمد |
|
317 |
وفد مزینہ |
|
318 |
وفد بنوتمیم |
|
319 |
وفد بنو حنیفہ |
|
319 |
وفد اشعریین |
|
321 |
وفد طے |
|
322 |
وفد بنی عامر |
|
323 |
وفد جذام |
|
324 |
بنوسعد بن بکر کا وفد |
|
325 |
قبیلہ دوس سےآنے والے طفیل بن عمرو |
|
326 |
وفد کندہ |
|
329 |
وفد زبید |
|
329 |
از دشنوءہ اور اہل جرش کے وفود |
|
330 |
حمیر کےبادشاہوں کاقاصد بارگاہ رسالت میں |
|
331 |
جریر بن عبد اللہ بجلی کی آمد |
|
332 |
حضر موت کا وفد |
|
333 |
وفد بنی مثفق |
|
334 |
وفد ثقیف |
|
335 |
بنوبکر کا وافد ( نمائندہ) |
|
337 |
بلاد معان کے حکمران فروہ بن عمرو جذامی کے قاصد کی آمد |
|
339 |
تمیم داری کی آمد |
|
339 |
وفدبنی اسد |
|
340 |
وفد بنو قشیر |
|
341 |
بنوحارث بن کعب کا وفد |
|
342 |
مہمان کی آمد |
|
342 |
وفدعبس |
|
343 |
وفد بنی کلاب |
|
344 |
کنانہ کا نمائندہ |
|
345 |
اشجع کاوفد |
|
346 |
وفد بنی ہلال بن عامر |
|
347 |
وفد تغلب |
|
348 |
وفد خولان |
|
348 |
جبل تہامہ کی جماعت کاوفد |
|
349 |
وفود کی روایات سے حاصل ہونےوالے فوائد و احکام |
|
351 |
باب : 6 حجۃ الواداع سے مرض الموت تک کے واقعات |
|
|
حجۃ الوداع سے قبل کے اہم واقعات |
|
355 |
ابو موسیٰ اشعری اور معاذ بن حبل ؓ کی یمن روانگی |
|
257 |
علی اور خالد کی یمن روانگی |
|
258 |
احکام وفوائد |
|
362 |
حجۃ الوداع |
|
363 |
حجۃ الوداع کے احکام و اسباق |
|
368 |
عبرت و نصیحت |
|
374 |
مرض الموت اور وفات النبی |
|
375 |
ابوبکر کی امامت |
|
381 |
وراثت رسول |
|
382 |
آخری لمحات |
|
387 |
غسل کی کیفیت |
|
390 |
نصیحتیں ، عبرتیں او راحکام و وصیتیں |
|
395 |
باب : 7 امہات المومنین |
|
|
امہات ا لمومنین |
|
399 |
خدیجہ ؓ |
|
400 |
سودہ ؓ |
|
400 |
عائشہ ؓ |
|
403 |
حفصہ |
|
405 |
زینب بنت خزیمہ ہلالیہ |
|
407 |
ام سلمہ ہندبنت ابی امیہ مخزومیہ |
|
409 |
جویریہ بنت حارث |
|
411 |
زینب بنت جحش |
|
412 |
ریحانہ بنت زید بن عمرو بن خنافہ |
|
414 |
ام حبیبہ رملہ بنت ابی سفیان بن حرب |
|
416 |
صفیہ بنت حیی بن اخطب نضیریہ |
|
417 |
میمونہ بنت حارث ہلالیہ |
|
420 |
محترم و معزز کنیزیں |
|
421 |
کثرت ازواج کی حکمت |
|
423 |
باب : 8 شمائل نبویہ |
|
|
بہترین طرز زندگی |
|
429 |
سادہ خوراک |
|
429 |
سادہ بستر اورسواری |
|
438 |
سادہ لباس |
|
440 |
سادہ رہائش |
|
444 |
انکسار |
|
444 |
اخلاقیات ورذائل |
|
449 |
حسن اخلاق |
|
449 |
والدین سے حسن سلوک کی اہمیت |
|
455 |
باکمال اخلاق |
|
460 |
اطاعت امیر کی اہمیت |
|
466 |
ذات پات کےامتیاز کی ممانعت |
|
469 |
انفاق فی سبیل اللہ |
|
475 |
فخر و تکبر کی مذمت |
|
479 |
میانہ روی |
|
481 |
کنجوسی کی ممانعت |
|
482 |
اصلاح معاشرہ |
|
483 |
حسن ظن کی خوبی |
|
484 |
اولاد میں عدل |
|
485 |
نیک عورت کی فضیلت |
|
486 |
دعا کی ترغیب و اہمیت |
|
487 |
اللہ کا ذکر |
|
488 |
عدل و انصاف |
|
489 |
بیویوں میں عدل |
|
491 |
اتفاق میں برکت |
|
493 |
علم کی فضیلت |
|
495 |
میاں بیوی کی راز کی حرمت |
|
500 |
میت کے راز کی حرمت |
|
500 |
اکل حلال |
|
501 |
حسد و بدگمانی کی مذمت |
|
504 |
بے پردگی کی ممانعت |
|
506 |
گالی گلوچ کی ممانعت |
|
508 |
دنیا کی محبت |
|
509 |
غصہ اچھا نہیں |
|
511 |
کوئی مسلمان حقیر نہیں |
|
511 |
اعمال کی بربادی ( ریاکاری) |
|
513 |
نفاق اورمنافق کی نشانیاں |
|
514 |
زنا کبیرہ گناہ ہے |
|
515 |
دھوکہ دہی |
|
517 |
پڑوسیوں کےحقوق |
|
520 |
طہارت ونظافت کی اہمیت |
|
525 |
اسوہ حسنہ |
|
529 |
نبی کریمﷺکی شجاعت |
|
529 |
وصف حیا |
|
530 |
آسانی پیدا کرنے ،نرمی اور بردباری کا ذکر |
|
533 |
صلہ رحمی کی نصیحت |
|
549 |
باب :9 رحمت للعالمین |
|
|
مجسمہ رحمت و شفقت |
|
557 |
بچوں پر شفقت |
|
557 |
خواتین پر شفقت |
|
566 |
کمزور لوگوں پر شفقت |
|
580 |
غلاموں پر شفقت |
|
586 |
جانوروں پر شفقت |
|
588 |
رسول اللہ ﷺ کی خوش مزاجی |
|
592 |
سیرت وصورت کےلحاظ سے جامع کمالات |
|
595 |
باب: 10 معجزات رسلو و دلائل نبوت |
|
|
معجزات رسول ﷺ |
|
609 |
قرآن کریم ایک عظیم الشان ابدی معجزہ |
|
610 |
چاند کے دوٹکڑے |
|
612 |
سورج کی واپسی |
|
614 |
قحط میں بارش |
|
615 |
پانی کےمعجزات |
|
617 |
رسول اللہ ﷺ کی انگلیوں سے پاکیزہ پانی جاری ہوا |
|
617 |
لوٹے یاپیالے کےپانی سے بے انتہا اضافہ |
|
619 |
یمن کےایک کنویں کے پانی میں اضافہ |
|
621 |
مشکیزوں کےپانی میں بےبہا اضافہ |
|
622 |
اشیائے طعام کے معجزات |
|
623 |
پیالے میں دودھ بڑھ گیا |
|
623 |
جومیں اضافہ |
|
626 |
کھجور میں اضافہ |
|
627 |
گوشت میں اضافہ |
|
629 |
ابو طلحہ کےکھانے میں برکت |
|
632 |
زاد راہ میں اضافہ |
|
634 |
کھانے کی تسبیح |
|
639 |
نباتات کےمعجزات |
|
639 |
درخت بھی مطیع ہو گئے |
|
639 |
حیوانات کے معجزات |
|
644 |
حیوانوں کی اطاعت |
|
644 |
حیوانوں کی گواہی |
|
648 |
ہرنی کی گواہی |
|
649 |
شیر کا آپﷺکی رسالت کی گواہی دینا |
|
652 |
ایک پرندے کو الہام |
|
653 |
بعض دیگر اشیاء کے معجزاتی اثرات |
|
654 |
طلائی عطیے میں برکت |
|
654 |
نام کی برکت |
|
656 |
بال اگ آئے |
|
657 |
حسن لازوال |
|
657 |
دست مبارک اورلعان دہن کی برکت |
|
658 |
غیبی امور کے متعلقہ معجزات |
|
662 |
فتح مصر کی پیش گوئی |
|
664 |
اویس قرنی کی خبر |
|
665 |
ام ورقہ کی شہادت کی خبر |
|
665 |
ام المومنین زینب بن خزیمہ ؓ کی وفات کی خبر |
|
666 |
شہادت حسین کی پیش گوئی |
|
667 |
مساجد کی تزئین و آرائش |
|
668 |
گھروں کومنقش کرنے کی پیش گوئی |
|
669 |
علی کی جنگ کی پیش گوئی |
|
670 |
علی کی شہادت کی پیش گوئی |
|
670 |
سہیل بن عمرو کے کردار کی پیش گوئی |
|
671 |
رسول اللہ ﷺ کی دعا اور بددعا |
|
673 |
سعد بن ابی وقاص کےحق میں دعا |
|
673 |
انس کے لیے مال و اولاد کی کثرت کی دعا |
|
674 |
مرتد کا انجام |
|
675 |
قریش کےخلاف بد دعا |
|
675 |
جدید طبی تحقیقات سے متعلقہ معجزات |
|
683 |
کھجور |
|
683 |
برف |
|
685 |
مہندی |
|
689 |
زیتون کاتیل |
|
690 |
سنامکی |
|
691 |
پیلوکی مسواک |
|
692 |
کھمبی |
|
693 |
شہد |
|
694 |
روزہ |
|
702 |
مکھی سے متعلقہ حدیث |
|
704 |
آٹے کا چھان بورا |
|
707 |
دائمی قبض |
|
707 |
ردب |
|
708 |
ایلوا |
|
709 |
ٹھنڈک پہنچانے والا مادہ |
|
710 |
انٹریکینن |
|
711 |
ٹیک لگا کر کھانامضر ہے |
|
712 |
ختنہ |
|
713 |
دوران حیض جنسی ملاپ |
|
714 |
شکاری پرندوں اوردرندوں کی حرمت |
|
715 |
انسانی پیدائش |
|
716 |
تمباکو نوشی |
|
718 |
آب زمزم |
|
719 |
باب: 11محمدﷺ اور ان کی امت کےخصائص |
|
|
محمدﷺکےخصائص |
|
723 |
اکمل الانبیاء |
|
723 |
عالمگیر رسالت |
|
724 |
سب انبیاء سے زیادہ پیرو کار |
|
725 |
تحفظ قرآن |
|
726 |
حیات مبارکہ کی قسم |
|
728 |
نام سے پکارنے کی ممانعت |
|
729 |
شرح صدر |
|
730 |
سورۃ فاتح اور سورۃ بقرہ کی آخری آیات |
|
731 |
امتیازی فضائل |
|
732 |
زمینی خزانوں کی چابیاں |
|
732 |
اسراء ومعراج |
|
733 |
آگے پیچھے یکساں نظر آنا |
|
734 |
نماز عشاء |
|
734 |
وسیلہ اور فضیلت کےدرجات |
|
734 |
مقام محمود اور شفاعت کبریٰ |
|
735 |
سب سے پہلے جنت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے |
|
735 |
قیامت کےدن ہر تعلق داری ٹوٹ جائے گی |
|
736 |
اعزاز کوثر |
|
736 |
دعائے مستجاب |
|
737 |
تحفہ قبول کرنے کی حلت |
|
738 |
صدقہ و زکاۃ کی حرمت |
|
739 |
تبرک |
|
739 |
آپ کی امت خیر الامم ہے |
|
740 |
وصال کی اجازت |
|
741 |
ولی اور گواہیون کے بغیر نکاح |
|
742 |
چار سےزیادہ بیویوں سے نکاح |
|
742 |
بغیر دیکھے گواہی |
|
743 |
پسندیدہ چیز کا حصول |
|
744 |
ازواج مطہرات کو نکاح کی ممانعت |
|
744 |
اجساد انبیاء و نبیﷺ کےجسم کی حفاظت |
|
745 |
نبی ﷺ کوگالی دینا اور آپ کی توہین کرنا کفر ہے |
|
746 |
اسلحہ پہن کر لڑے بغیر اترانے کی پابندی |
|
747 |
نبی ﷺ کی وراثت صدقہ ہے |
|
748 |
کسی مسلمان پر آپ کی بددعا اور ناراضی |
|
748 |
اگلے پچھلے گناہوں کی معافی |
|
749 |
اعزاز نبوت |
|
750 |
ناگوار بو والی چیز حرام |
|
753 |
نبی امی ہونا |
|
753 |
نعمتوں کی ناجائز طمع |
|
754 |
ناپسند کرنے والی بیوی |
|
754 |
مہر کے بغیر لفظ ’’ہبہ‘‘ سے نکاح کا جواز |
|
756 |
فیصلہ رسول پر تسلیم ورضا |
|
757 |
ازواج مطہرات کو نصحیت |
|
758 |
نفلی نماز میں آپ کی خصوصیت |
|
759 |
مجلس رسول سےبغیر اجازت اٹھنے کی ممانعت |
|
760 |
رسو ل اللہ ﷺ ، اہل بیت اور صحابہ سےمحبت کا وجوب |
|
761 |
رسول ﷺ کاخواب وحی ہے |
|
763 |
شرف درود |
|
763 |
آپ کےتما م صحابہ عادل ہیں |
|
764 |
منفرد جنازہ اور قبر |
|
764 |
نبی کریمﷺ کے لیے مسواک کاوجوب |
|
765 |
تیس جوانوں کی طاقت |
|
766 |
جماہی سے بچاؤ |
|
766 |
مال غنیمت اور فے کو خمس کا خمس |
|
767 |
قمیص سمیت غسل |
|
757 |
امت محمدیہ کےخصائص |
|
768 |
امت محمدیہ کونفس کےوسوسے اور بھول چوک معاف ہے |
|
768 |
امت محمدیہ گمراہی پر متفق نہ ہو گی |
|
770 |
امت محمدیہ زمین پر اللہ کی گواہ ہے |
|
771 |
گواہی دینے پہلے پل صراط پاکر نے والی امت |
|
773 |
جنت میں امت محمدیہ کی کثرت |
|
773 |
امت محمدیہ کاسب سے پہلے حساب کتاب |
|
774 |
امت محمدہی کے لیےندامت ’’توبہ‘‘ ہے |
|
775 |
نزول قرآن اوربعثت نبوی کا اصل مقصود |
|
775 |
حرف آخر |
|
781 |
ضمیمہ |
|
|
اہم اصطلاحات کا تلفظ اور مفہوم |
|
783 |
سیرت نبوی ماہ وسال کےآئینے میں |
|
801 |
مصادر و مراجع |
|
811 |
|
|
|